کینیڈا: اب ٹروڈو کے خلاف سڑک پر اترے مسلمان

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 27-09-2023
کینیڈا: اب ٹروڈو کے خلاف سڑک پر اترے مسلمان
کینیڈا: اب ٹروڈو کے خلاف سڑک پر اترے مسلمان

 



اوٹاوا: کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو ایک کے بعد ایک نئے تنازعات میں الجھتے نظر آ رہے ہیں۔ سب سے پہلے، خالصتان کے حامی علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ہندوستان کے ملوث ہونے کا الزام لگایا اور ہندوستان کو گھیرا۔ پھر نازیوں کے لیے لڑنے والے ایک بزرگ کو اعزاز دینے کا معاملہ کینیڈا کی پارلیمنٹ میں آیا۔ جسٹن ٹروڈو نے نازی حامی کی عزت افزائی کو شرمناک قرار دیا اور کینیڈین پارلیمنٹ کے سپیکر کو استعفیٰ دینا پڑا۔

اب کینیڈا کی مسلم ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ایک تبصرے پر اپنے اعتراض کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔ 20 ستمبر کو 'ون ملین مارچ فار چلڈرن' میں کینیڈین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ وہاں مسلمانوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مسلمان والدین کا کہنا ہے کہ بچوں کے لیے اسکولوں میں جنسی رجحان اور صنفی شناخت پڑھانا بہت جلدبازی ہے۔

مذکورہ پروگرام البرٹا اور برٹش کولمبیا، کینیڈا کے اسکولوں کے لیے ہے۔ اس پروگرام کا مقصد بچوں کو ایل جی بی ٹی کمیونٹی کے لیے حساس بنانا ہے۔ اس پروگرام کی مخالفت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اس میں انتخاب کا کوئی آپشن نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسے لازمی قرار دینے کے بجائے اسے والدین کے لیے منتخب کرنے کا اختیار ہونا چاہیے کیونکہ اس کا مواد بالغوں کے لئے ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ون ملین مارچ فار چلڈرن کا مقصد بچوں کو قبل از وقت جنسی زیادتی سے بچانا ہے۔ ہزاروں والدین نے مذکورہ پروگرام کے خلاف احتجاج کے لیے کینیڈا بھر میں سٹی ہالز اور اسکولوں کے باہر ریلی نکالی۔ دوسری جانب اس احتجاج کے جواب میں ٹیچرز یونین نے سڑکوں پر آکر اظہار یکجہتی کیا۔ کینیڈین میڈیا رپورٹس کے مطابق نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما جگمیت سنگھ بھی اوٹاوا میں ٹیچرز یونین کے ساتھ پروگرام کی حمایت میں سامنے آئے۔

دوسری جانب جسٹن ٹروڈو نے بھی اس سے متعلق ایک ٹوئٹ کیا اور اسے پولرائزیشن کو بڑھاتے ہوئے تبصرہ کے طور پر دیکھا گیا۔ ٹروڈو نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ’میں ایک بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ملک میں ٹرانس فوبیا، ہومو فوبیا اور بائی فوبیا کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ میں ان کے خلاف نفرت اور احتجاج کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ ہم، جنسی اقلیتوں کے حق میں کھل کر کھڑے ہیں اور یہ ہمارے لیے جائز اور اہم ہے۔