منصور الدین فریدی : نئی دہلی
سردیوں کا موسم ۔ گرمی سے نجات کے بعد ہر کسی کو خوش مزاج بنا دیتا ہے بلکہ ساتھ ہی ہر کسی کی بھوک کو بھی ہوا ملتی ہے ۔گرمیوں میں جنہیں بھوک نہیں لگتی وہ بھی موسم میں تبدیلی کے بعد پیٹ میں آگ کو محسوس کرنے لگتے ہیں ۔ یوں تو سردیوں میں خاص پکوانوں کی ایک طویل فہرست ہے لیکن باجرے کی روٹی سب کی پسند بن جاتی ہی۔ باجرہ، گندم کا ایک صحت مند، گلوٹین سے پاک متبادل ہے۔ باجرے کی روٹی ناصرف متعدد صحت کے فوائد سے بھرپور ہوتی ہے بلکہ ذائقے میں بھی مزیدار ہوتی ہے کوئی گھر میں تو کوئی کسی میلہ یا نمائش میں اس سے لطف اندوز ہوتا ہے۔ ایک دیسی غذا جو اب آہستہ آہستہ شہروں میں بھی فیشن بن گئی ہے ،ایک اچھی علامت ہے کیونکہ گھر کے بزرگ بھی لوگوں کو سردیوں کے موسم میں باجرے کی روٹی کھانے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ اس سے بہت سی بیماریوں سے آسانی سے بچا جا سکتا ہے جبکہ اب موٹا اناج سرخیوں میں ہے اس لیے باجرے کی روٹی کا چلن بھی بڑھ گیا ہے ۔
عام طور پر ہمارے تمام گھروں میں گندم کے آٹے سے بنی روٹیاں کھائی جاتی ہیں لیکن بہت سی جگہوں پر لوگ گندم کی بجائے باجرے کی روٹی کھانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ باجرہ نہ صرف ہاضمے کو درست رکھنے میں مدد دیتا ہے بلکہ یہ کئی بیماریوں سے بھی بچاتا ہے۔ سردیوں کے موسم میں لوگوں کو فنگس اور بیکٹیریا کی وجہ سے بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسی حالت میں باجرے کی روٹی کھانے سے بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ باجرے میں موجود غذائی اجزاء کی وجہ سے بہت سی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ کیونکہ باجرے میں سوڈیم، پروٹین، فائبر اور کاربوہائیڈریٹ وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ نظام ہاضمہ کو مضبوط کرتا ہے۔ باجرے کی روٹی معدے میں آسانی سے ہضم ہو جاتی ہے۔ نیز اس کی وجہ سے دیگر مادے بھی آسانی سے ہضم ہوجاتے ہیں۔باجرے میں موجود آئرن خون کی کمی کو بھی دور کرتا ہے۔ خون کی کمی یا خون کی کمی کا شبہ ہونے کی صورت میں باجرے کی روٹی کھانا فائدہ مند ہے
دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتا ہے
باجرہ چونکہ میگنیشیم کا ایک اچھا ذریعہ ہے۔ اس لیے دل کے مریضوں کے لیے اپنی خوراک میں باجرے کو شامل کرنا اچھا ہے۔ میگنیشیم دل کی بیماریوں جیسے بلڈ پریشر اور ذیابیطس کے خطرے والے عوامل کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مطالعات نے ایل ڈی ایل (خراب) کولیسٹرول کو کم کرنے پر میگنیشیم کے فائدہ مند اثر کی طرف بھی اشارہ کیا ہے۔باجرہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، پوٹاشیم، میگنیشیم، فائبر اور دیگر غذائی اجزاء سے بھرپور ہے۔ چونکہ یہ بلڈ پریشر کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اس لیے میگنیشیم فالج یا ہارٹ اٹیک کے امکانات کو کم کرتا ہے۔
خون کی کمی
باجرہ حاملہ خواتین کے لیے غذائیت سے بھرپور اناج میں سے ایک ہے۔ یہ آئرن کا ایک اچھا ذریعہ ہے، جو ہیموگلوبن کی سطح کو بہتر بنانے میں معاون ہے۔ فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس، زنک، میگنیشیم، کاپر اور وٹامن بی بھی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔حمل کے دوران بھی ڈاکٹر اکثر خواتین کو باجرے کی روٹی کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ جوار کی روٹی میں موجود آئرن کی وجہ سے خون کی کمی کو کافی حد تک ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔ بچے کی جسمانی اور ذہنی نشوونما میں بھی مدد کرتا ہے۔
ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مددگار
باجرے کی روٹی ذیابیطس کے شکار لوگوں کے لیے اچھی ہے۔ یہ فائبر سے بھرپور ہوتا ہے اور آہستہ آہستہ ٹوٹ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اسے کھانے سے گلوکوز کی مقدار بڑھنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ اس لیے باجرے کی روٹی بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مستقل توانائی فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، باجرہ میگنیشیم کا ایک اچھا ذریعہ ہے، جو ذیابیطس کے کم خطرے سے منسلک ہے۔ یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مستقل توانائی فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، باجرہ میگنیشیم کا ایک اچھا ذریعہ ہے، جو ذیابیطس کے کم خطرے سے منسلک ہے۔بہترین ہے۔
کرتا ہےوزن کم
اگر آپ کچھ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو باجرے کی روٹی ایک اچھا انتخاب ہے۔ یہ پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس کا بھرپور ذریعہ ہے۔ پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس کو جسم سے ہضم ہونے میں وقت لگتا ہے اور اس کی وجہ سے بھوک بھی کم لگتی ہے، باجرے کی روٹی آپ کو کافی مقدار میں توانائی بھی فراہم کرتی ہے۔ وزن کم کرنے کے لیے کم کیلوری والی کثافت والی خوراک جیسے باجرہ اپنی خوراک میں مدد کر سکتا ہے۔ 2.3 سے زیادہ کیلوری کی کثافت والے کھانے کو عام طور پر ہائی کیلوری کثافت والی غذا سمجھا جاتا ہے۔ باجرے کی کیلوری کثافت 1.2ہے اور اسی لیے یہ صحت مند وزن کے خواہاں افراد کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