کیا ہم جنس پرستوں کی شادی کو تسلیم کیا جائے گا؟ سپریم کورٹ نے مرکز سے جواب طلب

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 25-11-2022
کیا ہم جنس پرستوں کی شادی کو تسلیم کیا جائے گا؟ سپریم کورٹ نے مرکز سے جواب طلب
کیا ہم جنس پرستوں کی شادی کو تسلیم کیا جائے گا؟ سپریم کورٹ نے مرکز سے جواب طلب

 

 

نئی دہلی : ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت دینے کے لیے سپریم کورٹ میں دائر درخواست پر جمعہ کو سماعت ہوئی۔ یہ سماعت چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والی بنچ نے کی۔ دریں اثنا، سپریم کورٹ نے ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی تسلیم کرنے کے معاملے کی جانچ پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ سپریم کورٹ فیصلہ کرے گی کہ ہم جنس شادی کو قانونی حیثیت دی جا سکتی ہے یا نہیں۔ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔ اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ تمام کو چار ہفتوں میں جواب داخل کرنے کو کہا گیا ہے۔

حیدرآباد میں رہنے والے ایک ہم جنس پرست جوڑے کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہم جنس پرستوں کی شادی کو بھی اسپیشل میرج ایکٹ کے تحت لایا جائے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہائی کورٹ بھی اس معاملے کی سماعت کر رہی ہے۔ اس پر ایڈوکیٹ سنجے کشن کول نے کہا کہ یہ معاملہ کیرالہ ہائی کورٹ میں دو سال سے زیر التوا ہے۔ یہ عوامی مفاد کا معاملہ ہے کیونکہ یہ آئینی حق کا معاملہ ہے۔

شاادی کے حق کے لیے درخواست کی

ایڈوکیٹ مکل روہتگی نے کہا کہ یہ نوتیج اور پٹسوامی کے فیصلے سے متعلق ایک مسئلہ ہے، جو حقوق سے متعلق ہے۔ ہم مذہب سے متعلق ہندو میرج ایکٹ پر نہیں جا رہے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ اسپیشل میرج ایکٹ میں ایک واضح پروویژن ہونا چاہیے۔ حیدرآباد میں رہنے والے دو ہم جنس پرست مردوں سپریو چکرورتی اور ابھے ڈانگ کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہم جنس

شہریوں کو بھی اپنی پسند کے شخص سے شادی کرنے کا حق ملنا چاہیے۔ سپریو اور ابھے کی جوڑی تقریباً 10 سال سے ایک ساتھ ہے۔