ڈریکولا کی مشہور حویلی کووڈ ویکسین سینٹر میں تبدیل

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 15-05-2021
رومانیہ کی تاریخی حویلی
رومانیہ کی تاریخی حویلی

 

 

آواز دی وائس: سی این این رومانیہ: دنیا بھر میں ڈریکولا کی وجہ شہرت بننے والے قلعے کو اب ویکسین سینٹر میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ اس مقام کو ’ڈریکولا قلعہ‘ کہا جاتا ہے جسے دیکھ کر بریم اسٹوکر نے اپنا مشہور ناول ڈریکولا لکھا تھا۔ رومانیہ کے علاقے برین میں واقع اب اس قلعے میں لوگوں کو نوکیلے دانتوں کی بجائے سوئیوں سے کووڈ 19 سے بچانے والی ویکسین لگائی جارہی ہے۔ چونکہ اس قلعے کی شہرت دنیا بھر میں پھیل چکی ہے اور رومانیہ میں اسے قومی یادگار قرار دیا گیا ہے۔

awazurdu

خوف کی علامت رہی حویلی

اس قلعے میں ایک ظالم بادشاہ ولاد سوئم رہا کرتا تھا جسے تاریخ میں ولاد ڈریکولا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس کے ظلم و جبر کے بارے میں یہ مشہور ہوگیا تھا کہ وہ لوگوں کو خون بھی پیتا ہے۔ دوسری جانب اس نے قلعے میں تشدد کا ایک کمرہ بھی بنا رکھا تھا جہاں اس کے مخالفین پر ظلم ڈھائے جاتے تھے۔ اب اس مقام پر سیاحوں کی بڑی تعداد آتی ہے اور یہاں ایک پوسٹر لگایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے یہاں مفت میں ویکسین لگائی جاتی ہے۔

awazurdu

 ایک شخص ۔۔۔ مہم کا پوسٹر دکھاتے ہوئے

ایک 39 سالہ سیاح نے ویکسین لگوائی تو اسے ’بہادری اور ذمے داری‘ پر ایک سرٹفیکیٹ بھی دیا گیا۔ اس کے ساتھ وعدہ کیا گیا کہ اگر وہ اگلے 100 برس تک اس قلعے میں آئیں گے تو ان کا بھرپور استقبال کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ تشدد والے کمرے کا مفت میں دورہ بھی کروایا جائے گا۔ اس کمرے میں 500 سال قبل مخالفین پر تشدد کا سامان بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ قلعہ پندرہویں صدی عیسوی میں پہاڑیوں کے درمیان تعمیر ہوا تھا۔ یہاں ہر وقت دھند چھائی رہتی ہے اور رات کے وقت قلعہ اور بھی پراسرار دکھائی دیتا ہے۔ ولاد سوئم نامی بادشاہ یہاں رہا کرتا تھا اور اسی کو دیکھ کر مشہور مصنف نے ڈریکولا نامی شاہکار ناول تحریر کیا تھا۔

اب یہاں حکومتِ رومانیہ نے ویکسین سینٹر قائم کیا ہے جہاں لوگوں اور سیاحوں کی ویکسینیشن جاری ہے۔ واضح رہے کہ رومانیہ میں دس لاکھ افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں اور اب تک 29 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