انجیکشن کا خوف: کیا نجات ممکن ہے؟

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
انجیکشن کا خوف: کیا نجات  ممکن ہے؟
انجیکشن کا خوف: کیا نجات ممکن ہے؟

 

 

ویب ڈیسک: انجیکشن لگوانے سے صرف بچے ہی نہیں ڈرتے بلکہ بعض اوقات بڑی عمر کے افراد بھی اپنی جلد میں سوئی داخل کیے جانے کے تصور سے خوفزدہ ہو جاتے ہیں۔ خوف کی وجہ سے ان کے دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے۔ انجیکشن کا خوف کبھی کبھار انسان کے لیے زیادہ نقصان کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

ماہرینِ صحت انجیکشن سے خوف کی کیفیت کے لیے ’ٹرائپینو فوبیا‘ کی اصطلاح استعمال کرتے ہیں۔ عربی میگزین ’سیدتی‘ نے کچھ ایسی تراکیب کا ذکر کیا ہے جن کی مدد سے انجیکشن کے خوف پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

انجیکشن کے خوف کی علامات

انجیکشن کے خوف کی علامات ہر شخص میں مختلف طرح سے ظاہر ہوتی ہیں۔ کچھ لوگ انجیکشن لگواتے ہوئے جسم میں کمزوری محسوس کرتے ہیں۔ لیکن اس خوف کی چند عمومی علامات بھی ہیں۔ ۔ سینے میں گھٹن اور سانس میں دشواری ۔ چکر آنا اور متلی ۔ دل کی دھڑکن تیز ہونا ۔ پسینہ آنا بعض افراد خون یا سوئی دیکھ کر جسم کا بلڈ پریشر کم ہو جانے کی وجہ سے بے ہوش بھی ہو سکتے ہیں۔

انجیکشن کا خوف کیوں پیدا ہوتا ہے؟

کچھ افراد میں انجیکشن سے ڈرنے کی وجہ ماضی کا کوئی خاص واقعہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ پہلی بار خوفزدہ ہوئے تھے۔ ممکن ہے بچپن میں انہیں سختی سے انجیکشن لگایا گیا ہو یا انجیکشن لگوانے کے لیے ان پر دباؤ ڈالا گیا ہو۔ ماضی کا ناخوشگوار تجربہ اس خوف کی وجہ ہو سکتا ہے۔

 

انجیکشن کے خوف پر قابو کیسے پایا جا سکتا ہے؟

سانس کی مشقیں

اگر سانس سے متعلق مشق کی جائے تو انجیکشن لگواتے ہوئے آپ سکون حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر اس وقت لمبے اور گہرے سانس لیے جائیں تو خون میں آکسیجن کی مقدار بڑھتی ہے۔اس کے لیے چار سکینڈز تک سانس اندر کھینیچیں اور اتنے ہی دورانیے کے لیے سانس باہر چھوڑیں۔

درد کو کنٹرول کرنے کی تراکیب

آپ انجیکشن نے درد سے بچنے کے لیے درد سے بچانے والے طریقوں کا استعمال بھی کر سکتے ہیں۔ ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ انجیکشن والی جگہ پر سُن کرنے والی کریم لگا دیں

کچھ ایسے طبی آلات بھی ہیں جن کے استعمال سے انجیکشن کے مقام کے اردگرد دباؤ ڈالا جا سکتا ہے جس سے درد کی لہر کو دماغ تک پہنچنے سے روکا جا سکتا ہے۔

دھیان بٹانے والے طریقے

انجیکشن لگواتے ہوئے اپنی توجہ کو اِدھر اُدھر کرنا چاہیے۔ ایک طریقہ ہے کہ اس دوران طبی عملے کے رکن کے ساتھ گپ شپ کریں۔ اردگرد کے ماحول پر توجہ دیں یا پھر اپنے موبائل فون میں موجود پسندیدہ گانا سنیں۔

بے ہوشی کے خطرے سے کیسے نمٹا جائے؟

بعض لوگوں کا مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ وہ انجیکشن کے دوران خون یا سوئی دیکھ کر بے ہوش ہو جاتے ہیں۔ اس کی وجہ ان کے بلڈ پریشر کا کم ہو جانا ہے۔ اگر آپ کے ساتھ ایسا مسئلہ ہے تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

بے ہوشی سے بچنے کے لیے جسم میں پانی کی مقدار کو پورا رکھنا مفید ہو سکتا ہے۔ انجیکشن لگوانے سے قبل پانی پی لیں۔ اپنی ٹانگوں اور اور کولہوں کے پٹھوں کو سخت کریں اور پھر ڈھیلا چھوڑ دیں۔ یہ عمل بار بار دہرائیں، اس سے آپ کا بلڈ پریشر معمول کی سطح پر آ جائے گا۔