چین:کورونامعاملوں میں اضافہ،عوام گھروں میں بند،شادیاں ملتوی،پروازیں منسوخ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 30-10-2021
چین:کورونامعاملوں میں اضافہ،عوام گھروں میں بند،شادیاں ملتوی،پروازیں منسوخ
چین:کورونامعاملوں میں اضافہ،عوام گھروں میں بند،شادیاں ملتوی،پروازیں منسوخ

 

 

بیجنگ: چین میں کورونا کے معاملوں میں ایک بارپھر اضافہ ہونے لگا ہے جس سے ملک میں سراسیمگی ہے۔ روک تھام کے لئے بعض علاقوں میں لاک ڈائون لگانا پڑاہے۔اس کے ساتھ ہی چین میں عالمی وبا پر کنٹرول کرنے کے لیے حکومت نے ملک بھر میں سختی کردی ہے اور بیجنگ حکام نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ شادیاں ملتوی کردیں اور جنازے کی تقریبات محدود رکھیں کیونکہ سرمائی اولمپکس شروع ہونے میں چند ہی ماہ رہ گئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دنیا کی سب سے بڑی آبادی والے ملک میں گزشتہ موسم بہار میں متعدی مرض سے متاثرہ افراد کی تعداد کم ہوگئی تھی اور اس کا سہرا وبا کی ابتدا میں سرحدوں کی بندش، لاک ڈاؤن اور طویل دورانیہ قرنطینہ کے طریقہ کار کے سر سجایا گیا تھا۔ تاہم چین میں مختلف سیاحتی علاقوں میں اب عالمی وبا کے مریضوں کی تعداد میں دوبارہ اضافہ ہو رہا ہے، حکام نے کروڑوں شہریوں کو گھروں میں رہنے کا حکم دیا ہے، بین الاصوبائی سفر پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ ٹیسٹ کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔

چین میں اب بھی کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد بیشتر ممالک سے کم ہے، جمعہ کو ملک بھر میں 48 نئے کیسز سامنے آئے جن کے اضافے کے بعد گزشتہ ہفتے رپورٹ ہونے والے کیسز کی مجموعی تعداد 250 سے کچھ کم رہی۔ تاہم حکام کوئی چانس نہیں لینا چاہتے اور مٹھی بھر کیسز سامنے آنے کے بعد فروری میں سرمائی اولمپکس کے میزبان بیجنگ میں لاکھوں لوگوں کو لاک ڈاؤن کا سامنا ہے۔

شہر کے متعدی امراض کے کنٹرول سینٹر کے نائب سربراہ پینگ شینگھاؤ نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ’شہریوں کو شادیاں ملتوی کر دینی چاہیئں، میتوں کی رسومات مختصر کردیں جبکہ اجتماعات اور غیر ضروری تقریبات سے گریز کریں‘۔

بیجنگ کے ڈپٹی پبلسٹی چیف شو ہیجیان نے تفصیلات سے آگاہ کیے بغیر کہا کہ سیاحتی مقامات پر تعداد مزید محدود کردی جائے گی جبکہ نوتعمیر شدہ یونیورسل اسٹوڈیو ریزورٹ میں ’وبا کی روک تھام کے لیے ہنگامی حالات کا نفاذ‘ کیا جائے گا۔ بیجنگ کے طبی مراکز کے باہر شہریوں کی قطاریں نظر آرہی ہیں کیونکہ شہری بڑھتے ہوئے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے حکومتی احکامات کی تکمیل کی کوشش کر رہے ہیں۔

24 سالہ سافٹ ویئر ڈیولپر ٹو آنلنگ کا کہنا تھا کہ انہیں نانجنگ کی ٹرین میں سوار ہونے اجازت کے لیے ٹیسٹ کروانے کی ضرورت ہے، یہ شہر جنوب سے ایک ہزار کلو میٹر فاصلے پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں بیجنگ اپنے دوستوں سے ملنے آئی تھی، لیکن وبا کے اچانک بڑھنے کے باعث انہوں نے آنے سے انکار کردیا‘۔

چین کے متعدد علاقوں میں داخلے کے لیے شہریوں سے منفی ٹیسٹ رپورٹ مانگی جارہی ہے خاص طور پر ان شہروں میں جہاں حال ہی میں نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ دیگر کا کہنا ہے کہ وہ تعلیمی یا پیشہ ورانہ امتحانات دینے والوں کو منفی ٹیسٹ رپورٹ کے ساتھ شہر میں داخل ہونے کی اجازت دے رہے ہیں۔ چین بھر میں تقریباً 60 لاکھ افراد لاک ڈاؤن کے زیر اثر ہیں جن میں سے 40 لاکھ کا تعلق چین کے شمال مغربی شہر لانژو اور عجین کی کاؤنٹی انر منگولین سے ہے۔