چینی صدر کا چھ سال بعد سعودی عرب کا دورہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 07-12-2022
چینی صدر کا چھ سال بعد سعودی عرب کا دورہ
چینی صدر کا چھ سال بعد سعودی عرب کا دورہ

 

 

ریاض: چینی صدر شی جِن پِنگ کے رواں ہفتے سعودی عرب کے دورے کے موقع پر110 ارب ریال (29.26 ارب ڈالر) مالیت کے 20 سے زیادہ معاہدوں پردست خط کیے جائیں گے۔ چینی صدر سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر بدھ سے سعودی عرب کا تین روزہ سرکاری دورہ کررہے ہیں۔ان کا یہ دورہ 9 دسمبر تک جاری رہے گا

اس دورے کے موقع پرشاہ سلمان اور شی جِن پنگ کی سربراہی میں سعودی،چینی سربراہ اجلاس منعقد ہوگا۔اس میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی شریک ہوں گے۔

توقع ہے کہ معیشت اور ترقی میں مشترکہ تعاون کی مضبوطی بات چیت کا محور ہو گی۔ صدر شی جن پنگ نے آخری بار 2016 میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا، جس سے ایک سال قبل شہزادہ محمد بن سلمان تخت نشین ہوئے تھے، اس دورے کے دوران وہ مصر اور ایران بھی گئے تھے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے 2019 میں چین کا دورہ کیا تھا۔

اس سربراہ اجلاس میں سعودی عرب اور چین کے درمیان ثقافتی اون کے فروغ کے لیے شہزادہ محمد بن سلمان ایوارڈ کا اجراء بھی کیا جائے گا۔ چین اورسعودی عرب مذکورہ ان معاہدوں کے علاوہ تزویراتی شراکت داری کے معاہدے اورمملکت کے ویژن 2030 کو چین کے بیلٹ اورروڈاقدام کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے منصوبے پربھی دست خط کریں گے۔

سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کے سربراہ شی جن پنگ چھ رکنی خلیج تعاون کونسل کے حکمرانوں کے ساتھ ایک سربراہی اجلاس میں شرکت اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کے رہنماؤں سے بات چیت کریں گے۔

چین سعودی عرب کے خام تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے جو سعودی تیل کی برآمدات کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ خریدتا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان توانائی کے علاوہ مستقبل کے ممکنہ معاہدوں پر بھی تبادلہ خیال متوقع ہے۔ ان منصوبوں میں مستقبل کا 500 ارب ڈالر کا میگاسٹی نیوم بھی شامل ہے