پانچ میناروں والی ہوگی ۔ دھنی پور کی محمد بن عبداللہ مسجد

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 01-01-2024
پانچ میناروں والی ہوگی ۔ دھنی پور کی محمد بن عبداللہ مسجد
پانچ میناروں والی ہوگی ۔ دھنی پور کی محمد بن عبداللہ مسجد

 

منصور الدین فریدی :آواز دی وائس

محمد بن عبداللہ مسجد مسلمانوں کے مسلکی اتحاد کی علامت ہوگی اور ملک کی شان بھی۔اس میں اب پانچ مینار ہوں گے جو کہ اسلام کے پانچ ارکان کی علامت ہونگے۔ اس میں قرآن پاک کا دنیا کا سب سے بڑا نسخہ رکھا جائے گا ،اس کے وضو خانہ میں دنیا کا سب سے بڑا ’فش اکیورم ‘ نصب کیا جائے گا ۔ اس کے لیے فنڈ کا واحد طریقہ آن لائن ہی رہے گا ،کوئی رسید کٹے گی نہ کوئی سڑکوں پر چندہ اکٹھا کرنے نکلے گا ۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ فروری یا مارچ میں ممبئی سے اس مسجد کے سنگ بنیاد کے لیے اینٹوں کا نذرانہ لے کر ایک بڑا صوفی قافلہ دھنی پور جائے گا ۔

اس کا انکشاف آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے حاجی عرفات شیخ نے کیا جنہیں پچھلے سال دسمبر میں ہی مسجد محمد بن عبداللہ ڈیولپمنٹ کمیٹی کا چیرمین مقرر کیا گیا ہے جو کہ مہاراشٹر مائناریٹی کمیشن کے سابق چیئرمین بھی ہیں ۔ انہیں انڈ و اسلامک کلچر کا ٹرسٹی اور ایڈوائزربھی منتخب کیا گیا ہے ۔اب انہیں مجوزہ مسجد انتظامیہ کی ذمہ داری کے ساتھ اس کی تعمیر اور تزئین کی باگ ڈور بھی سونپ دی گئی ہے۔

حاجی عرفات شیخ نے کہا کہ دھنی پور کی محمد بن عبداللہ مسجد کے سنگ بنیاد کے لیے ممبئی سے صوفی علما کا ایک قافلہ بذریعہ ٹرین نکلے گا ۔جس میں سینکڑوں علما حصہ لیں گے ۔ سفر کے دوران ہر اسٹیشن پر ان اینٹوں پر پھول نچھاور کئے جائیں گے ،عطر کا جھڑکاو ہوگا اور سلام بھی پڑھا جائے گا ۔ کیونکہ یہ مسجد پیغمبر اسلام کے نام سے منسوب ہوگی ۔حاجی عرفات شیخ نے کہا کہ اس کی تاریخوں کا حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے کیونکہ رمضان المبارک کی بھی آمد آمد ہے ۔لیکن منصوبہ تیار ہے۔ سنگ بنیاد  بھی صوفی علما کے ہاتھوں رکھا جائے گا جس میں ملک کی ممتاز شخصیات بھی شرکت کریں گی ۔

یاد رہے کہ بابری مسجد کیس کے فیصلے کے ساتھ سپریم کورٹ نے متبادل مقام پر مجوزہ مسجد کے لیے جو پانچ ایکڑ زمین الاٹ کی تھی وہ اب بھی تیکنیکی یا مختلف کاغذی مرحلوں سے ہی گزر رہی ہے

