ایشیا کپ کی ناکامی ۔ پاکستانی کیمپ میں اختلافات اور ٹکراو

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 16-09-2023
ایشیا کپ کی ناکامی ۔ پاکستانی کیمپ میں اختلافات اور ٹکراو
ایشیا کپ کی ناکامی ۔ پاکستانی کیمپ میں اختلافات اور ٹکراو

 



لاہور: بابر اعظم کی کپتانی میں پاکستان کرکٹ ٹیم ایشیا کپ کے فائنل تک نہ پہنچ سکی۔ اس ٹورنامنٹ میں پاکستان ٹیم نے سپر 4 میں اپنا آخری میچ سری لنکا کے خلاف کھیلا اور ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس شکست کے بعد پاکستان ٹیم کے ڈریسنگ روم میں کچھ ایسی باتیں ہوئیں جس سے لگتا ہے کہ کھلاڑیوں میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا۔ سری لنکا سے شکست کے بعد کپتان بابر اعظم اور ٹیم کے اسٹار بولر شاہین آفریدی کے درمیان ڈریسنگ روم میں گرما گرم بحث ہوئی۔

بابر اعظم نے کھلاڑیوں کو دھمکیاں دیں۔

پاکستان ٹیم کو ایشیا کپ 2023 جیتنے کی بڑی دعویدار تصور کیا جا رہا تھا لیکن پہلے اسے سپر فور میں بھارت کے ہاتھوں شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا اور پھر سری لنکا سے شکست کے بعد یہ ٹیم فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئی۔ اس ٹورنامنٹ میں ٹیم کے کئی کھلاڑیوں کی کارکردگی اچھی نہیں رہی جن میں شاداب خان اور فخر زمان جیسے سینئر کھلاڑی شامل ہیں۔ اب بول نیوز (پاکستان) کے مطابق کھلاڑیوں کی ناقص کارکردگی کے بعد کپتان بابر اعظم نے کھلاڑیوں کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کی کارکردگی اسی طرح جاری رہی تو آپ کو جلد ہی بھلا دیا جائے گا۔ ون ڈے ورلڈ کپ آپ کے لیے آخری موقع ہے۔

جب بابر اعظم نے کھلاڑیوں سے ایسی باتیں کیں تو ٹیم کے سٹار فاسٹ باؤلر شاہین آفریدی کو یہ پسند نہیں آیا۔ انہوں نے کپتان بابر اعظم کی باتوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ کو کم از کم ان لوگوں کی تعریف کرنی چاہیے جنہوں نے اچھی بلے بازی یا باؤلنگ کی۔ کسی ایک کی غلطی پر سب کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پاکستان کے کپتان بابر اعظم ایشیا کپ میں خراب کارکردگی کے بعد دباؤ میں ہیں۔ پاکستان ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے آخری دو سیزن میں فائنل اور سیمی فائنل تک پہنچی تھی تاہم اسے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس کے ساتھ ہی پاکستانی ٹیم ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے سے بھی محروم رہی جب کہ گزشتہ ایشیا کپ کے فائنل میں اس ٹیم کو سری لنکا کے ہاتھوں شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔

بابر اعظم کی کپتانی میں پاکستان ٹیم ون ڈے کی نمبر ون ٹیم بنی اور وہ خود بھی ون ڈے میں نمبر ون بلے باز بن گئے تاہم ان کی کپتانی کو اکثر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ ایشیا کپ فائنل سے باہر ہونے کے بعد سابق بھارتی بلے باز گوتم گمبھیر نے بھی اپنی کپتانی کو انتہائی عام قرار دیا تھا جب کہ وسیم اکرم بھی اپنی کپتانی کے حوالے سے بات کرتے رہتے ہیں۔ اب پاکستان پر ون ڈے ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی کا دباؤ ہوگا اور ورلڈ کپ ان کے لیے بطور کپتان آخری موقع ہو سکتا ہے اور کسی بھی قسم کی غلطی کے بعد انہیں اپنی کپتانی سے ہاتھ دھونا پڑ سکتے ہیں کیونکہ شاہین آفریدی اس وقت پاکستان کے بڑے لیڈر ہیں۔ ٹیم ایک ستارہ بن کر ابھر رہی ہے۔