کرکٹ ورلڈکپ: تاریخ کے کچھ بڑے الٹ پھیر

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 05-10-2023
کرکٹ ورلڈکپ: تاریخ کے کچھ بڑے الٹ پھیر
کرکٹ ورلڈکپ: تاریخ کے کچھ بڑے الٹ پھیر

 



نئی دہلی : آواز دی وائس 
کرکٹ ورلڈ کپ کا میلہ شروع ہوگیا ہے۔  کرکٹ شائقین ہر بار کی طرح اس بار بھی ایونٹ میں سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کیلئے بے تاب ہیں۔یہ  میگا ایونٹ ورلڈکپ کا 13 واں ایڈیشن ہوگا جو  5 اکتوبر سے 19 نومبر تک 10 ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا۔گزشتہ ورلڈکپ ٹورنامنٹس میں جہاں ٹیموں کے درمیان کئی سنسنی خیز مقابلے ہوئے وہیں کچھ ایسے بڑے اپ سیٹس بھی ہوئے جہاں ٹورنامنٹ کی سب سے کمزور سمجھی جانے والی ٹیموں نے مضبوط حریفوں کو ہرا کر اپ سیٹ کیے۔آج ہم آپ کو آئی سی سی ورلڈکپ کی تاریخ کے کچھ بڑے اپ سیٹس کے بارے میں بتاتے ہیں۔

 ورلڈکپ 1999 میں بنگلادیش کے ہاتھوں پاکستان کی شکست

سن 1999 کے ورلڈکپ کی  مضبوط اور فیورٹ ٹیم پاکستان جس نے ایونٹ میں آسٹریلیا ، نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز جیسی بڑی ٹیموں کے خلاف کامیابی حاصل کی اور ٹورنامنٹ کا فائنل کھیلا۔

لیکن بدقسمتی سے اس ورلڈکپ میں گرین شرٹس کو پہلی بار ورلڈکپ کھیلنے والی بنگلادیش ٹیم نے آؤٹ کلاس کیا اور شکست دے کر بڑا اپ سیٹ کیا۔

اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کو ورلڈکپ میں شکست دے کر دنیا کو  حیران کرنے والی بنگلادیش ٹیم کو اس وقت ٹیسٹ اسٹیٹس بھی نہیں ملا تھا۔

اس میچ میں بنگلادیش نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 223 رنز بنائے، پاکستان کے لیے یہ ہدف بظاہر تو آسان لگ رہا تھا لیکن بنگلادیشی بولرز کے سامنے پاکستان کی بیٹنگ لائن ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور صرف 161 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

اس میچ میں پاکستان کو  بنگلادیش کے ہاتھوں شکست تو ہوئی لیکن اس سے اس کے ٹورنامنٹ میں سفر پر کوئی نقصان نہیں ہوا۔البتہ بنگلادیش کے لیے یہ جیت کافی یاد گار بن گئی۔

ورلڈکپ2003 میں ٹیسٹ اسٹیٹس نہ رکھنے والی کینیا نے سری لنکا کو ہرایا

کرکٹ شائقین جب بھی بڑے  اپ سیٹس کی بات کریں گے تو انہیں کینیا کی وہ شاندار کارکردگی ضرور یاد آئے جو اس نے 2003 کے ورلڈکپ میں دکھا کر پہلی بار ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔  

اس ٹورنامنٹ میں کینیا نے جہاں سب کو حیران کیا وہیں سابق ورلڈ چیمپئن سری لنکا کو شکست دے کر ورلڈکپ میں ایک بہت بڑا اپ سیٹ کیا۔

کینیا نے گروپ میچ میں سری لنکا کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 210 رنز بنائے، جواب میں سری لنکا کی بیٹنگ لائن کمزور سمجھے جانے والی کینیا کی بولنگ کا سامنا نہ کرسکی اور پوری ٹیم 157 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

سری لنکا کے خلاف 53 رنز سے کامیابی کینیا کرکٹ کی تاریخ کی یادگار جیت میں سے ایک ہے۔

ورلڈکپ2003 کے سیمی فائنل میں ہندوستان نے کینیا کو شکست دی تھی۔اس ورلڈکپ کی ٹرافی آسٹریلیا نے اٹھائی لیکن شائقین کے دل کینیا نے جیتے۔

