آلو ٹماٹر کی قیمت جاننے کے لیے سیاست میں نہیں آیا، عمران خان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-03-2022
آلو ٹماٹر کی قیمت جاننے کے لیے سیاست میں نہیں آیا، عمران خان
آلو ٹماٹر کی قیمت جاننے کے لیے سیاست میں نہیں آیا، عمران خان

 


حافظ آباد(پاکستان):پاکستان کے  وزیراعظم عمران خان کو آج غصہ آگیا۔ بات مہنگائی کی ہورہی ہے اور ان کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہے۔ اس کا ایک نمونہ پھر دیکھنے کو ملا۔جب عمران خان  نے کہا ہے کہ مجھے سیاست میں آنے کی ضرورت نہیں تھی کہ جو کچھ میں چاہتا تھا وہ مجھے مل چکا تھا لیکن میں صرف نوجوانوں کے مستقبل کی خاطر سیاست میں آیا۔ پنجاب کے شہر حافظ آباد میں عمران خان کا خطاب جاری ہے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ جب میرے پانچ سال پورے ہوجائیں گے تو وعدہ ہے کہ جتنا کام ہم نے کیا ہوگا پانچ سال میں اتنا کام کسی حکومت نے نہیں کیا ہوگا، مجھے سیاست میں آنے کی ضرورت نہیں تھی کہ جو کچھ میں چاہتا تھا وہ مجھے مل چکا تھا لیکن میں صرف نوجوانوں کے مستقبل کی خاطر سیاست میں آیا۔

عمران خان نے کہا کہ قوم جب بنتی ہے جب اس کا نظریہ ایک ہو، جاگ پنجابی جاگ، سندھو دیش، بلوچستان کی آزادی کی تحریک یا پختونستان، جب تک ہم یہ نعرے نہیں چھوڑیں گے ہم ایک قوم نہیں بن سکتے، میں نے فیصلہ کیا کہ قوم کی تربیت کے لیے رحمت اللعالمینؐ اتھارٹی بناؤں اور قوم کو بتاؤں کہ نبی کریمؐ کی زندگی کیا تھی، انہوں ںے مدینے کی ریاست میں تمام مذاہب کو جمع کیا جس میں مسلم بھی تھے اور غیر مسلم بھی جو کہ ایک نظریے پر جمع ہوئے۔

اس لیے سیاست میں نہیں آیا کہ آلو اور ٹماٹر کی قیمت کیا ہے عمران خان نے کہا کہ 25 سال سے اپنی قوم کو تبلیغ کررہا ہوں کہ اگر عظیم قوم بننا ہے تو اچھائی کا ساتھ دیں، میں اس لیے سیاست میں نہیں آیا کہ آلو کی قیمت کیا ہے اور ٹماٹر کی قیمت کیا ہے، میں نوجوانوں کو ایک قوم بنانے کے لیے سیاست میں آیا، پاکستان کی 70 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایک تعلیمی نصاب کے لیے آئے ہیں۔ ریاست گرانے کے لیے لوگوں کا ضمیر خریدنے کی کوشش ہورہی ہے عمران خان نے کہا کہ ریاست کو گرانے کے لیے لوگوں کا ضمیر خریدنے کی کوشش کی جارہی ہے، کوئی پیسے کے زور پر حکومت گرانے کی کوشش کرے تو قوم مقابلہ کرتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ قوم کا لیڈر کسی کے سامنے نہیں جھکتا لیکن ہمارے حکمرانوں کی امریکی صدر کے سامنے کانپیں ٹانگ رہی ہوتی تھیں اور پرچی ہاتھ میں ہوتی ہے کہ کوئی غلط بات منہ سے نہ نکل جائے۔ عمران خان نے کہا کہ میں نے یورپی یونین پر تنقید کی تو شہباز شریف، فضل الرحمان اور ’’کانپیں ٹانگ رہی ہیں‘‘یعنی بلاول نے کہا کہ میں نے بڑا ظلم کردیا، میں نے یورپی یونین پر ٹھیک تنقید کی، میں نے مغرب میں ایک عمر گزاری ہے اور میں ان سے زیادہ مغرب کو جانتا ہوں، میری زندگی مغرب میں گزری، جو ان کے جوتے پالش کرے وہ اسے حقارت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو ملک اپنی عزت نہیں کرتا دنیا اس کی عزت نہیں کرتی، دس سال 2008ء تا 2018ء ملک میں 400 ڈرون حملے ہوئے لیکن آصف زرداری اور نواز شریف جو حکمران تھے انہوں نے کبھی اس کی مذمت نہیں کی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مغربی حکمران آپ کی عزت اس وقت کرتے ہیں جب انہیں نظر آئے کہ ہمیں اپنی ملک کی فکر ہے، جب یہاں کوئی سفیر یا حکمراں مجھ سے ملنے آتا ہے تو اس کی پوری زندگی کی تفصیلات مجھے فراہم کی جاتی ہیں اسی طرح جب ہماری حکمراں ملنے کہیں اور جاتے ہیں تو وہاں بھی ملاقات سے قبل آپ کی تفصیلات وہاں پہنچادی جاتی ہیں جس میں لکھا ہوتا ہے کہ لندن میں آپ کی پراپرٹی کتنی ہے؟

عمران خان نے کہا کہ 25 سال قبل بھی قوم سے کہا تھا کہ نہ کسی کے سامنے جھکوں کا اور نہ اپنی قوم کو کسی کے سامنے جھکنے دوں گا، 15 سال بعد سارے مسلمان ممالک کے وزرائے خارجہ او آئی سی کانفرنس میں اسلام آباد آرہے ہیں، ہم سب ممالک سے تعلقات رکھیں گے لیکن ملکی مفاد پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارا ملک ایک عظیم ملک بننے جارہا ہے ہمیں دنیا کو مثال دینی ہوگی کہ ریاست مدینہ کے اصول کیا تھے۔ انہوں ںے مزید کہا کہ تین چوہے میرا شکار کرنے کے لیے نکلے ہیں جلد آپ ان تینوں کا شکار ہوتے دیکھیں گے۔