مسلمان،سیکولرزم کا قلی ہے کیا؟اویسی

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 15-04-2022
مسلمان،سیکولرزم کا قلی ہے کیا؟اویسی
مسلمان،سیکولرزم کا قلی ہے کیا؟اویسی

 

 

احمدآباد: اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے گجرات اسمبلی انتخابات کے لیے اپنی حکمت عملی بنانا شروع کر دی ہے۔ وہ 14 اپریل کو احمد آباد پہنچے۔ وہاں میڈیا نے ان سے پوچھا کہ اے آئی ایم آئی ایم پر بی جے پی کی مدد کرنے کا الزام ہے؟ اس پر اویسی نے طنز کیا کہ گزشتہ 27 سالوں سے گجرات میں لگاتار بی جے پی کی حکومت بن رہی ہے، یہ ہماری وجہ سے ہو رہا ہے؟

اویسی نے کہا، "1984 کے بعد سے، یہاں سے کوئی بھی مسلم لوک سبھا ایم پی نہیں جیتا، میں اس کے لیے ذمہ دار ہوں، جو کچھ بھی ہو رہا ہے، میں سب کی وجہ ہوں، باقی تو دودھ کے دھلے ہیں؟ ان کے (کانگریس) کے 11 ایم ایل اے بی جے پی میں چلے گئے، میں اس کے لیے ذمہ دار ہوں؟

بات چیت کے دوران رپورٹر نے سوال کیا کہ اویسی جہاں جاتے ہیں، 80-20 فارمولہ کارگر ہو جاتا ہے۔ تو کیا گجرات میں بھی ایسا ہوگا؟ اس سوال پر اویسی نے کہا، ’’یوپی میں مسلمان خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں۔ اکھلیش نے انہیں دھوکہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنا لیڈر بنانا ہوگا۔ ووٹوں کے پولرائزیشن پر اویسی نے کہا کہ پولرائزیشن تو ہو رہی ہے لیکن مسلم سیکولرازم کا قلی ہے کیا؟ ہمیں عوام کو سمجھانے کی کوشش کرنی ہے، پہلے آپ اپنا لیڈر بنائیں، اپنے آپ کو مضبوط کریں، تاکہ وہ آپ کی آواز ایوان تک پہنچائیں۔

انتخابات کے موسم میں فسادات کی خبروں پر اویسی نے کہا کہ انتخابات آنے والے ہیں، اس لیے حکومت پولرائزیشن کرنا چاہتی ہے۔ اگر حکومتیں نہ چاہتیں تو فسادات نہ ہوتے۔ اس میں راجستھان، مغربی بنگال اور جھارکھنڈ کی حکومتیں بھی شامل ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا کسی اپوزیشن لیڈر نے فساد، حجاب اور گوشت کے مسئلہ پر مسلمانوں کے لیے آواز اٹھائی؟ فسادات کے بارے میں آئی بی کی رپورٹ پر اویسی نے کہا، "یہ رپورٹ فسادات کے بعد آئی، اس سے پہلے لوگ کیا کر رہے تھے، کیا یہ لوگ انڈوں کی طرح مرغی پر بیٹھے تھے، اگر کوئی رپورٹ ہوتی تو پہلے ہی وہاں جا چکے ہوتے۔

میڈیا کو بتائیں۔ دونوں برادریوں کے لوگوں کو بلا کر بات چیت کی۔ یہ سب ناکامی ہے۔" ساتھ ہی اویسی نے مدھیہ پردیش کے کھڑگون تشدد پر شیوراج حکومت پر سوال اٹھائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جج جیوری اور آپ سب ہیں جو بغیر کسی نوٹس کے کسی کا گھر گرائیں گے۔

اویسی نے شیوراج حکومت پر مسلمانوں کو اجتماعی سزا دینے کا الزام لگایا۔ اس پر ایک جلسہ عام میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ اویسی صاحب وہاں سے شور مچا رہے ہیں، یہ مدھیہ پردیش میں ہو رہا ہے، وہ ہو رہا ہے، بھائی ادھر آؤ۔ یہ میرا مدھیہ پردیش ہے، یہاں سب محفوظ ہیں۔ خواہ وہ کسی بھی ذات اور مذہب کا ہو۔

یہاں کاروائی ہوئی تو ظالموں کو سزا ملے گی۔ بتا دیں کہ کھرگون تشدد کے حوالے سے انتظامیہ نے بتایا ہے کہ اس تشدد کے معاملے میں اب تک 121 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ کھڑگون شہر میں اتوار کی شام کو رام نومی جلوس کے دوران پتھراؤ اور آتش زنی کے واقعات کے بعد کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