کابل: ذبیح اللہ کی والدہ کی فاتحہ خوانی میں دھماکہ ۔12 ہلاک

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 03-10-2021
افغانستان:مسجد کے داخلی دروازے کے قریب بم دھماکا،متعدد شہری جاں بحق
افغانستان:مسجد کے داخلی دروازے کے قریب بم دھماکا،متعدد شہری جاں بحق

 

 

کابل: امارات اسلامی کے نائب وزیر اطلاعات و ثقافت ذبیح اللّٰہ مجاہد نے کہا ہے کہ کابل کی عیدگاہ مسجد کے داخلی دروازے کے قریب بم دھماکا ہوا ہے جس میں متعدد شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔

خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مسجد میں ذبیح اللّٰہ مجاہد کی والدہ کے لیے ایک یادگاری تقریب منعقد کی گئی تھی۔کسی گروپ نے ابھی دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ دوسری جانب عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کے بعد فائرنگ بھی سنی گئی۔

اطلاع ہے کہ دھماکے کے وقت مسجد کے اندر ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ کے لیے فاتحہ خوانی ہو رہی تھی۔ ذبیح اللہ مجاہد کی والدہ جو گذشتہ ہفتے انتقال کر گئی تھیں ان کے ایصال ثواب کے لیے ایک دعائیہ تقریب رکھی گئی تھی۔ ذبیح اللہ مجاہد نے سنیچر کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا تھا کہ تمام لوگ اور دوست تقریب میں شرکت کریں۔ احمد اللہ جو ایک دکاندار ہیں، نے بتایا کہ ’میں نے عیدگاہ مسجد کے قریب ایک دھماکے کی آواز سنی اور اس کے بعد فائرنگ ہوئی۔‘ کابل کے ایمرجنسی ہسپتال میں زخمیوں کو پہنچایا گیا ہے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے سنیچر کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا تھا کہ تمام عوام اور دوست تقریب میں شرکت کریں۔

 احمد اللہ نامی ایک دکاندار ہیں نے کہ ’میں نے عیدگاہ مسجد کے قریب ایک دھماکے کی آواز سنی اور اس کے بعد فائرنگ ہوئی۔‘ کابل کے ایمرجنسی ہسپتال میں زخمیوں کو پہنچایا گیا ہے۔

 طالبان کے ایک اور ترجمان بلال کریمی نےبتایا کہ حملے میں طالبان جنگجوؤں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ حملے میں ہلاک ہونے والے افراد مسجد کے دروازے کے باہر کھڑے عام شہری تھے۔ انہوں نے ہلاک ہونے والوں کی تعداد نہیں بتائی تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

 ابتدائی طور پر کابل میں اطالوی فنڈ سے چلنے والے ہسپتال نے ٹویٹ کیا کہ اس دھماکے میں چار افراد زخمی ہوئے ہیں۔

 مسجد کے ارد گرد کے علاقے کو طالبان نے گھیرے میں لے لیا جنہوں نے سکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھالی ہوئی ہیں۔

 فوری طور پر کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم اگست کے وسط میں طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے ان کے مخالف گروپ داعش کی مقامی شاخ آئی ایس خراسان کے عسکریت پسندوں کے طالبان پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

 داعش خراسان گروپ مشرقی صوبے ننگرہار میں مضبوط موجودگی رکھتا ہے اور طالبان کو اپنا دشمن سمجھتا ہے۔ داعش نے صوبائی دارالحکومت جلال آباد میں کئی ہلاکتوں سمیت طالبان کے خلاف کئی حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔

 کابل میں اب تک دھماکے اور دہشت گرد حملوں میں ڈرامائی کمی دیکھی گئی ہے لیکن حالیہ ہفتوں میں داعش کی جانب سے اشارے دیے گئے ہیں کہ وہ اب اپنے قدم دارالحکومت کی طرف بڑھا رہے ہیں۔

 جمعے کو طالبان جنگجوؤں نے صوبہ پروان داعش کے ٹھکانے پر دھاوا بولا تھا یہ کارروائی اس وقت کی گئی جب داعش کے سڑک کنارے نصب بم سے علاقے میں موجود چار طالبان جنگجو زخمی ہو گئے تھے۔