چین کی جوہری طاقت میں تیز اضافہ،پینٹاگون کوتشویش

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 04-11-2021
چین کی جوہری طاقت میں تیز اضافہ،پینٹاگون کوتشویش
چین کی جوہری طاقت میں تیز اضافہ،پینٹاگون کوتشویش

 

 

نیویارک: چین اپنی جوہری طاقت کو بہت تیزی سے بڑھا رہا ہے۔ یہ انکشاف امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ چین اپنے جوہری ذخیرے میں اس سے کہیں زیادہ تیزی سے اضافہ کر رہا ہے جس کا اندازہ امریکی حکام نے ایک سال پہلے لگایا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 6 سال کے اندر چینی جوہری ہتھیاروں کی تعداد 700 تک بڑھ سکتی ہے جو 2030 تک 1000 تک پہنچ جائے گی۔ اس میں یہ نہیں بتایا گیا کہ چین کے پاس آج کل کتنے جوہری ہتھیار ہیں، لیکن ایک سال پہلے پینٹاگون نے کہا تھا کہ یہ تعداد 200 کے قریب ہو سکتی ہے، جو اس دہائی کے آخر تک دوگنا ہونے کا امکان ہے۔ رپورٹ میں کھلے عام چین کے ساتھ تصادم کا مشورہ نہیں دیا گیا لیکن پیپلز لبریشن آرمی کے بارے میں امریکہ کے خدشات کو اجاگر کیا گیا ہے۔

چینی فوج امریکہ کو جنگ کے تمام شعبوں (فضائی، زمین، سمندر، خلائی اور سائبر اسپیس) میں چیلنج کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔ ساتھ ہی امریکی حکام نے تائیوان کے بارے میں چین کے رویے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اس رپورٹ کو 'ملٹری اینڈ سیکیورٹی ڈیولپمنٹ ڈیولپنگ پیپلز ریپبلک آف چائنا 2021' کا ​​نام دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 2020 میں ایل اے سی پر ہندوستان کے سرحدی تعطل کے دوران چین نے ہمالیہ کے دور دراز علاقوں میں فائبر آپٹک نیٹ ورک قائم کیا۔ اس کا مقصد مواصلات کو تیز کرنا اور غیر ملکی دراندازی کے بارے میں چوکنا رہنا تھا۔

ایل اے سی پر تصادم کے باعث چینی فوج نے بھی بڑی تعداد میں فوجی سرحد پر تعینات کر دیے تھے۔ پینٹاگون کی رپورٹ دسمبر 2020 تک جمع کی گئی معلومات پر مبنی ہے۔ اس نے گزشتہ موسم گرما میں چینی ہائپرسونک ہتھیاروں کے ٹیسٹ کے بارے میں کچھ نہیں کہا، جس پر جنرل مارک میلی نے اکتوبر میں تشویش کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک پریشان کن اقدام ہے۔ تاہم رپورٹ میں چین کے DF-17 درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا ذکر کیا گیا ہے، جو ہائپرسونک گلائیڈ گاڑی سے لیس تھا۔ پینٹاگون کی رپورٹ میں 2 بڑے انکشافات ہیں .ایک چین کے جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، دوسرا ڈریگن نے ہمالیائی خطے میں فائبر آپٹک نیٹ ورک بچھا دیا ہے