آئیے! زمین کو بچانے کا عہد کریں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 30-03-2021
زمین کو بچانا ہے۔۔۔۔۔۔
زمین کو بچانا ہے۔۔۔۔۔۔

 

 

منصورالدین فریدی ۔ نئی دہلی

آج دنیا میں یوم ارض کہیں یا زمین کا عالمی دن منایا جارہا ہے،وہ ’زمین‘ جو انسانوں کا سب سے بڑا اور واحد ’بسیرا‘ہے لیکن اسے سب سے زیادہ اور بڑا خطرہ انسانوں اور ان کے طرز زندگی سے ہی ہے۔ماحولیاتی تبدیلیوں نے زمین کو ایک نازک دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔اب حالات ایسے ہوگئے ہیں آج گلوبل وارمنگ کے نتیجے میں کہیں ساحلی آبادیوں کو صفحہ ہستی سے مٹ جانے کا خطرہ درپیش ہے تو کہیں پانی کی بدانتظامی سے خشک سالی کا شکاررینگتی زندگی کے ناپید ہوجانے کا خدشہ ہے۔

زمین کے اس نازک مسئلہ کے سبب اب یومِ ارض یا زمین کا دن ہر سال 22 اپریل کو منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر دنیا بھر میں ماحولیاتی تحفظ کا شعور اجاگر کرنے کے لئے تقاریب منعقد کی جاتی ہیں۔ یہ دن پہلی بار 1970 میں منایا گیا تھا اور اب ہر سال ارتھ ڈے نیٹورک کے زیرِ اہتمام 192 سے زائد ممالک میں اسے منایا جاتا ہے۔

عہد کرنا ہوگا 

حیرت کی بات یہ ہے کہ دنیا کے سر پرمنڈلاتے اس خطرے سے ہر کسی کو آگاہ کرنے کےلئےہر کوئی ایک دوسرے کو جھنجھوڑ رہا ہے مگر عملی طور پر کچھ کرنے سے بچ رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عام و خاص کی اس سنگین مسئلے کی جانب توجہ مبذول کرانے اورزمین کی بقا اور ماحولیاتی بہتری کے لئے مشترکہ کوششوں کانہ صرف عہد کرنا ہے بلکہ عملی اقدامات کرکے دوسروں کو بھی اس پرمائل کرنا ہے۔کیونکہ ہم جانتے نہیں کہ ایک حصہ خشکی اور تین حصے پانی پر مشتمل زمین پر کہیں انسان پانی کو ترستے ہیں اور کہیں پانی سے موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔اس لئے ایسے نازک مسئلہ کو نظر انداز کرنا بہت مہنگا پڑ سکتا ہے۔

 کب شروع ہوئی تحریک

دراصل 1969 میں سان فرانسسکو میں منعقدہ یونیسکو کانفرنس میں امن کے پرچاری جان مک کونل نے زمین کے احترام اور امن کا تصور اجاگر کرنے کی غرض سے ایک دن منانے کا خیال پیش کیا تھا۔21 مارچ 1970 (شمالی ہمپشائر میں بہار کے پہلے دن) کی تاریخ تجویز کی۔سب نے اس کی سراہنا کی تھی اور اس بات کو محسوس کیا تھا کہ اب بیداری مہم بہت اہم ہے اور وقت کی ضرورت ہے۔ بعد ازاں مک کونل نے اس تجویز کو ایک اعلان نامے کی صورت میں تحریر کیا جس پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اوتھاں نے دستخط کئے۔انیلسن کو بعد ازاں اپنے کار ہائے نمایاں کے باعث آزادی ایوارڈ کا صدارتی تمغا دیاگیا۔

کیسے مناتے ہیں

یوم ارض یا زمین کا دن زمین کا دن کہیں یا یوم ارض ،یہایک عالمی تحریک ہے۔ اس تحریک کے تحت لوگ ہرسال28/مارچ کی تاریخ کومقامی وقت کے حساب سے رات 8:30 بجے سے 9:30 تک گھر ،محلوں، دفاتراور تمام دیگر مقامات کے لائٹ بند کر کے موم بتی کا استعمال کرتے ہیں۔ اس کا مقصد لوگوں کو یہ بتانا کہ توانائی کو ضائع نہ کریں خاص طور پر بجلی کی توانائی۔ اس دن کو منانے کا آغاز 2009 سے ہوا ہے۔

 چوں کہ 22 اپریل کو یومِ ارض منانے کا مرکزی نقطہ ریاست ہائے متحدہ ہی تھا، لہٰذا پہلے یومِ ارض (1970) کی تقریبات کے قومی رابطہ کار ڈینس ہائز نے یہ دن منانے کے لیے ایک تنظیم کی بنیاد رکھی۔ 1990 میں اس تنظیم کا دائرہ کار عالمی پیمانے پر پھیل گیا اور 141 ممالک میں اس دن کو منانے کا اہتمام کیا گیا۔1990 متعدد مقامات پر ہفتۂ ارض منایا جاتا ہے، جس میں تمام ہفتے ماحولیاتی مسائل سے متعلق سرگرمیوں اور تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

 بے احتیاطی کہاں ہورہی ہے

 دنیا میں صنعتی ترقی اور قدرتی وسائل کے استعمال میں بے احتیاطی نےموجودہ دور میں زمین پر رہنے والے ہر جاندار کی زندگی داؤ پر لگا دی ہے۔ چاہے وہ جانور ہوں یا پودے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت کرہ ارض واضح طور پر اپنے تحفظ و بقاکے لئے آواز اٹھانےکی اہمیت پر زور دے رہی ہے۔ موجودہ دور میں قدرت بہت سے مسئلے جیسےآسٹریلیاکے جنگلات میں بھڑکنے والی آگ، گرمی کی شدت اور کینیا میں بدترین ٹڈی دل حملہ سے دوچار ہے۔ اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام۔

 کی ایک رپورٹ میں زمین کے ماحول کو سبز مکانی گیسوں کے اثرات سے بچانے کے لئے جنگلات کی کٹائی کو روکنے، غیر محتاط طرز زراعت سے بچنے اور ماحول دوست طریقے اپنانے پر زور دیا گیا ہے۔ آب و ہوا میں تبدیلی، فطرت میں انسان ساختہ تبدیلیاں نیز جنگلات کی کٹائی، زراعت اور مویشیوں کی پیداواربڑھانے کے مصنوعی طریقوں کا استعمال یا غیرقانونی جنگلاتی حیاتیات کا کاروبارجانوروں سے متعدی بیماریوں کی منتقلی کو بڑھا سکتاہے۔