ملک اصغر ہاشمی / نئی دہلی
ہندوستانی کی سرحد سے وابستہ ممالک علاج کے لیے ہندوستان آتے ہیں، یہاں یورپ امریکہ کے مقابلے میں نسبتاً زیادہ سستا ہے اور ان ممالک کے شہریوں کے لیے یہاں آنا آسان بھی ہے۔
جن دوست ممالک کو ہندوستان سے براہ راست اور برابر تعاون ملتا رہتا ہے، ان میں ایک اہم ملک افغانستان ہے۔ افغانستان کے طلبہ بڑی تعداد میں یہاں آکر تعلیم حاصل کرتے ہیں نیز علاج کے لیے بھی یہاں برابر آتے رہتے ہیں۔
اس کی ایک دلچسپ مثال وہ ٹوئٹ ہے جو ہندوستانی میں افغانستانی سفیر فرید ماموندزئی نے کئے ہیں۔
افغانستان کے سفیر ہندوستان کے ڈاکٹر کے طرز عمل سے اتنا زیادہ متاثر ہوئے کہ وہ بار بار ان کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ہندوستان کے ذریعہ افغان شہریوں کے لیے مختلف قسم ترقیاتی کام جاری ہیں۔
اسی کے ساتھ ہی ، ان کے بیان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد افغان شہریوں کو درپیش مسائل کی بھی جھلک ملتی ہے۔
فرید ماموندزئی کے ٹوئٹ کا پس منظر کچھ یوں ہے۔ ایک دن فرید ماموندزئی اپنے طبی معائنے کے لیے ڈاکٹر کے پاس گئے۔
कुछ दिन पहले मैं इलाज के लिए एक डॉक्टर के पास गया था।
— Farid Mamundzay फरीद मामुन्दजई فرید ماموندزی (@FMamundzay) June 30, 2021
यह जानने पर कि मैं भारत में अफ़ग़ान राजदूत हूँ, डॉक्टर ने मेरे इलाज के लिए कोई भी भुगतान स्वीकार करने से इनकार कर दिया।
जब मैंने कारण पूछा तो मुझे बताया गया कि मैं अफगानिस्तान के लिए बहुत कम कर सकता हूं और यानी 1/2
2/2 मैं एक भाई को चार्ज नहीं करूंगा।
— Farid Mamundzay फरीद मामुन्दजई فرید ماموندزی (@FMamundzay) June 30, 2021
आभार व्यक्त करने के लिए शब्द नहीं थे।
यह भारत है; प्यार, सम्मान, मूल्य और करुणा।
आपके कारण मेरे दोस्त, अफगान थोड़ा कम रोते हैं, थोड़ा और मुस्कुराते हैं और बहुत अच्छा महसूस करते हैं। #Afghanistan #India
جب ڈاکٹر کو معلوم ہوا کہ ان کے سامنے بیٹھا مریض کوئی اور نہیں بلکہ افغانستان کا سفیر ہے تو وہ بہت زیادہ متاثر ہوا۔
مذکورہ ڈاکٹر نے افغانستانی سفیر سے کسی بھی قسم کی فیس لینے سے انکار کر دیا۔
جب افغانستانی سفیر فرید ماموندزئی نے ڈاکٹر سے اس کی وجہ پوچھی تو انھوں نے بتایا کہ وہ افغانستان کے لیے بہت کم کام کر پاتا ہوں، اس لیے ان سے کسی بھی قسم کا چارج نہیں لوں گا۔
اس واقعہ سے افغانستان کے سفیر فرید ماموند زئی بہت زیادہ متاثر ہوئے۔ اس کے بعد انھوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا:'میرے پاس تشکر کے لئے الفاظ نہیں ہیں۔یہ ہندوستان ہے، جو محبت، احترام، اقدار اور ہمدردی کے جذبے سے بھرا ہوا ہے۔'
مودی حکومت نے گذشتہ سات برسوں میں افغانستان کی ترقی اور امن کے لئے کی جانے والی کوششوں کو یاد کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ 'آپ کی وجہ سے میرے دوست افغان تھوڑا کم روتے ہیں ، تھوڑا سا زیادہ مسکراتے اور بہت بہتر محسوس کرتے ہیں۔'
ہندوستان میں افغانستان کے سفیر نے اپنے سرکاری ٹویٹر ہینڈل سے یہ سب چیزیں ہندی میں شیئر کی ہیں۔ اس کے ساتھ ہیش ٹیگ افغانستان اور ہیش ٹیگ ہندوستان بھی لکھا گیا ہے۔ اگرچہ ٹویٹر میں وزیر اعظم نریندر مودی کے نام کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے ، لیکن بالواسطہ وہ ٹویٹ میں ان کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