غلط فہمی کا ازالہ: کیاواقعی کسی ملک میں حجاب پرپابندی ہے؟

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 17-02-2022
غلط فہمی کا ازالہ: کیاواقعی کسی ملک میں حجاب پرپابندی ہے؟
غلط فہمی کا ازالہ: کیاواقعی کسی ملک میں حجاب پرپابندی ہے؟

 

 

نئی دہلی: کرناٹک میں حجاب پہن کر اسکول کالج میں داخلے کو لے کر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ کہا جارہا ہے کی دنیا کے کئی ملکوں میں حجاب پر پابندی ہے تو ہندوستان میں کیوں نہیں؟ یہاں غلط فہمی کا ازالہ ضروری ہے دنیا کے کسی بھی ملک میں حجاب پر پابندی نہیں ہے۔

جہاں پابندی ہے وہاں عوامی مقامات پرصرف چہرہ چھپانے پر پابندی ہے۔ اسی بات کو میڈیا کا ایک طبقہ ایسے پیش کررہا ہے گویا کچھ ممالک میں حجاب پر پابندی ہے اور ان میں کچھ مسلم ممالک بھی شامل ہیں۔

تشددزدہ عرب ملک شام میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 70 فیصد ہے جب کہ مصر میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 90 فیصد ہے۔ یہاں کی حکومتوں نے بالترتیب 2010 اور 2015 سے یونیورسٹیوں میں مکمل چہرہ ڈھانپنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے مگر حجاب پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

واضح ہوکہ ان ملکوں میں تشددکا دور چل رہا ہے اور حکومتوں کو اندیشہ ہے کہ کہیں کوئی دہشت گردبرقع کی آڑ میں حملہ آور نہ ہوجائے۔ اس وقت سوئٹزرلینڈ، نیدرلینڈ، بیلجیم، ڈنمارک، آسٹریا، بلغاریہ، اٹلی، فرانس، روس جیسے ممالک میں عوامی مقامات پرچہرہ ڈھانپنا ممنوع ہے مگرحجاب ممنوع نہیں۔

سوئٹزرلینڈ میں بھی برقع یعنی چہرہ ڈھکنے پر پابندی ہے مگر حجاب پر نہیں۔ واضح ہوکہ یورپی یونین میں 20 ملین سے زائد مسلم خواتین رہتی ہیں، مگر یہان صرف عوامی مقامات پر چہرہ ڈھکنے پر پابندی ہے مگر حجاب پر پابندی نہیں۔

روس کے کئی شہروں میں سال 2012 میں اسکولوں یا کالجوں میں برقع پر پابندی ہے مگرحجاب پر پابندی نہیں۔

فرانس - 2011 میں فرانس کی حکومت نے عوامی مقامات پر برقع پہننے یا چہرہ ڈھانپنے پر مکمل پابندی عائد کر دی مگرحجاب پر پابندی نہیں۔ یہاں چہرہ ڈھکنے پر 13 ہزار روپے جرمانے کا انتظام ہے۔

اس کے ساتھ ہی کسی پر چہرہ ڈھانپنے کے لیے دباؤ ڈالنے والے کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

ایران- 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے یہاں حجاب پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ خواتین کو عوامی مقامات پر ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہننے اور سر اور گردن ڈھانپنے کا حکم دیا گیا ہے مگر چہرہ ڈھکنے لازمی نہیں ہے۔

ڈنمارک اور بلغاریہ میں برقع پہننا غیر قانونی سمجھا جاتا ہےمگر حجاب پر کوئی پابندی نہیں۔ بلغاریہ کی حکومت کی جانب سے دہشت گردانہ کارروائیوں کے پیش نظر یہ اصول سیکیورٹی کے مقصد سے بنایا گیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ ڈنمارک میں چہرہ ڈھانپنے پر قانونی کارروائی کا بھی انتظام ہے۔ یہاں اگر کوئی خاتون اپنا چہرہ ڈھانپتی ہے تو اسے 12000 روپے تک کا جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اٹلی اور سری لنکا میں بھی برقعہ پر پابندی ہے مگرحجاب ممنوع نہیں ہے۔