افغانستان : طالبان کابل میں۔عام معافی کا اعلان ،اشرف غنی ملک سے باہر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 15-08-2021
کابل پر قبضہ
کابل پر قبضہ

 

 

کابل: آخر کار طالبان افغانستان کی راجدھانی میں داخل ہوگئے ، افگغان صدر غنی اشرف نے ملک چھوڑ دیا ہے ۔

جس کا ڈر تھا  اور جس کا خدشہ تھا وہی ہوگیا ۔

امریکی افواج کے فرار کے بعد وہی ہوا جس کا ڈر تھا۔ طالبان نے کابل پر بھی قبضہ کرکے ملک کا نقشہ ایک بار پھر بدل دیا۔

امریکی انٹلی جینس نے پچھلے ہفتے اس بات کا اندازہ ظاہر کیا تھا کہ اگلے نوے دنوں میں طالبان کابل پر قبضہ کرسکتے ہیں لیکن آج اتوار کو ایک ہفتےمیں ہی طالبان نے بغیر کسی مزاحمت کابل پر قبضہ کر لیا۔

مگر اس مرتبہ طالبان کا انداز اور مزاج بظاہر بدلا ہوا ہے۔ طالبان نے افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داخلے سے قبل افغان حکومت کے ساتھ ساتھ اتحادی افواج کے لیے بھی کام کرنے والوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کے مال و جان کی حفاظت امارات اسلامی افغانستان کی بنیادی ذمے داری ہے۔

کابل کی دہلیز پر انتظار

 الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق دوحا میں طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ جنگجو دارالحکومت کے مضافات میں موجود ہیں اور مذاکرات ہو رہے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ ‘ہماری جنگجو کابل میں داخل نہیں ہوئے اور ہم نے ابھی بیان بھی جاری کردیا ہے کہ ہماری فورسز کابل میں داخل نہیں ہوں گی’-سہیل شاہین نے کہا کہ ‘ہم دارالحکومت اور پرامن انتقال اقتدار کے لیے مذاکرات اور انتظار کر رہےہیں۔

 مگر پھرطالبان نے پیشقدمی کردی ،جس کے لیے طالبان کا دعوی تھا کہ کابل میں لوٹ مار کو روکنے کے لیے یہ قدم اٹھانا پڑا تھا۔ -- ان کا کہنا تھا کہ یہ عوام کی املاک ہیں اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی ذاتی مداخلت یا غفلت ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی اور اس کا انتہائی سختی کے ساتھ تحفظ کیا جائے گا۔

عام معافی کا اعلان

 ان کا کہنا تھا کہ امارات اسلامی ان تمام افراد کے لیے اپنے دروازے کھولتی ہے جنہوں نے ماضی میں حملہ آوروں کے لیے کام کیا اور ان کی مدد کی یا جو ابھی بھی کرپٹ افغان حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم ان کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہیں اور انہیں دعوت دیتے ہیں کہ وہ قوم اور ملک کی خدمت کریں۔

طالبان کے ترجمان نے کہا کہ حال ہی میں کابل انتظامیہ نے بے بنیاد پروپیگنڈا شروع کیا ہے کہ امارات اسلامی کے جنگجو لوگوں کو اپنی بیٹیوں سے شادی پر مجبور کررہے ہیں یا مجاہدین سے ان کی بیٹیوں کی شادی کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں، وہ کبھی کہتے ہیں کہ طالبان عوام اور قیدیوں کو قتل کررہے ہیں لیکن یہ تمام تر الزامات بے بنیاد ہیں۔

بعد ازاں انہوں نے مزید ٹوئٹس کرتے ہوئے کہا کہ امارات اسلامی افغانستان، کسی کی نجی املاک (گاڑی، زمین، گھر، مارکیٹوں یا دکانوں) میں دلچسپی نہیں رکھتی بلکہ عوام کے مال و جان کی حفاظت ہماری بنیادی ذمے داری ہے۔

 انہوں نے سابقہ مؤقف کو ایک مرتبہ پھر دہراتے ہوئے باور کرایا کہ ایسے تمام تر دعوے بے بنیاد ہیں کہ امارات اسلامی افغانستان، لوگوں کو اپنی بیٹیوں کی شادی مجاہدین سے کرنے پر مجبور کررہے ہیں اور یہ زہریلا پروپیگنڈا ہے۔ 

اشرف غنی  نکل گئے افغانستان سے

افغانستان کے اعلی اہلکار کے مطابق صدر اشرف غنی ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں جبکہ طالبان نے اپنے جنگجوؤں کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داخل ہونے اور شہر کی سکیورٹی سنبھالنے کا حکم دے دیا ہے۔ طالبان قیادت کی جانب سے افغانستان میں داخلے کے حکم کے بعد طالبان جنگجو دارالحکومت میں داخل ہوگئے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے دو طالبان کمانڈروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ طالبان نے افغان صدارتی

محل ارگ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے. تاہم ابھی تک افغان حکومت کی جانب سے اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

اس سے قبل اافغانستان کی سپریم نیشنل ری کنسلییشن کونسل کے چیئرمین عبداللہ عبداللہ نے اپنے ایک پیغام میں کہا تھا کہ ’سابق صدر‘ اشرف غنی اس مشکل وقت میں ملک چھوڑ کر چلے گئے۔

’ایک سخت دن اور رات جلد گزر جائیں گے اور لوگ جلد امن دیکھیں گے۔‘ انہوں نے اشرف غنی کو ’سابق صدر‘ کہتے ہوئے کہا کہ وہ ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔

افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹوئٹر اکاؤٹ سے ’امارت اسلامیہ‘ کا بیان شیئر کیا تھا جس میں طالبان جنگجوؤں کو شہر میں داخلے کی ہدایت کے ساتھ تاکید کی گئی ہے کہ وہ کسی کے گھر میں داخل نہ ہوں، کسی کو ہراساں نہ کریں اور نہ ہی کسی قسم کا نقصان پہنچائیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ اس سے قبل امارات اسلامی کی جانب سے آج صبح یہ پیغام دیا گیا تھا کہ طالبان جنگجو کابل میں نہ داخل ہوں لیکن اب یہ رپورٹس موصول ہو رہی ہیں کہ پولیس نے سکیورٹی فراہم کرنے کا کام چھوڑ دیا ہے، وزارتیں خالی ہو گئی ہیں، اور کابل کی سیکیورٹی ادارے کے افسران بھاگ گئے ہیں۔‘

طالبان نے نیا ہدایت نامہ جاری کردیا ہے

، ترجمان طالبان ذبیح اللّٰہ مجاہد کا کہنا ہے کہ طالبان سے کہا گیا ہے کہ افغان فورسز کی خالی کی گئی پوسٹوں پر قبضہ کرلیں۔

ذبیح اللّٰہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہا کہ طالبان کو کابل کے کچھ علاقوں میں داخل ہونے کا کہا گیا ہے۔ افغانستان میں اشرف غنی کی جگہ طالبان کے نامزد رہنما کا نئے سربراہ بننے کا امکان ترجمان طالبان نے کہا کہ طالبان کو لوٹ مار اور افراتفری روکنے کے لیے ان علاقوں میں داخلے کا کہا گیا ہے۔

ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا کہ افغان شہری طالبان کے کابل کے کچھ علاقوں میں داخلے سے خوف زدہ نہ ہوں۔