بھگوان شنکر کی نگری میں،مسجدکاہندومتولی

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 20-04-2022
بھگوان شنکر کی نگری میں60 سال سے مسجد کی دیکھ بھال کر رہا ہے ہندوخاندان
بھگوان شنکر کی نگری میں60 سال سے مسجد کی دیکھ بھال کر رہا ہے ہندوخاندان

 

 

بنارس: اگر آپ باہمی ہم آہنگی اور محبت کی مثال دیکھنا چاہتے ہیں تو کاشی آئیں۔ ایسی زندہ مثالیں آپ کو شنکر کے شہر کاشی میں قدم قدم پر دیکھنے کو ملیں گی۔ جہاں ہندو اور مسلمان ایک دوسرے کا تہوار ایک ساتھ مناتے ہیں، وہیں وہ تقریبات میں بھی بڑے جوش و خروش سے شرکت کرتے ہیں۔ عید پر ایک دوسرے سے گلے ملتے ہیں تو ہولی کے رنگوں میں بھیگ جاتے ہیں۔ پوری دنیا کو بھائی چارے کا پیغام دینے والے کاشی میں بیچن بابا (60) کئی سالوں سے انار والی مسجد میں متولی کی ذمہ داری نبھا رہے ہیں۔

قدیم تہذیبی شہربنارس کے چوکھمبہ علاقے میں انار والی مسجد کے متولی ایک ہندو ہیں۔ بیچن بابا کی 3 نسلیں 60 سال سے انار والی مسجد کی دیکھ بھال کر رہی ہیں۔ بیچن بابا مسجد میں چاند کی تاریخ اور عید کی خصوصی نماز کا بھی خیال رکھتے ہیں۔

یہاں رہنے والوں کا کہنا ہے کہ بیچن بابا 60 سال سے انار والی مسجد کی دیکھ بھال کر رہے ہیں، مسجد کے ساتھ ہی گوپال مندر بھی ہے، جو بھی اس مندر میں درشن کے لیے آتا ہے وہ واپسی کے دوران مسجد ضرور جاتا ہے۔

مسجد کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ اس کے قریب ہی درویش سید تارا شاہ بابا، میرا شاہ بابا، انار شہید بابا، چوکھمبہ بابا کی قبریں بھی ہیں۔ یہاں رہنے والے مسلمان خاندان بیچن بابا کی باتوں پر عمل کرتے ہیں۔ یہ مسجد بنارس کی گنگا جمنی تہذیب کی پہچان ہے۔

چوکھمبہ کے علاقے گوپال مندر کی دیوار سے متصل انار والی مسجد کے متولی بیچن بابا بھائی چارے کی شاندار مثال قائم کر رہے ہیں۔اس جگہ کی خصوصیت یہ ہے کہ یہاں جس قدر مسلمان آتے ہیں،اتنے ہندو بھی آتے ہیں۔

بیچن باباکے والد مسجد کی دیکھ ریکھ کیا کرتے تھے۔ انھوں نے بتایا کہ والد کو دیکھ کر وہ مسجد کی دیکھ بھال کرنے لگے۔

مسجد کے مرکزی دروازے پر پلاسٹک ڈال کر ٹین کے شیڈ میں زندگی گزارنے والے بیچن بابا نے اپنے والد کو دیکھ کر مسجد کا کام شروع کر دیا تھا۔وہیں بیچن بابا کا بیٹا بھی اپنے والد کے نقش قدم پر چلتا ہے اور مسجد کی مکمل دیکھ بھال کرتا ہے۔