ورلڈکپ2007 میں کمزور آئرلینڈ نے پاکستان کو بری طرح شکست دی

سن2007  کے ورلڈکپ میں پاکستانی کرکٹ شائقین کے دل اس وقت ٹوٹے جب ٹورنامنٹ کی سب سے کمزور سمجھے جانے والی ٹیم آئرلینڈ نے گرین شرٹس کو شکست دے کر ورلڈکپ سے ہی باہر کر دیا تھا۔

آئرلینڈ کے خلاف پاکستان کی بیٹنگ ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور تجربہ کار بیٹرز آئرش بولرز کے سامنے بے بس دکھائی دیے، پوری پاکستان ٹیم صرف 132 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

بارش سے متاثرہ میچ میں آئرلینڈ کو 47 اوورز میں 128کا  ہدف ملا جو اس نے 42 ویں اوور میں 7 وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا اور ورلڈکپ کے سپر 8 مرحلے میں پہنچ گیا جبکہ پاکستان پہلے راؤنڈ میں ہی باہر ہوگیا۔

یہ میچ بھی کرکٹ ورلڈکپ کی تاریخ کے بڑے اپ سیٹس میں یاد کیا جاتا ہے۔

 ورلڈکپ 2007 میں بنگلادیش نے ہندوستان کو دھول چٹائی

سن2007 کے ورلڈکپ میں ہندوستانی ٹیم فیورٹ ٹیموں میں شامل تھی، اس ورلڈکپ میں سب سے مضبوط ہندوستانی ٹیم گراؤنڈ میں اتری تھی، ہندوستان کے پاس، ٹنڈولکر، سہواگ، یووراج ، راہول ڈریوڈ جیسے تجربہ کار بیٹر تھے۔

لیکن کسی کو کیا معلوم تھا کہ سب سے مضبوط بیٹنگ لائن کو بنگلادیش کے نوجوان بولرز قابو کرلیں گے۔

بولرز کے لیے سازگار سمجھے جانے والی پچ پر ہندوستان نے بنگلادیش کے خلاف پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا جو بالکل غلط ثابت ہوا، پوری ہندوستانی ٹیم صرف 191 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔

جواب میں بنگلادیش نے ہدف 49 ویں اوور میں 5 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا اور ٹورنامنٹ میں بڑا اپ سیٹ کرکے ہندوستان کو ورلڈکپ سے ہی باہر کر دیا۔

یہ جیت بنگلادیش کرکٹ تاریخ کی سب سے بڑی کامیابی کے طور پر یاد کی جاتی ہے۔

ورلڈکپ 2011  میں آئرلینڈ نے انگلینڈ کو مات دی

سن2007 میں پاکستان کو ورلڈکپ سے باہر کرنے والی آئرلینڈ کرکٹ ٹیم نے 2011 میں انگلینڈ کو شکست دے کر ورلڈکپ کی تاریخ میں ایک اور بڑا اپ سیٹ کیا۔

مضبوط انگلش بیٹنگ لائن نے آئرلینڈ کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 327 رنز جیسا بڑا اسکور کیا، توقع یہی کی جارہی تھی انگلینڈ یہ میچ با آسانی جیت لے گا۔

آئرش ٹیم کی جب بیٹنگ بھی شروع ہوئی تو صرف 111 رنز پر اس کے 5 کھلاڑی آؤٹ ہوگئے تھے جس کے بعد کسی کو آئرلینڈ کے میچ جیتنے کے چانسز نہیں لگ رہے تھے۔

لیکن کہتے ہیں نا کرکٹ میں جب تک آخری گیند نہ پھیکی جائے تب تک میچ کا فیصلہ کچھ بھی ہوسکتا ہے، اس دن بھی یہی ہوا، آئرش بیٹر کیون اوبرائن نے ایسی شاندار بیٹنگ کی کہ انگلینڈ ٹیم کے جبڑوں سے جیت چھین کر ورلڈکپ میں ایک اور بڑا اپ سیٹ کیا۔

کیون اوبرائن نے 63 گیندوں پر برق رفتار 113 رنز کی اننگز کھیل کر انگلینڈ کے بولرز کا بھرکس نکال دیا تھا۔

رواں ورلڈکپ میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ، ہندوستان، آسٹریلیا  اور پاکستان فیورٹ ہیں لیکن دیکھنا یہ ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں بھی کمزور سمجھے جانے والی ٹیمیں مضبوط حریفوں کے خلاف کامیابی حاصل کرکے اپ سیٹ کرتی ہیں یا نہیں ، یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