آمنہ فاروق :نئی دہلی
'میں نے ان بچوں کو تعلیم دی جو بچے کبھی پہلے اسکول نہیں گئے تھے۔ ساتھ ہی ایسی گھریلو خواتین تھیں جو زندگی میں ایک مقصد کے تحت جینا چاہتی تھیں۔اس این جی او کو چلانے میں میرے گھروالوں نے میری بہت حوصلہ افزائی کی ہے۔ آج میں جو بھی کر رہی ہوں وہ سب میرے گھروالوں کی پشت پناہی کی وجہ سے کر رہی ہوں'۔ ان خیالات کا اظہار بلیسنگ این جی او کی بانی نشاط ہاشمی نے آواز دی وائس سے بات چیت کے دوران کیا۔
کیا ہے اس این جی او کا مشن؟
بلیسنگ این جی او ایک ایسا قدم ہے جو معاشرے کے بے خبر بچوں کو ایک بہتر زندگی دینے کے لیئے تیار کیا گیا ہے۔ یہ ان بچوں کو بہتر مستقبل دینے کے مشن کے ساتھ قائم کیا گیا ہے۔ جو اپنی صلاحیتوں کو ثابت کرنے کے مواقع سے محروم ہیں۔ سال 2015 میں مشن بلیسنگ کو ایک شناخت کے طور پر رجسٹرڈ کیا گیا تھا۔ این جی او کا مشن معاشرے میں رہنے والے ہر بچے کو یکساں مواقع فراہم کرنا ہے۔ تنظیم کا مقصد ضرورت مند بچوں کے لیے بہترین تعلیمی بیداری پروگرام فراہم کرنا ہے۔ جس سے بچے کی مجموعی ترقی میں مدد ملے گی۔ بچوں کے لیے تعلیمی کھیل، کہانی سنانے، نظم کے پروگرام، فن اور دستکاری، ڈرامے، ثقافتی سرگرمیاں اور بہت کچھ عمل میں لایا جاتا ہے۔
این جی او کی شروعات کیسے ہوئی؟
نشاط ہاشمی نے مزید بتاتے ہوئے کہا "میں نے بہت چھوٹے پیمانے سے اس این جی او کی شروعات کی تھی۔ شروع میں سماج نے میری تنقید کی لیکن میں حوصلہ کر کے آگے بڑھتی چلی گئی۔ آج اس این جی او سے 500 سے زیادہ بچے تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔
لڑکیوں کی تعلیم کو ترجیح دی جاتی ہے۔
لڑکیوں کی تعلیم کے بابت سوال پر انہوں نے بتایا کہ'یہاں تعلیم کے ساتھ ساتھ روزگار کے لیئے ان کو سلائی سکھائی جاتی ہے۔ جو ان کے لیئے روزگار کا ایک ذریعہ بنتا ہے۔ بہت سی گھریلو خواتین کو بھی روزگار کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ اسی کے ساتھ ساتھ وہاں لڑکیاں ضائع شدہ کاغذ سے بہت سی استعمال کرنے والی چیزیں بناتی ہیں۔ لڑکیوں کو تعلیم کے لیئے زیادہ بیدار کیا جاتا ہے۔
خواتین کو روزگار کے مواقع فراہم کرائے جاتے ہیں؟
نشاط ہاشمی نے بتایا کہ بلیسنگ این جی او نے خواتین کو خود کفیل اور پراعتماد بنانے کے لیے سلائی ٹریننگ سینٹر قائم کیا ہے۔ کپڑوں کی سلائی ایک ایسا کام ہے جو بنی نوع انسان کے آخر تک باقی رہتا ہے۔ مزید یہ کہ ٹیلرنگ کی بنیادی مہارتیں خواتین کو گھر سے کام کرنے کے قابل بناتی ہیں، وہ گھریلو ساز کے طور پر اپنے روایتی کردار کو جاری رکھ سکتی ہیں اور پھر بھی کما سکتی ہیں۔ ٹیلرنگ ایک ایسی چیز ہے جسے خواتین اپنے کورس کی تکمیل کے بعد فوراً اپنے گھروں سے شروع کر سکتی ہیں۔
دلچسپی رکھنے والی خواتین ہینڈ ایمبرائیڈری، آرٹ اور ڈیزائننگ کی مہارتوں کے ساتھ ساتھ ٹیلرنگ کے لیے ٹریننگ کر رہی ہیں۔ اس تربیتی مرکز میں ٹیلرنگ کی مہارتیں دی جاتی ہیں۔ طلباء کو ایک مستند پیشہ ور ٹیلرنگ استاد کے ذریعے تربیت دی جاتی ہے۔ کورس کو کامیابی سے مکمل کرنے والوں کو سرٹیفکیٹ دیے جاتے ہیں۔ ٹیلرنگ کی یہ کلاسیں دیہی اور ذیلی شہری علاقوں میں خواتین/لڑکیوں کو خود کمانے کے قابل بناتی ہیں، انہیں خود اعتماد اور خود انحصار بناتی ہیں۔ 6 ماہ کی تربیت مکمل کرنے کے بعد، کچھ خواتین/لڑکیاں اپنی ٹیلرنگ کی دکانیں شروع کر سکتی ہیں۔
صارفین کے حقوق سے متعلق بیداری
کمپیوٹراور انٹرنیٹ ایک ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن ٹیکنالوجی ہے۔ ڈیجیٹل اور جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں معلومات دینے کے لیئے الگ سے این جی او میں ورکشاپ کی جاتی ہے۔ ہمارے مشن کو ہموار کرنے کے لیے لازمی کموڈٹی 6-12ویں جماعت کے لیے ریاضی اور سائنس ایک ایجنڈا ہے۔ بلیسنگ این جی او نے بیواؤں میں مفت راشن تقسیم کرنے کی مہم بھی کامیابی سے مکمل کی۔ وی او سی کے زیر اہتمام ڈرائنگ مقابلے میں تنظیم نے حصہ لیا۔ ڈرائنگ کا موضوع "آلودگی" تھا۔ طلباء نے جوش و خروش سے مقابلے میں حصہ لیا اور دیے گئے موضوعات پر بہت سی شاندار پینٹنگ بنائیں۔