آپ کو بتا دیں کہ حاجی عرفات شیخ، مہاراشٹرکھٹک سماج یعنی قریشی براداری کے ساتھ آل انڈیا صوفی بورڈ پیرعادل کے بھی صدر ہیں ۔وہ ٹرانسپورٹ یونین نوا بھارتی شیو واہتک سنگھتنا ٹرانسپورٹ ونگ کے بھی صدر ہیں جس کے ساڑھے سات لاکھ ممبر ہیں

awazurdu

 اب پانچ مینار والی مسجد کیوں ؟

یاد رہے کہ دوسال قبل جب پہلی بار دھنی پور مسجد کا ڈیزائن سامنے آیا تھا تو اس کو مستقبل یا اکیسویں صدی کی مسجد کہا گیا تھا کیونکہ بہترین سہولیات کے ساتھ اس کو یورپی طرز تعمیر کا نمونہ بنا یا گیا تھا۔لیکن اس وقت ایک طبقہ نے اس بات پر اعتراض کیا تھا کہ مسجد میں کوئی مینار ہے نہ گنبد۔ اب عرفات شیخ کا کہنا ہے ہم نے نیا ڈیزائن تیار کرایا ہے ۔جس میں اہم بات یہ ہے کہ اس میں گنبد کے ساتھ دو نہیں بلکہ پانچ مینار ہیں ۔جو کہ اسلام کے پانچ ارکان یا ستون کی علامت ہونگے۔ یہ ہندستان کی پہلی مسجد ہوگی جس کے پانچ مینار ہوں گے۔ مینار اول کلمہ سے موسوم ہوگا جبکہ مینار دوم نماز مینار سوم روز و۔ مینار چهارم زکوۃ ۔ مینار پنجم کا نام حج ہوگا یہ تمام مینار ۱۱کیلومیٹر کی دوری سے ہی نظر آئیں گے اس کی خوبصورتی تاج محل کی طرح ایک مثال بنے گی۔وہ کہتے ہیں کہ ہم اس کو شرعی باریکیوں کے ساتھ دیکھ رہے ہیں اور ایسا نہیں کہ دوسروں کے مشورے یا تجاویز کو نظر انداز کیا جائے گا ۔ہمارا مقصد اس کو بہتر سے بہتر بنانا ہے اس لیے ہر کسی کے مشورے اور تجاویز پر غور کیا جائے گا ۔

دوا اور دعا ساتھ ساتھ

دھنی پور میں مجوزہ مسجد دراصل ایک کمپلکس کا حصہ ہوگی جبکہ اس میں ایک کینسر اسپتال،لا کالج،ڈینٹل کالج ،انٹرنیشنل اسکول ،ایک لائبریری اور لنگر کے ساتھ اولڈایج ہوم بھی ہوگا ۔ جس کے بارے میں عرفات شیخ نے کہا کہ اولڈ ایج ہوم کو جس کے نام منسوب کیا جائے گا فی الحال ایک راز ہے جب وقت آئے گا تو سب اس کے بارے میں جان کر دنگ رہ جائیں گے۔ اس مسجد میں خاص کینسراسپتال بھی تعمیر کیا جارہا جہاں علاج بالکل مفت ہوگا۔ اسکے چیئر مین وا گیارڈ اسپتال کے انچارج بابل خورا کی والا ہوں گے اس اسپتال میں بلا لحاظ مذہب وملت مریضوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ علمی میدان میں انجینئرنگ کالج، لاء کالج ، ڈیکل آر پیکر ایم بی اے کالج اور انٹرنیشنل اسکول کی تعمیر بھی عمل میں لائی جائیں گی۔ بالخصوص مسجد کے اس بابرکت نام کے ساتھ ایک ویج کمیونیٹی کیچن بنایا جائیگا تا کہ ہر مذہب کے لوگ وہاں آکر پیٹ بھر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا دعوی ہے کہ ایک بار یہ کینسر اسپتال بن گیا تو آس پاس کی ریاستوں کے مریض بھی ممبئی کے بجائے دھنی پور کا رخ کریں گے۔ پیغمبر اسلام کے نام پر قائم کینسر اسپتال جن مریضوں کے علاج کا ذریعہ بنے گا ،وہ بھی ہمارے بنی کریم کا نام احترام سے لیں گے۔کیونکہ ہم اس میں بلا امتیاز علاج کریں گے جس میں نہ مذہب آڑے آئے گا اور نہ ہی غریبی ۔علاج کا ڈھانچہ ہی مفت خدمات پر کھڑا کیا جائے گا ۔اس اسپتال میں پانچ سو بستروں کی گنجائش کی جائے گی

