پیسہ کمانے کی بھوک ہندی فلموں کے معیار کی راہ میں رکاوٹ ۔ نصیر الدین شاہ

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-02-2024
پیسہ کمانے کی بھوک ہندی فلموں کے معیار کی راہ میں رکاوٹ ۔ نصیر الدین  شاہ
پیسہ کمانے کی بھوک ہندی فلموں کے معیار کی راہ میں رکاوٹ ۔ نصیر الدین شاہ

 

منصور الدین فریدی : نئی دہلی

ہندی فلمیں مایوسی کا سامان ہیں ،گھسی پٹی ڈگر پر رواں دواں ہیں ،جو چال کل تھی وہی آج ہے۔ بہتری کے نام پر کچھ نظر نہیں آتا ہے ۔ مقصد صرف پیسہ کمانا رہ گیا ہے ۔جب تک فلمیں اس نیت سے ہی بنتی رہیں گی تو ہندی فلموں میں کسی قسم کی بہتری آنے کی امید نہیں ہے۔

 اپنی منفرد اداکاری اور ٹی وی سیریل میں مرزا غالب کےکردار سے شہرت اور مقبولیت کی سیڑھیاں چڑھنے والے 73سالہ اداکار اپنی بے باکی کے لیے مشہور بھی ہیں بدنام بھی۔ راجدھانی میں  انجمن ترقی اردو  کے زیر اہتمام میر کی دلی، شاہجہاں آباد: ایک  شہر ممکنات  کے بینر تلے چار روزہ فیسٹول میں نصیر الدین شاہ نے اپنے ان خیالات کا اظہار کیا۔ جس کا اختتام اتوار کو ہو۔ جس میں مختلف موضوعات پر مباحثہ اور سمینار منعقد کئے گے۔ یاد رہے کہ بالی ووڈ میں اپنی بے پناہ اداکاری کا جلوہ دکھانے والے نصیر الدین شاہ کو اب محفلوں میں شاعری اور مباحثہ کا حصہ بنتے دیکھا جاتا ہے۔ 

انڈیا انٹر نیشنل  سینٹر میں اس پروگرام میں نصیر الدین شاہ نے بالی ووڈ پر سخت تنقید کی اور کہا کہ کہنے کو ہم نے ایک صدی کا سفر پورا کرلیا ہے لیکن فلموں کا معیار جوں کا توں ہے۔اس کا اہم سبب یہ ہے کہ ہم صرف فلموں سے پیسہ کمانا چاہتے ہیں ،معاشرے کو کچھ دینا نہیں چاہتے ہیں ۔ اس کے بہتر ہونے کی امید صرف اسی صورت میں ہے جب فلمیں پیسہ کمانے کی نیت کے بغیر بنائی جائیں۔ ہم یہ کہتے ہوئے فخر محسوس کرتے ہیں کہ ہندی سنیما 100 سال پرانا ہے لیکن ہم وہی فلمیں بنا رہے ہیں۔ میں نے ہندی فلمیں دیکھنا چھوڑ دی ہیں، مجھے وہ بالکل پسند نہیں ہیں۔
نصیرالدین شاہ کا نام ان بالی ووڈ ستاروں میں شامل ہے جن کی اداکاری کو پورا ملک پسند کرتا ہے۔ ہندی سنیما کے معروف اداکار نصیر الدین شاہ اکثر کسی نہ کسی بیان کی وجہ سے خبروں میں رہتے ہیں۔ وہ اکثر فلموں کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔
وہ تقریباً ہر معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کرتے نظر آتے ہیں۔ وہ بالی ووڈ کی مشہور شخصیات اور ہندی سنیما کو بھی نشانہ بنانے سے نہیں چوکتے ہیں ۔ااداکار کا کہنا تھا کہ ہندی سینما میں کچھ بہتر تب ہی ہوگا جب پیسہ کمانے کے لیے فلمیں بنانا بند کر دیا جائے گا۔ 
 اداکار کا مزید کہنا تھا کہ 'میں نے ہندی فلمیں دیکھنا چھوڑ دی ہیں، مجھے وہ بالکل پسند نہیں ہیں۔ ہندوستانی کھانے ہر جگہ پسند کیے جاتے ہیں کیونکہ اس میں ذائقہ ہوتا ہے۔ ہندی فلموں کی طاقت کیا ہے؟ ہندوستانی ہندی فلمیں پوری دنیا میں دیکھی جاتی ہیں کیونکہ یہ انہیں اپنے گھر سے جوڑتی ہیں لیکن جلد ہی ہر کوئی اس سے بیزار ہوجائے گا۔ اب بہت دیر ہو چکی ہے۔
نصیر الدین شاہ  نے مزید کہا کہ ہندی سنیما کے لیے امید تب ہی ہے جب ہم انہیں پیسہ کمانے کے ذریعہ دیکھنا چھوڑ دیں۔ مجھے لگتا ہے کہ اب بہت دیر ہو چکی ہے۔ اب کوئی حل نہیں ہے کیونکہ جو فلمیں ہزاروں کی تعداد میں بنتی ہیں، لوگ دیکھتے ہیں، بنتے رہیں گے اور لوگ بناتے رہیں گے۔اس لیے جو لوگ سنجیدہ مسائل پر فلمیں بنانا چاہتے ہیں۔ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ آج کی حقیقت کو اس طرح دکھائیں کہ انہیں کروڑوں نہ ملیں، یا ای ڈی کو نہ ملے۔ ان کے دروازے پر دستک دو۔انہوں نے کہا کہ کئی ایرانی فلمسازوں نے حکام کے ظلم و ستم کے باوجود فلمیں بنائیں۔ ساتھ ہی ہندوستانی کارٹونسٹ آر کے لکشمن کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایمرجنسی کے دنوں میں بھی کارٹون بناتے رہے ہیں۔
 
انجمن ترقی اردو کے زیر اہتمام فیسٹول کے آخری دن کی کچھ تصویری جھلکیاں
awazurdu
 
 
awazurdu
 
awazurdu