منصور الدین فریدی /نئی دہلی
برادران وطن کو ہولی مبارک ہو ، یہ رنگوں کا تیوہار ، محبت کا پیغام دیتا ہے، دلوں کی نفرت کے خاتمے کی علامت ہے ، برائی کو جلانے کا اعلان ہے ، یعنی اچھائی کی برتری کا حتمی اعلان ہے یہ ملک کی گنگا جمنی تہذیب کا ایک خوبصورت نمونہ ہے جس میں ہندو مسلم سکھ عیسائی سب خوبصورت رگوں کی مانند ہے نظر اتے ہیں، یہی ملک کی طاقت ہے اور یہی ہمارے معاشرے کی خوبصورتی ہے- اس تہوار میں ایک رنگ نہیں بلکہ متعدد اور مختلف رنگوں کا جو سنگم ہوتا ہے وہ کہیں نہ کہیں ہمارے ملک کی ثقافت اور تہذیب کے رنگا رنگ ہونے کا بھی ثبوت دیتا ہے، ساتھ یہی پیغام دیتا ہے کہ ایک ساتھ بہت سارے رنگ مل کر ہی زندگی کو رنگین بناتے ہیں
ہولی کے تہوار کے موقع پر ملک کے ممتاز دانشوروں اور علماء حضرات نے برادران وطن کو دلی مبارکباد دیتے ہوئے ان تاثرات کا اظہار کیا - جن کا ماننا ہے کہ ان رنگوں کے ساتھ ہمیں اپنے معاشرے کو بھی خوبصورت اور مہذب بنانے کی سخت ضرورت ہے، اس تہوار کی روح محبت ہے اس لیے ہم رنگوں کے تیور کو ملک کی تہذیب کا ائینہ مانتے ہیں
درگاہ اجمیر شریف کے گدی نشین اور چشتی فاؤنڈیشن کے سربراہ سید سلمان چشتی نے ہولی کے موقع پر برادران وطن کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ چشتیہ تہذیب کا حصہ ہے کہ ہم پیار محبت بانٹنے پر یقین رکھتے ہیں اس سلسلے میں بہت سارے کلام موجود ہیں درگاہ اجمیر شریف سے اولیاء ہند درگاہ حضرت نظام الدین تک سنے جاتے ہیں اؤ چشتی ہولی کھیلو جیسی قوالیں اور بسنت میں جو گیت ہے گائے جاتے ہیں وہ سب صوفی تہذیب کا حصہ ہیں
رنگوں کا تیوہار دراصل پیار محبت کا پیغام ہے اور یہی محبت اور یہی پیار دیش کی کامیابی کا حصہ بھی ہوتا ہے اج وقت کی ضرورت ہے صوفی بھکتی تہذیب کو مقبول بنانے کی صدیوں پرانی وراثت کو برقرار رکھنے کی اس کو مستقبل میں اتنا ہی مضبوط رکھنے کی کیونکہ ایکتا اور صد بھاونا کا پیغام عام کرنے کا یہ ایک خوبصورت موقع ہوتا ہے
مفتی منظور ضیائی نے مزید کہا کہ ہندوستان ہمیشہ سے فرقہ وارانہ ہم اہنگی کا مرکز رہا ہے ہم ہمیشہ دنیا کے لیے ایک مثال رہے ہیں اس ملک میں لا تعداد مذہب ذاتوں اور زبانوں کے ساتھ ہم جس انداز میں رہتے ہیں وہ دنیا کے لیے ایک مثال ہے اور ہمیشہ رہے گی اس لیے میں برادران وطن کو ہولی کی دلی مبارکباد دیتا ہوں اور ساتھ ہی یہ پیغام دیتا ہوں کہ ان رنگوں کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے مستقبل کو بھی اتنا ہی خوبصورت بنائیں جتنا کہ ہولی کے رنگوں سے ماحول بنتا ہے
ممتاز صنعت کار اور خسرو فاؤنڈیشن کے ایک ڈائریکٹر سراج قریشی صاحب نے بھی برادران نے وطن کو ہولی کی دلی مبارکباد پیش کی ہے انہوں نے کہا یہ رنگوں کا تہوار اپسی میل جول کا پیغام دیتا ہے، یہ خوشیوں کا پیغام دیتا ہے _ یہ ایک دوسرے کے ساتھ میل محبت کا پیغام دیتا ہے_ یہ ملک کی تہذیب کی خوبصورت علامت ہے _جس میں ہندو مسلم سکھ عیسائی سب متحد نظر اتے ہیں _
میں کہنا چاہوں گا کہ ہولی مل جل کر منائیں_ ہم گنگا جمنی تہذیب کے علمبردار ہیں_ یہی ہمارے ملک کی خوبی اور طاقت ہے ہمیں اس کو یاد رکھنا چاہیے _میری دعا ہے کہ یہ اتحاد کے رنگ ثابت ہوں ، یہ خوشحالی کے رنگ ثابت ہوں،یہ امن کے رنگ بنیں،یہ ترقی کے رنگ ہوں
جماعت اسلامی ہند کے سینیئر رکن ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی نے ہولی کے موقع پر برادران وطن کو مبارکباد پیش کی ،انہوں نے کہا ہر مذہب میں کچھ خوشیاں بہت اہم ہوتی ہیں، خوشیوں کے ایام یادگار ہوتے ہیں ایسے مواقع پر دوسرے بھی ان خوشیوں میں شامل ہوتے ہیں اور مبارکباد دیتے ہیں دراصل تہوار اپسی تعلقات کو مضبوط مناتا ہے اپ اسی بھائی چارے کو طاقت بخشتا ہے
ڈاکٹر رضی الاسلام ندو ی