بہرائچ: یوپی سے متصل بہرائچ ضلع میں نیپال سرحد پر کشیدگی کا ماحول ہے۔ نیپال کے بنکا ضلع میں سدبھاونا ریلی کے دوران ہنگامہ ہوا۔ چاروں طرف تشدد ہو رہا ہے۔ شرپسند دکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگا رہے ہیں۔ وہاں سے گزرنے والے لوگوں کو مارا جا رہا ہے۔ شرپسندوں کو قابو کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔ یہی نہیں بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے گولیاں چلائی گئیں۔ اس تشدد میں اب تک 13 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ جن میں بعض کی حالت تشویشناک ہے۔
تشدد کی وجہ سے بنکا میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ تمام اسکول، کالج اور دکانیں بند کر دی گئی ہیں۔ معاملہ دو برادریوں سے متعلق ہے۔ مبینہ طور پر منگل کو ہندو تنظیم کے لوگ خیر سگالی ریلی نکال رہے تھے۔ اسی دوران دوسری برادری کے کچھ انتشار پسندوں نے پتھراؤ شروع کر دیا۔ اس کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ یہاں نیپال میں تشدد کے بعد سرحد پر ٹریفک ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے۔
تشدد کے پیش نظر یوپی کی سرحد پر کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ سرحد پر پانچ تھانوں کی پولیس اور ایس ایس بی کے جوانوں نے گشت بڑھا دیا ہے۔ سرحد سے ملحقہ تھانوں میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ اس کی سرحد سے متصل بنکا کے نیپال گنج حصے میں بھڑک اٹھنے پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے۔ ایک افسر نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے ٹریفک اور صورتحال کے بارے میں اسٹیٹس رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ وزارت داخلہ کو ہر 12 گھنٹے بعد رپورٹ دی جا رہی ہے۔ ایس پی پرشانت ورما نے کہا کہ نیپال گنج کی صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ سرحد کے تمام پانچ پولیس اسٹیشن اور پولیس چوکیاں الرٹ موڈ میں ہیں۔
ایس ایس بی کے ساتھ پولیس کی گشت بڑھا دی گئی ہے۔ ایس پی پرشانت ورما نے کہا کہ ہندوستان-نیپال سرحد پر ہر روز اوسطاً 1 لاکھ افراد اور دونوں ممالک کے درمیان 10 ہزار گاڑیوں کی آمدورفت ہوتی ہے۔ منگل کی دوپہر ایک بجے کرفیو کے احکامات جاری ہونے کے بعد نیپالی سرحد پر ہندوستانیوں کو نیپال جانے سے روک دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی، جو نیپالی پہلے ہی ہندوستانی علاقے میں آچکے ہیں، انہیں ان کی شہریت کا سرٹیفکیٹ دیکھ کر نیپال جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔
روپیڈیہا اور نیپال گنج کو ہندوستان-نیپال سرحد پر دو بڑے بازار سمجھا جاتا ہے۔ جہاں کاروباری نقطہ نظر سے بہت زیادہ خرید و فروخت ہوتی ہے۔ تشدد کے باعث دونوں سرحدی علاقوں میں کاروبار مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ تاجروں کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان روزانہ 5 سے 10 کروڑ روپے کی تجارت ہوتی ہے۔
تاجروں نے بتایا کہ بھارت نیپال سرحد پر درآمدی اور برآمدی گاڑیوں کی لمبی قطار لگی ہوئی ہے۔ نیپال سے انڈیا اور انڈیا سے نیپال جانے والی سیکڑوں گاڑیاں سرحدی علاقے میں پھنسی ہوئی ہیں، جو گاڑیاں کھڑی رہیں گی انہیں روزانہ اوسطاً 5000 سے 10000 روپے کا کرایہ ادا کرنا پڑے گا۔