کیرالہ:خواتین کوجائیداد میں مساوی حقوق،مسلمانوں کی مخالفت کیوں؟

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 06-12-2022
کیرالہ:خواتین کوجائیداد میں مساوی حقوق،مسلمانوں کی مخالفت کیوں؟
کیرالہ:خواتین کوجائیداد میں مساوی حقوق،مسلمانوں کی مخالفت کیوں؟

 

 

کوزی کوڈ: حکومت کیرالہ کے کٹمب شری مشن نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ جائیداد میں خواتین کے مساوی حقوق کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ اس نے اسے واپس لے لیا ہے۔ کچھ مسلم تنظیمیں ریاستی حکومت کے اس مشن کی مخالفت کر رہی ہیں۔ وہ اسے خلاف شرعی اصول قرار دے رہے ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق، کٹمب شری مشن کے ذریعے تقریباً ایک ماہ سے صنفی انصاف کی مہم کے ذریعے خواتین کے لیے مساوی جائیداد کے حقوق کی وکالت کی جا رہی ہے۔ کٹمب شری مشن کو کیرالہ میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی حکومت نے 1998 میں شروع کیا تھا۔ یہ مشن مکمل طور پر خواتین پر مبنی ہے۔

مشن کے ذریعے غریبی ہٹانے اور خواتین کو بااختیار بنانے کے کام کیے جاتے ہیں۔ اس مشن کے ذریعے مقامی انتظامیہ کی قیادت میں کمیونٹی کے کام کیے جاتے ہیں تاکہ خواتین کو روزگار ملے اور ان کے ذریعے معاشرے میں غربت پر حملہ کیا جا سکے۔

بنیادی مقصد اس مشن کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانا ہے، پھر ان کے ذریعے خاندان کو اور خاندان کے ذریعے برادری کو مضبوط کرنا ہے۔ ایسی اطلاعات تھیں کہ کٹمب شری نے 'نئی چیتنا' نامی اپنی مہم کے دوران خواتین رضاکاروں کو جائیداد کے مساوی حقوق کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کو دہرانے سے روک دیا۔ کٹمب شری کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے یہ بات کہی۔

کٹمب شری کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ظفر ملک نے اتوار (4 دسمبر) کی شام کو ایک ریلیز میں واضح کیا کہ قرارداد کو واپس لینے سے متعلق میڈیا رپورٹس غلط ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، کٹمب شری کے پہلے ضلع سطح کے عہدیداروں نے غیر رسمی طور پر پڑوسی گروپوں سے مشترکہ جائیداد کے حقوق کی قرارداد کو ملتوی کرنے کو کہا تھا۔

مسلم تنظیموں نے خاندانی جائیداد پر مرد اور عورت کے مساوی حقوق پر اعتراض کیا ہے۔ سنی رہنما نذر فیضی قضاتی نے کہا ہے کہ خاندانی املاک میں مساوی حقوق مسلمانوں کے بنیادی حقوق جیسا کہ شریعت میں بیان کیا گیا ہے اور قانون کے اصولوں کے خلاف ہے۔ اس معاملے پر سیاست بھی گرم ہو گئی ہے۔

اتوار کو ہی کیرالہ بی جے پی کے صدر کے سریندرن نے میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کٹمب شری کی قرارداد کو مبینہ طور پر معطل کرنے کے حوالے سے بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بنیاد پرست طاقتیں انتظامیہ کو کنٹرول کر رہی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کٹمب شری کے کوزی کوڈ مشن کے کوآرڈینیٹر گیریسن پی ایم نے مطلع کیا تھا کہ انہوں نے مقامی اکائیوں کو حکم دیا ہے کہ وہ فی الحال مساوی حقوق پر قرارداد کو دہرانے سے گریز کریں۔ گریسن نے کہا تھا، "سنکلپ نے کئی جگہوں پر تنازعات پیدا کیے ہیں، اس لیے ہم نے آیال کٹم (کیرالہ کا ایک مقامی گروپ) سے کہا ہے کہ وہ اس وقت سنکلپ کو نہ لیں۔