بات فنڈ کی

دھنی پور کی محمد بن عبداللہ مسجد کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے کی بات پر عرفات شیخ کا کہنا ہے کہ اس کو بالکل شفاف رکھا جائے گا ،جس کے سبب ایک ایسی ویب سائٹ کا آغاز کیا جائے گا جس میں کوئی بھی آن لائن عطیہ دے سکتا ہے۔ کیو آر کوڈ کا استعمال کیا جاسکتا ہے تاکہ اس میں پیسہ کا حساب کتاب بالکل صاف رہے اور کسی قسم کے شک و شبہات کی گنجائش نہ  رہے ایک بات بالکل واضح رہے گی کہ اس سلسلے میں کوئی رسید نہیں کاٹی جائے گی ۔ گلیوں میں چندہ نہیں مانگا جائے گا ۔ہم ایسا انتظام کریں گے کہ اگر کوئی اپنا پیسہ مسجد میں دے گا تو اس کا استعمال خدا کے گھر کی دیکھ ریکھ میں خرچ کیا جائے گا لیکن ار کوئی اسپتال ،کالج یا لنگر کے لیے عطیہ دے گا تو اس کو اسی میں استعمال کیا جائے گا ۔ اس نظام کو اس طرح قائم کرنے کی تیاری ہے کہ ہر کسی کے عطیہ کو اسی کی مرضی سے استعمال کیا جائے۔

awazurdu

awazurdu

سب سے بڑاقرآن شریف

دھنی پور کی اس مسجد میں دنیا کا سب بڑا قرآن شریف رکھا جائے گا ۔اس بارے میں حاجی عرفات شیخ کا کہنا ہے کہ اس نسخہ کی لمبائی 21 فٹ اور قرآن پاک کو جب کھولا جائے گا تو اس کا سائز 18-18 فٹ ہوگا ۔ قرآن کریم کو رمضان میں پڑھا جائے گا۔ ختم قرآن کی دعا الوداع جمعہ میں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اس قرآن پاک کو کیسری رنگ دیا گیا ہے جو کہ صوفیانہ رنگ ہے جسے چشتیہ رنگ بھی کہا جاتا ہے ۔جبکہ اجمیر کے خواجہ معین الدین چشتی ؒ کے دوشالے کا رنگ بھی کیسری ہوا کرتا تھا۔ اس کے ساتھ قرآن پاک کے لیے جو کاغذ حاصل کیا گیا ہے وہ ایک ہزار سال تک خراب نہیں ہوتا ہے ۔اس کو مہاراشٹر کے مشہور خطاط تیار کررہے ہی

بجلی کا خود کارسسٹم

حاجی عرفات شیخ کہتے ہیں کہ اہم بات یہ کہ محمد بن عبداللہ مسجد میں سورج غروب ہوتے ہیں لائٹیں خود بخود روشن ہوجایا کریں گی ۔جو صبح فجر تک روشن رہیں گی ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ مغرب کی اذان پانی کا فوارے کے ساتھ شروع ہوگی ۔ مسجد میں سولر سیسٹم نصب کئے جائیں گے ۔ جبکہ وضو خانہ کو بھی خوبصورت بنایا جائے گا ،جس میں دنیا کا سب سے بڑا فش ایکویریم بنایا جارہا ہے۔ جو بچوں اور سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوگا

