آسٹریلیا:ہندو۔مسلم آبادی میں تیزی سےاضافہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 05-07-2022
آسٹریلیا:ہندو۔مسلم آبادی میں تیزی سےاضافہ
آسٹریلیا:ہندو۔مسلم آبادی میں تیزی سےاضافہ

 

 

سڈنی: آسٹریلیا میں حالیہ مردم شماری کے کچھ اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔ آسٹریلیا میں ہر پانچ سال بعد مردم شماری ہوتی ہے۔

تازہ ترین مردم شماری 2021 میں ہوئی تھی جس کا ڈیٹا گزشتہ ہفتے جاری کیا گیا تھا۔ اعداد و شمار کے مطابق آسٹریلیا کی آبادی بڑھ کر 25 ملین ہو گئی ہے۔

آسٹریلیا جو کبھی خود کو عیسائی ملک کہتا تھا، میں عیسائیوں کی تعداد 50 فیصد سے بھی کم ہے۔ بی بی سی نے آسٹریلیا بیورو آف سٹیٹسٹکس کے حوالے سے ایک خبر شائع کی ہے جس کے مطابق اب آسٹریلیا میں صرف 44 فیصد عیسائی رہ گئے ہیں۔

تقریباً 50 سال پہلے، عیسائی آسٹریلیا کی آبادی کا 90% تھے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا میں ہندو مذہب اور اسلام کو ماننے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا میں گزشتہ چند سالوں میں ہندو اور مسلم آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم اب بھی پورے آسٹریلیا میں ان دونوں مذاہب کو ماننے والوں کی تعداد کل آبادی کا صرف 3-3 فیصد ہے۔ لیکن اگر ان کا موازنہ پچھلی مردم شماری کے اعداد و شمار سے کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ ہندو مذہب اور اسلام کو ماننے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق 2016 میں آسٹریلیا میں ہندو آبادی صرف 1.9% تھی اور مسلمانوں کی آبادی 2.6% تھی۔ رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کی آبادی میں وہ لوگ رہتے ہیں جو کسی دوسرے ملک میں پیدا ہوئے۔ ہندوستان اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔

آسٹریلیا میں اب بھی سب سے زیادہ لوگوں کی پیدائش ہوئی ہے۔ اس کے بعد انگلستان میں پیدا ہونے والے افراد کی تعداد دوسرے نمبر پر ہے۔ اس فہرست میں تیسرا نمبر ان لوگوں کا ہے جو ہندوستان میں پیدا ہوئے تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران دس لاکھ افراد دوسرے ممالک سے آسٹریلیا آئے ہیں۔ جس میں تقریباً ایک چوتھائی لوگ ہندوستان سے آسٹریلیا پہنچے ہیں۔