علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے شعبہ پلاسٹک سرجری کے زیر اہتمام ''ورلڈ پلاسٹک سرجری ڈے'' کے موقع پر ''ایکسیڈنٹ، کینسر اور پیدائشی عوارض کے مریضوں میں پلاسٹک سرجری کی اہمیت'' کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر ابتدائی طبی امداد سے لے کر جِلد کے نقائص کی درستگی یا پیچیدہ جسمانی نقائص کی تبدیلی کے علاوہ پلاسٹک سرجری ٹروما مینجمنٹ اور دیگر امور بشمول مسکیولواسکلیٹل نظام سمیت دیگر طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پروفیسرعمران احمد (چیئرمین، پلاسٹک سرجری شعبہ) نے کہا کہ 'پلاسٹک سرجری بہت سی خصوصیات کی ماں ہے کیونکہ اس میں مرکزی اعصابی نظام کے علاوہ اناٹومی کے کسی بھی حصے پر سرجری شامل ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسا کہ نام سے پتہ چلتا ہے کہ تعمیر نو سرجری جسم کے عیب دار حصے کو درست کرنے کے لئے ڈیزائن کی گئی ہے۔
پیدائشی نقائص، ٹروما، انفیکشن یا کینسر کے معاملات میں اس کی ضرورت ہوتی ہے جس میں جلد اور ٹشو تباہ ہوجاتے ہیں۔ پروفیسر عمران نے کٹے ہوئے ہونٹوں، حادثاتی زخموں اور کینسر کے بافتوں کو کاٹنے کے بعد ٹشو کی خرابیوں کے انتظام اور مرمت پر بھی بات کی۔
ڈاکٹر محمد فہد خرم نے جمالیاتی یا کاسمیٹک سرجری کی قسموں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کس طرح کاسمیٹک سرجری کے ذریعے جسم کے مختلف حصوں میں جلد کے لٹک جانے جیسے نقائص کو درست کرکے جِلد کو بہتر شکل دی جاسکتی ہے۔
اس موقع پرشعبہ کے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں نے پودے بھی لگائے۔