پیمغبر شیخ کی مہم:زکوٰۃ کی رقم سے اسکولی بچوں میں کتابوں کی تقسیم

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Aamnah Farooque | Date 29-05-2023
پیمغبر شیخ کی مہم:زکوٰۃ کی رقم سے اسکولی بچوں میں کتابوں کی تقسیم
پیمغبر شیخ کی مہم:زکوٰۃ کی رقم سے اسکولی بچوں میں کتابوں کی تقسیم

 



پونے / نئی دہلی ۔۔ طفیل احمد

مہاراشٹر کے پونے سے تعلق رکھنے والے پیغمبر شیخ پڑھنے والے بچوں کے لیے انوکھی مہم چلا رہے ہیں۔ انھوں نے نو سال قبل آرتھک قربانی(اقتصادی قربانی) کے نام سے ایک مہم شروع کی تھی جس کا مقصد عیدالاضحیٰ کے موقع لوگوں کو اس بات کے لیے تیار کرنا ہے کہ وہ کم قربانی کرکے باقی پیسے ضرورت مند طلبہ کے لیے کتابیں مہیا کرائیں۔ اسی طرح کی دوسری مہم زکوٰۃ ایجوکیشن مہم ہے جس کے ذریعہ وہ لوگوں کو اس بات پر آمادہ کرتے ہیں کہ لوگ زکوٰۃ کے پیسے غریب طلبہ و طالبات کی تعلیم پر خرچ کریں۔

پیغمبر شیخ کی اس مہم سے مہاراشٹر کے دور درازعلاقوں کے ضرورت مند طلبہ و طالبات مستفید ہورہے ہیں۔ زکوٰۃ کے پیسوں سے طلبہ و طالبات کے لیے کتابیں، کاپیاں، اسکول ڈریس، جوتے وغیرہ فراہم کیے جاتے ہیں۔ اس مہم کے ذریعہ مہاراشٹرکے اکثر و بیشتر علاقوں تک پہنچنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس کے لیے قوم کے مخیر حضرات بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

پیغمبر شیخ کا کہنا ہے کہ اسی طرح براداران وطن کو دیوالی پر پٹاخے پھوڑنے کی بجائے انہیں پیسوں کو ضرورت مند بچوں کی تعلیم و تربیت پر خرچ کرنا چاہیےتاکہ وطن عزیز کی نئی نسل تعلیمی میدان میں آگے بڑھ سکے اور ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کرسکے۔

پیغمبر شیخ کا ماننا ہے کہ اس اقدام کے ذریعے تعلیمی مدد فراہم کر کے ہم کوئی بڑا احسان نہیں کر رہے بلکہ اپنا فرض پورا کر رہے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے توقع ظاہر کی کہ جب بھی آپ کسی کی مدد کرنا چاہیں توضرورت مند طلبہ و طالبات کا خاص خیال رکھیں۔

پیغمبر شیخ نے بتایا کہ زکوٰۃ ایجوکیشن مہم کا یہ دوسرا سال ہے۔ گزشتہ سال اسی پہل کے ذریعہ سات دنوں میں ایک لاکھ روپے اور رواں سال دس دنوں میں تین لاکھ روپے اکٹھے ہوئے۔ خاص بات یہ ہے کہ زکوٰۃ ایجوکیشن مہم کے لیے پیغمبر شیخ نے ذاتی طور پر کسی سے رابطہ نہیں کیا بلکہ انھوں نے صرف سوشل میڈیا کے ذریعہ اس مہم کی اپیل کی جس پراطمینان بخش ردعمل ملا اور لوگوں نے اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ انہوں نے بتایا کہ تمام مذاہب کے لوگوں نے اس مہم اپنی حیثیت کے مطابق مدد کی۔

پیغمبر شیخ خاص طور پر ان اسکولوں کے بچوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں جو اردو میڈیم اسکولوں کے علاوہ دیگر میڈیم کے اسکولوں میں اردو تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ اردو میڈیم اسکولوں کے طلبہ و طالبات کو بہت سارے مسائل کا سامنا ہے لیکن میری اولین ترجیح اردو میڈیم کے علاوہ انگلش میڈیم اور مراٹھی میڈیم اسکولوں میں اردو پڑھنے والے طلبہ کو مدد کرنا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ سائنس اور ریاضی کی تعلیم انگریزی زبان میں پڑھائی جائے تو زیادہ بہتر ہوگا اور اسی طرح تاریخ اور جغرافیہ کی تعلیم بھی انگریزی زبان میں ہی ہونی چاہیے۔پیغمبر شیخ کا کہنا ہےکہ ہم اردو زبان کے بالکل خلاف نہیں ہیں۔ اردو کو بطور زبان سیکھنا چاہیے۔ اردو ایک خوبصورت زبان ہے، لیکن دوسرے سبجیکٹ کی تعلیم انگریزی میڈیم سے ہونی چاہیے۔

پیغمبر شیخ نے طالبات کو مشورہ دیا کہ وہ بارہویں کے بعد شادی نہ کریں۔ مزید تعلیم بھی حاصل کریں۔ اچھی نوکری یا کاروبار شروع کرنے پر توجہ دیں۔ معاشرے میں خواتین کا معاشی طور پر بااختیار ہونا بہت ضروری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خدا نخواستہ اگر کل گھرکے مرد کو کچھ ہو جائے تو کیا عورت کا گزر بسر گھر میں ہی رہ کر ممکن ہے؟ اس کے لیے خواتین کو مالی طور پر بااختیار بننے پر توجہ دینی چاہیے۔

پیغمبر شیخ نے بتایا کہ ان کی یہ تعلیمی مہم کسی ایک مذہب کے لیے خاص نہیں ہے کہ بلکہ وہ اس مہم کے ذریعہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کے بچوں کی مدد کرتے ہیں۔ اور آگے بھی یہ کوشش جاری رہے گی۔

پیغمبر شیخ نے کہاکہ جیسا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ مذہبی مقامات پر لوگوں کے لیے سہولتیں ہونی چاہئیں۔ وہاں پر ان کے لیے پنکھے اور اے سی ہونا چاہیے، بیٹھنے کے لیے کرسیاں ہونی چاہئیں تاکہ انہیں کوئی تکلیف نہ ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ اسی طرح اسکولوں میں پڑھنے والے طلبہ و طالبات کے لیے سہولیتیں کیوں نہ مہیا ہوں؟

واضح رہے کہ سوشل میڈیا فاؤنڈیشن پیغمبر شیخ کی ایک مسلم سماجی اصلاحی تحریک ہے۔ جس کے ذریعہ سماج میں ایسے طبقوں تک پہنچنے کی کوشش کی جاتی ہے جو کسی وجہ سے تعلیمی، معاشی اعتبار سے پیچھے ہیں اور ان کو مدد کی ضرورت ہے۔

پیغمبر شیخ کی ان سرگرمیوں کی خوب ستائش ہورہی ہے۔ لوگ ان کی محنت و لگن کو دیکھ کر ان کی ہمت افزائی کرتے ہیں اور مدد کے لیے آگے آتے ہیں۔