کیسابجٹ چاہتے ہیں ہندوستانی صنعت کار؟

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 29-01-2022
کیسابجٹ چاہتے ہیں ہندوستانی صنعت کار؟
کیسابجٹ چاہتے ہیں ہندوستانی صنعت کار؟

 

 

نئی دہلی: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن یکم فروری کو بجٹ پیش کریں گی۔ کورونا کے دور میں عوام کو ان سے بجٹ میں بڑے ریلیف کی امید ہے۔

اس سلسلے میں،صنعت کے رہنماؤں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ وہ کوڈ۔19 وبائی امراض اور معیشت اور اس کے اثرات کے درمیان اس سال کے مرکزی بجٹ سے کیا توقع کر رہے ہیں۔

کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے صدر ٹی وی نریندرن نے کہا کہ ہندوستان کو انفراسٹرکچر، خاص طور پر میڈیکل انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری جاری رکھنی چاہیے۔

نریندرن نے کہا کہ حکومت کو ایسی اسکیموں کا اعلان کرنا چاہئے تاکہ سماج کے سب سے کم آمدنی والے گروپ کے لوگوں کی کھپت بڑھ سکے۔ انہوں نے کہا کہ سماجی و اقتصادی پہلو، صحت کے بنیادی ڈھانچے اور ملازمتوں کے تحفظ پر مضبوط پالیسیاں ہونی چاہئیں۔

سی آئی آئی کے نامزد چیئرمین سنجیو بجاج نے کہا کہ انڈسٹری ڈس انویسٹمنٹ پروگرام کو جاری رکھنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایئر انڈیا کی فروخت موجودہ حکومت کی ڈس انویسٹمنٹ کے عزم کی تصدیق کرتی ہے۔

بجاج نے، تاہم، کہا کہ صنعت کسی بھی "ناپسندیدہ ٹیکس" اور "گھٹنے والے سود کی شرح" سے بچنا چاہتی ہے۔ سی آئی آئی کے ساتھی نریندرن نے کہا کہ حکومت کو ٹیکسوں کی مزید تہوں کو شامل نہیں کرنا چاہئے اور سابقہ ​​​​ٹیکس جیسی پالیسی کے فلپ فلاپ سے بچنا چاہئے۔

سی آئی آئی کے سابق سربراہ وکرم کرلوسکر نے کہا کہ صنعت کو آٹو سیکٹر میں مزید سرمایہ کاری کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آٹو سیکٹر میں بہت کچھ نہیں دیکھا۔

کرلوسکر نے کہا کہ حکومت کو داخلے کی سطح پر گاڑیوں کی مانگ کو بڑھانے اور خالص صفر اور پائیداری کے اہداف کی طرف بڑھنے کا راستہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

سی آئی آئی کے ڈائریکٹر جنرل چندرجیت بنرجی نے کہا کہ وہ دیہی مانگ کو بہتر دیکھنا چاہتے ہیں، جس کے لیے حکومت کو مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم، یا منریگا جیسی اسکیموں کی حمایت کو کم نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال کوئی پالیسی کاروباری جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی نہیں ہونی چاہیے۔