کشمیر کے نام پر ہندوستان سے دوری بنی رہے گی - 'بے بس' عمران خان کا اعلان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 02-04-2021
ہاں ہاں کرتے نا نا کر بیٹھے
ہاں ہاں کرتے نا نا کر بیٹھے

 

 

نئی دہلی ، اسلام آباد

لیجئے!پاکستان کے قول اورعمل میں فرق سامنے آگیا۔ باتیں اوروعدے تو دوستی کے ہورہے تھے لیکن جب عملی طور پر کچھ کردکھانے کا وقت آیا تو ٹائیں ٹائیں فش ہوگیا پاکستان۔ خان صاحب نے کابینہ کے سامنے ہتھیار ڈال دئیے لیکن کشمیر کے کندھے پر بندوق رکھ کرعزت بچانے کی کوشش بھی کرتے نظر آئے۔دراصل آج اسلام آباد میں ہندوستان کے ساتھ تجارت کی بحالی ہو یا نہ ہو کے مسئلہ پر کابینہ کی ہنگامی میٹنگ ہوئی جس میں دبائو میں آئے پاکستانی وزیر اعظم عمرا ن خان نے اعلان کردیا کہ ’’۔پاکستان موجودہ حالات میں ہندوستان کے ساتھ کسی قسم کی تجارت نہیں کرے گا۔‘‘۔

اس اعلان نے دنیا کو بتا دیا کہ ہندوستان کے ساتھ حالات کو معمول پرلانے کی راہ میں رکاوٹیں خود پاکستان میں ہی ہیں۔خود حکومت کے بس میں نہیں کہ ان رکاوٹوں کو دور کرنے کا حوصلہ نہیں ۔ورنہ یہ نوبت نہیں آتی۔

 پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی کی زیرصدارت باہمی تجارتی روابط سے متعلق مشاورتی اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزارت خارجہ کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔اجلاس میں وزارت خارجہ کی جانب سے ہندوستان کے ساتھ تجارت سے متعلق تجاویز پر بریفنگ دی گئی۔

 لیکن ہندوستان سے تجارت سے متعلق ای سی سی کی سفارشات کو وزیراعظم عمران خان نے مسترد کر دیا ۔اجلاس میں ہندوستان کے ساتھ تجارت بحال نہ کرنے اور کشمیر کی آئینی صورتحال بحال ہونے تک ہندوستان سے تجارت نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔۔

کل تک تجارتی تعلقات کی بحالی کےلئے زبانی جمع خرچ کررہے عمران خان اب کشمیر کےلئے زبانی خدمات انجام دیتے نظر آئے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا اصولی مؤقف ہےکہ کشمیر کا مسئلہ حل کیے بغیر ہندوستان کے ساتھ تجارت نہیں ہو گی۔ کیونکہ اس سے غلط تاثر جائے گا کہ ہم کشمیر کو نظرانداز کرکےہندوستان سے تجارت شروع کریں، کشمیر کو حق خودارادیت دیے بغیر ہندوستان کے ساتھ تعلقات نارمل نہیں ہو سکتے۔۔