جارج ششم اور الزبتھ دوم کی رحلت سے فٹ بال پر پڑنے والے اثرات مختلف

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 10-09-2022
جارج ششم اور الزبتھ دوم کی رحلت سے فٹ بال پر پڑنے والے اثرات مختلف
جارج ششم اور الزبتھ دوم کی رحلت سے فٹ بال پر پڑنے والے اثرات مختلف

 

 

لندن: ملکہ الزبتھ دوم کی موت کا برطانیہ میں کھیلوں پر بالعموم اور فٹ بال پر بالخصوص اثرات مرتب ہوں گے، تاہم قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس مرتبہ معاملہ گذشتہ صدی میں 6 فروری 1952 کو ان کے والد کنگ جارج ششم کی رخصتی سے الگ ہے۔ دونوں اموات سے فٹ بال پڑنے والے اثرات ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ انگلش پریمیئر لیگ نے بتایا کہ اس نے ملکہ کی رخصتی پر سوگ منانے کے لیے ٹورنامنٹ کے اگلے راؤنڈ کے تمام میچز ملتوی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ادھر انگلینڈ میں ایک دوسری لیگ نے بھی عندیہ ظاہر کیا ہے کہ اس نے ٹورنامنٹ کے اگلے راؤنڈ کے وہ میچز جو 9 ستمبر تا 11 ستمبر کے درمیان منعقد ہونا تھے، کو ملتوی کر دیا ہے

کابینہ کے دفتر نے سفارش کی ہے کہ کھیلوں کی تنظیمیں عام طور پر سرکاری جنازے کے دن تقریبات منسوخ کرنے پر غور کریں تاہم کابینہ کے آفس نے اس کے علاوہ مزید دنوں میں کھیلوں کی منسوخی کی سفارش نہیں کی۔ ماضی کی طرف نظر دوڑائیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ ملکہ الزبتھ دوم کے والد جارج ششم کا انتقال ہوا تو اس وقت انگلینڈ کپ کے چوتھے راؤنڈ کے کھیلوں کو ملتوی نہیں کیا گیا تھا۔ جارج ششم کی وفات فروری 1952 میں ہوئی تو اسی روز میچ سے قبل شام کو سیٹی سے قبل قومی ترانہ چلایا گیا۔ اسی طرح اگلے ہفتے تک ہر میچ سے قبل صرف عوام اور دونوں ٹیموں کی جانب سے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی تھی۔

دیگر کھیلوں میں بھی صورتحال یہ تھی کہ دولت مشترکہ کے ہی دو ملکوں نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان کرکٹ میچ 8 فروری کو کھیلا گیا تھا۔ رگبی اور اور ہاکی کے میچز کو ملتوی کیا گیا۔ بادشاہ کی موت رگبی کے ٹورنامنٹ کے عین درمیان میں ہوئی تھی، اسی وجہ سے انگلینڈ اور آئر لینڈ کا ایک میچ اگلے نوٹس تک ملتوی کر دیا گیا تھا