یاسین ملک کو اپنے کئے کی سزا ملی: دیوان درگاہ اجمیر شریف سید زین العابدین

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 26-05-2022
یاسین ملک کو اپنے کئے کی سزا ملی: سید زین العابدین علی خان
یاسین ملک کو اپنے کئے کی سزا ملی: سید زین العابدین علی خان

 

 

 آواز دی وائس، نئی دہلی

 یاسین ملک کو مکمل عدالتی عمل سے گزرنے کے بعد سزا دی گئی۔ یاسین ملک نے جوجرائم کئے تھے، اس کے مطابق انہیں عدالت نے سزا سنائی ہے۔ درگاہ اجمیر شریف کے دیوان سید زین العابدین علی خان نے یاسین ملک کی سزا پر اپنے رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

 انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کے عدالتی نظام نے ایک بار پھر اپنی دانشمندی، آزادی اور شفاف امیج کو ثابت کر دکھایا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ساری دنیا میں یہاں کے عدالتی نظام کی تعریف کی جاتی ہے۔

 دیوان سید زین العابدین علی خان نے کہا کہ پاکستان کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو رہا ہے۔ پاکستان کس طرح یاسین ملک جیسے لوگوں کے ذریعے ہمارے ملک ہندوستان میں دہشت گردی کی فنڈنگ کرتا ہے۔

پاکستان ہندوستان میں دہشت گردی کوپھیلا رہا ہے۔ وہ کشمیر میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرواتا ہے۔ وہ معصوم کشمیریوں کے ہاتھ سے کتابیں چھین کر ان کے ہاتھ میں زبردستی بندوق تھماتا ہے اور انہیں دہشت گرد بناتا ہے۔

یاد رہے کہ بدھ کی شام سرحد پار سے دہشت گردی فنڈ کی وصولی کیس میں کشمیر کے علیحدگی پسند لیڈر یاسین ملک کو بدھ کی شام این آئی اے کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ جبکہ این آئی اے نے پھانسی کی سزا کی مانگ کی تھی۔

دو مقدمات میں عمر قید اور 5 میں 10-10 لاکھ جرمانہ بھی

خصوصی جج نے یاسین کو آئی پی سی سیکشن 120 بی کے تحت 10 سال، 10 ہزار جرمانہ کیا۔ 121اے کے تحت 10 سال قید، 10 ہزار جرمانہ، 17 یو اے پی اے کے تحت عمر قید اور 10 لاکھ جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

یو اے پی اے سیکشن 13 کے تحت 5 سال قید، یو اے پی اے سیکشن 15 کے تحت 10 سال قید، یو اے پی اے سیکشن 18 کے تحت 10 سال قید اور 10 ہزار جرمانہ، یو اے پی اے 20 کے تحت 10 سال قید اور 10 ہزار جرمانہ، یو اے پی اے ایکٹ کی دفعہ 38 اور 39 کے تحت، 5 سال 5 ہزار جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

 یاسین نے اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا اس سے قبل بدھ کو ملک کی سزا پر بحث ہوئی تھی۔ این آئی اے نے یاسین کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ یاسین کے وکلاء اسے عمر قید کی سزا چاہتے ہیں۔ 19 مئی کو ہونے والی سماعت کے دوران یاسین نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ عدالت میں این آئی اے کے خصوصی جج پروین سنگھ نے کہا کہ تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً تمام ملزمین کے آپس میں رابطے ہیں اور گواہوں کے بیانات اور شواہد سے پاکستانی فنڈنگ ​​ثابت ہوئی ہے۔