نو راتری: 9 جگمگاتی راتوں کا خوبصورت تہوار

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 17-10-2023
نو راتری: 9 جگمگاتی راتوں کا خوبصورت تہوار
نو راتری: 9 جگمگاتی راتوں کا خوبصورت تہوار

 



اختر حفیظ

زندگی کے رنگ کیا ہیں اور روشنی کیسے زندگی کی علامت بن کر آپ کے ساتھ سفر کرنے لگتی ہے یہ احساس نوراتری کے تہوار پر ہوتا ہے۔ جب سر اور سنگیت کا تال میل ہوتا ہے تو یہ محفل اور بھی رنگین ہونے لگتی ہے۔

یہ  روشنیوں، رقص اور مستی کا تہوار ہے۔ نوراتری دراصل 9 راتوں پر مشتمل تہوار ہے۔ ہندو کیلنڈر وکرم سنپت کے مطابق ساتویں مہینے میں اسو کا چاند نظر آتے ہی نو راتری کا تہوار شروع ہوجاتا ہے جس میں درگا دیوی، جنہیں درگا ماتا بھی کہا جاتا ہے، کی پوجا کی جاتی ہے۔

ہندوﺅں کا دیوی درگاہ کو خوش کرنے کے لیے نوراتری کا تہوار مندروں میں بھاری تعداد میں شردھالوﺅں کے پہنچنے کے ساتھ شروع ہوگیا۔ دس دن جاری رہنے والے اس تہوار کو نوارتری اور درگاہ پوجا کے نام سے بھی پہچانا جاتا ہے۔ اس تہوار پر ہندو نو دن روزے رکھتے ہیں اور درگاہ ماتا پر پھل اور پھول چڑھاتے ہیں۔ اس دن کو ہندو برائی پر اچھائی کو جیت کے طور پر مناتے ہیں کیونکہ اسی دن رام نے راون کو شکست دی تھی۔ کم و بیش پورے ہندوستان میں مندروں کو قمقموں اور پھولوں سے زبردست طریقے سے سجایا گیا اور مندروں سے باہر عورتوں، مردوں اور نوجوانوں و بچوں کی لمبی قطار دیکھی جائیں گی

ہندو مت میں درگا ایک مقدس دیوی ہے اور ان کا ایک روپ جنگجو والا بھی ہے۔ درگا سنسکرت لفظ ہے جس کے معنی قلعہ یا کوئی ایسی جگہ ہے جسے فتح کرنا بہت مشکل ہو۔ اس کے علاوہ درگا کی ایک اور معنی درگاتناشنی بھی ہے، جس کا مطلب ہے دکھ یا مصیبت دور کرنے والی۔ ہندوؤں کا ماننا ہے کہ یہ دیوی ان کی تمام تر تکالیف دور کرتی ہے، انہیں ہر مصیبت سے بچاتی ہے اور ان کے من کی مرادیں پوری کرتی ہے۔

درگا 8 ہاتھوں والی دیوی ہے۔ یہ محض 8 ہاتھ نہیں ہیں بلکہ 8 راستے یا 8 رخ ہیں، جس کا یہ مفہوم لیا جاتا ہے کہ درگا اپنے عقیدت مندوں کی ہر رخ سے حفاظت کرتی ہے۔ انہیں 3 آنکھوں والی دیوی بھی کہا جاتا ہے، جس میں ایک آنکھ چاند کی علامت ہے، دوسری آنکھ سورج سمجھی جاتی ہے جبکہ تیسری آنکھ کا مطلب آگ کی روشنی ہے، جسے شعور کی علامت بھی سمجھا جاتا ہے۔

درگا دیوی کو شیر پر بیٹھا دکھایا جاتا ہے جو کہ اختیار، طاقت اور پختہ عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ درگا دیوی نے کالکا یا کالی ماتا کا روپ دھار کر مہیشورا کو شکست دی تھی۔ کالی ماتا اس دیوی کا جلالی روپ کہلاتا ہے۔

