عبدالحئی خان/ نئی دہلی
نئی دھلی کے جامعہ نگر اوراوکھلا علاقہ کی مساجداور ان کے اطراف کووڈ سینٹر قایم کرکےآج کے مشکل حالات پر قابو پانےاور مستحق افراد کو مدد پہچانے کے اقدامات کۓ جارہے ہیں۔ مقامی ایم ایل اے جو وقف بورڈ کے چیٔر مین بھی ہیں امانت الله خاں نے آج جمعرات کو علاقعہ کے اماموں کے ساتھ ایک میٹنگ کی جس میں فیصلہ کیا گیاکہ علاقہ کی تمام مساجد کے اطراف یاجن مساجد میں گنجائش ہے کم سے کم دس بیڈ ڈالے جائیں گے تاکہ وبا سے متاثر ہونے پر انہیں ان مراکز میں بھرتی کیا جاسکے تاکہ انہیں اسپتالوں تک جانے کی نوبت نہ آۓ کیونکہ حالات اس قدر خراب ہو چکے ہیں کہ قومی راجدھانی کے تمام سرکاری وغیر سرکاری اسپتال مریضوں سے بھر چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہمیں حکومت کی مدد کرنی چاہۓاور اس کے کاموں میں ہاتھ بٹانا چاہۓ۔
انہوں نے کہا کہ اگر گھر کا ایک فرد بیمار ہے تو دوسروں کو انفیکشن سے بچانا ہےاور علاقہ کے ڈاکٹر ان مریضون کی دیکھ بھال کریں گے۔علاقہ کے نور نگر اسکول میں تیس بستروں کاانتظام کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان مرکزوں میں أکسیجن اوراسٹیم کا انتظام علاقہ کے لوگوں کے تعاون سے کیا جاۓگا۔
हिंदुस्तान की सभी मस्जिदों और ज़िम्मेदार लोगों से मेरी अपील है कि कोरोना महामारी के इस मुश्किल वक्त में हर मस्जिद में कम से कम 10 बेड, ऑक्सीजन और डॉक्टर का इंतज़ाम करें, हमें ज़िम्मेदारी लेकर इस बुरे वक्त में आवाम की खिदमत करनी है।
— Amanatullah Khan AAP (@KhanAmanatullah) April 22, 2021
हौसला रखें, हम जीतेंगे #Help4Humanity pic.twitter.com/hcNhpcUdJx
دوسری طرف کونسلر شعیب دانش نے کہا کہ یہ امانت الله کا اچھا قدم ہے لیکن مساجد کا استعمال ابھی نا کیا جائے، کیونکہ یہاں گندگی پھیلنے کا امکان ہے ۔ علاقے کے سارے اسکول خالی پڑے ہیں ، ان میں بیڈز کا انتظام کیا جائے - دواؤں، ڈاکٹروں اور آکسیجن کا انتظام ضروری ہے ۔
واضح رہے کہ اوکھلا اور جامعہ نگر مسلم اکثر یتی علاقہ ہے اورتقریبأ پانچ سےچھ لاکھ کی آبادی پر مشتمل ہےاور جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی اسی علاقہ میں ہے۔