awazurdu

awazurdu

حاجی عرفات شیخ ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے 


نیا عہدہ اور نئی ذمہ داری 

اتر پردیش سنی وقف بورڈ کے چیئر مین اور فاونڈیشن کے سربراہ ظفر فاروقی کے مطابق مسجد کے نئے ڈ یزائن کو منظوری کے لیے جمع کیا جائے گا جس کے بعد تعمیری کام شروع ہونے میں دو ماہ کا وقت لگے گا ۔ بہرحال ابھی بھی تین سو کروڑ روپئے کے اس پروجیکٹ کے حتمی فنڈ کے بارے میں کوئی بات یقین کے ساتھ نہیں کہی جاسکتی ہے ۔ ان کے مطابق حاجی عرفات شیخ کو مسجد محمد بن عبداللہ ڈیولپمنٹ کمیٹی کا چیئر مین حاجی عرفات شیخ کو نا مزد کرنے کا اصل مقصد یہی ہے کہ مسجد کی تعمیر کو سنجیدگی سے پائی تکمیل تک پہنچا یا جائے۔ حاجی عرفات شیخ کو انڈ و اسلامک کلچر ٹرسٹ کا ٹرسٹی اور ایڈوائزر بھی چنا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حاجی عرفات شیخ ایک باشعور نوجوان ہیں، امید ہی نہیں کامل یقین ہے کہ حاجی عرفات شیخ اس ذمے داری کو بخوبی نبھائیں گے اور مسلمانوں کے اہم مذہبی معاملہ کو عملی جا لی جامہ پینانے میں اہم رول ادا کر ینگے ۔

 

فاونڈیشن کے چیر مین ظفر فاروقی اور سکریٹری اطہر حسین

مسجد کے تعلق سے مسلمانوں کی سوچ بدلی ہے

 انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن کے سکریٹری اور ترجمان اطہر حسین نے کہا کہ دسمبر میں مسجد ڈولپمنٹ کمیٹی کا قیام عمل میں آیا تھا جس کی کمان حاجی عرفات شیخ کو سونپی گئی ہے تاکہ مسجد کی تعمیرکے سلسلے میں جو رکاوٹیں ہیں انہیں تیزی کے ساتھ دور کیا جاسکے خاص طور پر فنڈ اکٹھا کرنے کا عمل بہت اہم ہے جس کے لیے حاجی عرفات شیخ متحرک ہوگئے ہیں ۔آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے اطہر حسین نے کہا کہ اس وقت فنڈ سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ جس کو حل کیا جارہا ہے۔اطہر حسین نے کہا کہ مجوزہ ایودھیا مسجد کے پورٹل پر عطیات کی سہولت بھی ہے اور ہمیں حیرت ہے کہ اس میں 70 فیصد عطیات غیر مسلموں کے ہیں جو ایک حوصلہ بخش علامت ہے۔ بلکہ ملک کو ایک خوبصورت پیغام دے رہا ہے

اس مسجد کے تعلق سے عام مسلمانوں کی سوچ اور نظرئیے کے بارے میں بات کرتے ہوئے اطہر حسین نے کہا کہ جب اس فاونڈیشن کا قیام عمل میں آیا تھا اور دھنی پور میں مسجد کے لیے زمین ملی تھی تو لوگ کہتے تھے کہ کیوں بنوا رہے ہیں مسجد،کیوں اس میں شامل ہوئے ہیں لیکن دو یا تین سال کے دوران اب یہ تبدیلی آئی ہے کہ وہی لوگ سوال کرتے ہیں کہ کب تک بنے کی مسجد۔ انہوں نے کہا کہ آہستہ آہستہ مسلمانوں کو زمینی حقیقت کا احساس ہورہا ہے تو اس سلسلے میں سوچ بھی بدل رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ کا رویہ تو مثبت رہا ہے ہمیں اس پروفیکٹ کے بنیادی کاموں میں وقت لگ رہا ہے ۔اطہر حسین کہتے ہیں کہ یہ بہت بڑا پروجیکٹ ہے ،اس کی تکمیل کے پہلے دن ہی ملک کو ایک بڑا پیغام جائے گا۔نئے ہندوستان کے نعرے کو بھی تقویت بخشے گا