سعودی عرب:دو خواتین وزرا کا تقرر

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 04-07-2022
سعودی عرب:دو خواتین وزرا کا تقرر
سعودی عرب:دو خواتین وزرا کا تقرر

 


ریاض:بدلتے سعودی عرب کی ایک اور تصویر سامنے آئی ہے۔ اب خواتین کے لیے جو نئے دروازے کھلے ہیں ،ان کے سبب اب سعودی خواتین  نے ڈرائیونگ سے وزارت  تک کا سفر طے کرلیا ہے۔ اب جو بڑی خبر سعودی عرب سے آئی ہے  وہ  دو خواتین کو کابینہ میں شامل کرنے کی ہے۔ 

دراصل سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے شيهانة العزاز کو وزرا کونسل کی نائب سیکریٹری جنرل مقرر کرنے کا شاہی فرمان جاری کر دیا ہے۔  شيهانة العزاز وہ پہلی خاتون ہیں جنہیں سعودی عرب میں وکیل کے طور پر کام کرنے کی اجازت دی گئی۔ وہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ میں جنرل کونسل کے فرائض بھی انجام دے چکی ہیں۔ شاہی فرمان کے مطابق چند دیگر تقرریاں بھی کی گئی ہیں۔

 خواتین کے بارے میں سعودی عرب کا مؤقف اور معاشرے میں ان کا مقام بھرپور توجہ کا مرکز ہے۔ بہت سے لوگ سوال کرتے ہیں کہ آیا کوئی تبدیلی آئی حالاں کہ ملک میں ان گنت خاتون انجینئرز، مینیجرز اور بورڈ روم ڈائریکٹرز کام کر رہے ہیں جن پر ملک کو فخر ہے

سعودی معاشرے میں خواتین کی حیثیت 2016 میں ویژن 2030 کے آغاز کے بعد سے بلند ہو رہی ہے۔ ویژن 2030 کی بدولت وہ ایسے پیشے اختیار اور ان عہدوں تک پہنچ سکیں گی جن کا انہوں نے کبھی خواب دیکھا تھا۔

شيهانة العزاز کی کہانی

اس کامیابی کے حوالے سے یہ نام ایک روشن مثال ہے۔ ان کے تجربے اور علمی قابلیت سے متاثر ہو کر بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے ان کی اس پلیٹ فارم پر موجودگی کو سراہا جہاں مردوں کو غلبہ حاصل ہے۔ ٹوئٹر صارف ابراہیم الجلال نے انہیں سعودی خواتین کے لیے بہترین ماڈل قرار دیا جو کام میں ایسے ہی مقابلہ کرتی ہیں جیسے مرد کرتے ہیں۔

شيهانة العزاز نے سب سے پہلے 2017 میں سعودی عرب پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) میں قانونی ڈویژن میں ٹرنزیکشن کے شعبے کے سربراہ کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔ انہوں نے پی آئی ایف مینیجمنٹ کمیٹی کی رکن کے طور پر بھی کام کیا۔ اس کے علاوہ فنڈ کی دوسری ایگزیکٹو کمیٹیوں میں بھی خدمات انجام دے چکی ہیں۔

 

awazurdu

 

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اتوار کو شاہی فرمان میں دو خواتین وزرا کا تقرر کیا ہے۔

شيهانة العزاز

شيهانة العزاز کو ڈپٹی سیکریٹری جنرل کونسل آف منسٹرز تعینات کیا ہے اور شہزادی ھیفا بنت محمد بن سعود کو نائب وزیر سیاحت مقررکیا گیا ہے۔  شہزادی ھیفا بنت محمد آل سعود اعلی تعلیم یافتہ ہیں۔ 2008 میں نیو ہیون یونیورسٹی میں بزنس ایڈمنسٹریشن میں گریجویشن کیا۔ پھر2017 میں برطانیہ سے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹزز کیا۔ شہزادی ھیفا آل سعود متعدد عہدوں پر فائز رہ چکی ہیں۔

انہیں 27 ستمبر 2017 میں سعودی فینسنگ فیڈریشن کی خواتین کمیٹی کی سربراہ متعین کیاگیا۔ 14 جنوری 2020 سے محکمہ شہری ہوابازی کی مجلس انتظامیہ کی رکن اور17 جولائی 2020 سے فروغ سیاحت فنڈ کی مجلس انتظامیہ سے منسلک ہیں۔ شہزادی ھیفا نے اپنی عملی زندگی کا آغاز برطانیہ کے ایچ ایس بی سی بینک سے کیا تھا تاہم وہ 2009 میں سعودی عرب واپس آگئیں اور یہاں بینک ہی سے منسلک رہیں۔

اسپورٹس میں بھی دلچسپی رکھتی ہیں۔2017 سے 2019 کے دوران سپورٹس پبلک اتھارٹی کا عہدہ قبول کیا۔ 2012 سے 2016 کے دوران سعودی وزارت تعلیم میں مشیر اول کے طور پر کام کرتی رہیں ہیں۔ شہزادی ھیفا مارچ 2019 کے دوران معاون وزیر سیاحت برائے حکمت عملی و سرمایہ کاری کے عہدے پر فائز ہوئیں۔ متعدد مواقع پر اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا ہے۔ کے برجستہ تبصروں نے رائے عامہ کو متوجہ کیا۔ ارجنٹینا کے فٹبال سٹار لیونل میسی کو جدہ آنے دعوت دی اور ساحلی شہر کے تاریخی مقامات دکھائے۔

شہزادی ھیفا نے مئی 2022 کے دوران سوئٹزر لینڈ میں منعقدہ ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کی۔ ان کے بیان توجہ سے سنے گئے۔ انہوں نے یہ کہہ کر ورلڈ اکنامک فورم کے شرکا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی کہ سعودی عرب نے عالمی سیاحت میں منفرد مقام حاصل کرلیا ہے اور وہ یہ اعزاز قومی شناخت اور اقدار برقرار رکھتے ہوئے حاصل کیے ہوئے ہیں۔