نوراتری محض ایک کھیل کود یا پھر رقص کا تہوار نہیں ہے بلکہ اس تہوار کے لیے ورت (روزے) بھی رکھے جاتے ہیں۔ اس لیے عقیدت مند 9 دنوں تک روزے بھی رکھتے ہیں۔

awazurdu

نوراتری کی ابتدا دیئے جلا کر کی جاتی ہے۔ ان تمام دیئوں کو جلاکر درگا دیوی کی آرتی اتاری جاتی ہے، بھجن گائے جاتے ہیں اور دیوی کی پوجا کی جاتی ہے۔ اس عمل کے دوران باری باری اس تہوار میں شرکت کرنے والے خواتین و حضرات کی جانب سے درگا دیوی کی پوجا، پوجا کے لیے خاص تیار کی گئی تھالی کے ذریعے کی جاتی ہے۔ جس کے بعد ڈانڈیا ڈانس جسے گربا بھی کہا جاتا ہے، وہ کیا جاتا ہے۔ جس میں بچے، بچیاں اور نوجوان لڑکے شرکت کرتے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ درگا نے چنڈ منڈ کا خاتمہ کیا تھا اس لیے اسے چامونڈا یا چنڈیکا بھی پکارا جاتا ہے۔ ہندو عقیدے کے مطابق درگا نے کئی راکشسوں کا خاتمہ کیا ہے، جس کی وجہ سے ظلم اور ناانصافی کا بھی خاتمہ ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے بہت سارے نام رکھے گئے ہیں۔

اس دیوی کے 9 روپ ہیں۔ ان میں سے ہر ایک روپ کی الگ الگ انفرادیت ہے۔ ان 9 راتوں کے دوران درگا دیوی کے 9 روپوں کی پوجا کی جاتی ہے۔ 9 راتوں کی آخری رات کو کنواری لڑکیاں پوجا کرتی ہیں، نئے کپڑے پہنتی ہیں اور دیوی کی خوشی کے لیے مٹھائی بانٹتی ہیں، جس کے بعد دسویں دن دسہرا منایا جاتا ہے۔ یہ راون کو رام کے ہاتھوں شکست کی یاد میں منایا جانے والا تہوار ہے جب اس کی لنکا کو رام نے ڈھیر کر دیا تھا۔

"مگر اس تہوار کا اہتمام کرنا صرف درگا ماتا کو خوش کرنا نہیں ہے بلکہ سماجی طور لوگوں میں خوشیاں باٹنا اور انہیں اس بات کا احساس دلانا بھی ہے کہ ہم سب انسان ایک سے ہیں، چاہے کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں مگر ان تہواروں پر ہم ایک ہوسکتے ہیں۔ ہمارے ہاں ہر سال ہونے والے اس تہوار میں ہندو برادری کے علاوہ عیسائی اور مسلم بھی شریک ہوتے ہیں، جوکہ ڈانڈیا رقص بھی کرتے ہیں اور اس سے ہمارے تہوار کی خوشی دوبالا ہو جاتی ہے۔"

 یہ رات محض روشنی والی رات نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسا لمحہ بھی ہے جس میں ہر کوئی اپنی دل کی گہرائی سے تقریب میں شرکت کے لیے آنے والے ہر انسان کو مسکرا کر خوش آمدید کہتا ہے، خواہ اس کا تعلق ہندو مت سے نہ بھی ہو۔

ان 9 راتوں میں گھروں، بازاروں اور گلیوں میں دیئے روشن کیے جاتے ہیں۔ اور ایک خاص مٹکی کو بھی خوب سجایا جاتا ہے جو کہ درگا دیوی کے لیے خراج ہوتا ہے۔ جبکہ 9 راتوں کے بعد آنے والی صبح کو اس مٹکی کو گربا ڈانس کرتے ہوئے تمام تر علاقے کے لوگ دریا کی لہروں کے حوالے کر دیتے ہیں۔ اس طرح روشنیوں، رنگوں، رقص اور ہنسی خوشی کا یہ تہوار اختتام کو پہنچتا ہے۔