کشمیر: وزیرداخلہ امت شاہ نے اپنے خطاب میں کیا کہا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 04-10-2022
کشمیر: وزیرداخلہ امت شاہ نے اپنے خطاب میں کیا کہا
کشمیر: وزیرداخلہ امت شاہ نے اپنے خطاب میں کیا کہا

 

 

آوز دی وائس، جموں

  وزیر داخلہ امت شاہ نے آج جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ رام نومی کے پرمسرت موقع پر امت شاہ نے وشنو دیوی مندر میں پوجا اور درگا ماں کے درشن کرکے ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے دعا کی۔

 وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی ترقی مودی جی کی ترجیح رہی ہے، جس کی وجہ سے یہاں ترقیاتی کام تیز رفتاری سے ہو رہے ہیں اور مودی جی کے تئیں یہاں کے لوگوں کی بے پناہ محبت اور اعتماد نے مودی جی کو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ یہاں کے لوگ  پرجوش ہیں۔ پہاڑی اور گجر بکروال برادری کے لوگ ہمیشہ ہندوستان کی حفاظت کے لیے چٹان کی طرح کھڑے رہے ہیں اور سلامتی کی اس ناقابل تسخیر دیوار کی بنیاد پر تمام اہل وطن سکون کی نیند سو سکتے ہیں۔ مودی جی کی قیادت میں مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش پر سرکاری تعطیل کا اعلان کرکے ان کے تعاون کو یاد کرنے کا کام کیا گیا ہے۔

آرٹیکل 370 اور 35A کو ہٹا کر وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر کے پسماندہ، دلتوں، قبائلیوں اور پہاڑیوں کو ان کے حقوق دلانے کا کام کیا ہے۔ 70 سال تک یہاں تین خاندانوں نے حکومت کی اور جمہوریت کو اپنے خاندانوں تک محدود رکھا، لیکن 2014 میں نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد جموں و کشمیر میں پنچایتی انتخابات کے ذریعے حکمرانی جو پہلے تین خاندانوں پر مشتمل تھی، اب پنچایت سطح 30 ہزار عوامی نمائندے تک پہنچ گئی ہے۔  پہلے جموں و کشمیر کے پہاڑی بھائیوں کے ساتھ ناانصافی ہوئی، انہیں ریزرویشن نہیں ملا، وزیر اعظم نے آرٹیکل 370 ہٹا کر ریزرویشن کا راستہ صاف کیا۔ جسٹس شرما کمیشن کی سفارشات کا انتظامی عمل ختم ہوتے ہی گجر، بکروال اور پہاڑی بھائیوں کو ریزرویشن کا فائدہ ملنے والا ہے۔

awazthevoice

جموں و کشمیر میں 72 سالوں میں صرف 15000 کروڑ روپے کی صنعتی سرمایہ کاری عمل آئی، جب کہ 2019 سے اب تک 3 سالوں میں جموں و کشمیر میں 56000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے پہلی بار جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں 20 ہزار سے زیادہ گھروں کو بجلی فراہم کرنے کا کام کیا ہے۔ آزادی کے بعد جموں و کشمیر کے حقیقی معنوں میں پہلی بار پہاڑی علاقے میں نشستوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ تین خاندانوں نے اپنے دور حکومت میں کرپشن کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، مودی حکومت نے بدعنوانی پر قابو پانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔

سیاحت جموں و کشمیر میں روزگار کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، جنوری 2022 سے اب تک ایک کروڑ 62 لاکھ سیاح جموں و کشمیر آئے ہیں، جو کہ آزادی کے 75 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ پونچھ، راجوری، جموں اور وادی سمیت جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں سیاحت سے زیادہ سے زیادہ روزگار ملا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے دہشت گردوں اور علیحدگی پسندوں کے خلاف مسلسل سخت مہم چلائی ہے جس کے نتیجے میں جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ 2006 اور 2013 کے درمیان دہشت گردی کے واقعات کی تعداد 4,766 تھی جب کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد 2019 سے 2022 میں دہشت گردی کے واقعات 4,766 سے کم ہو کر صرف 721 رہ گئ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اب جموں و کشمیر محفوظ ہے۔ نوجوانوں کو ہاتھ سے پتھر لے کر، لیپ ٹاپ دے کر روزگار دینے کا کام وزیر اعظم نے کیا ہے۔ یہ تبدیلی جموں و کشمیر کے لیے بہت ضروری ہے۔ راجوری میں میڈیکل کالج بننے کا کبھی سوچا بھی نہیں جا سکتا تھا، آج یہاں میڈیکل کالج کھول کر مودی جی نے نہ صرف یہاں کے بچوں کو ڈاکٹر بننے کا موقع دیا ہے بلکہ تمام مکینوں کے مفت علاج کا بھی انتظام کیا ہے۔ 

 مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج جموں و کشمیر کے راجوری میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس موقع پر جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سمیت کئی معززین بھی موجود تھے۔  مسٹر امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ راجوری میں آج کی زبردست ریلی ان لوگوں کو جواب ہے جو کہتے تھے کہ اگر جموں و کشمیر سے دفعہ 370 ہٹا دی گئی تو تشدد ہو گا۔

awazthevoice

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جی کے تئیں یہاں کے لوگوں کی بے پناہ محبت اور اعتماد حکومت کو یہاں کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہاڑی اور گجر بکروال برادری کے لوگ ہمیشہ ہندوستان کی حفاظت کے لئے چٹان کی طرح کھڑے رہے ہیں اور سلامتی کی اس ناقابل تسخیر دیوار پر تمام ہندوستانی سکون سے سو سکتے ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی جی کی قیادت میں لیفٹیننٹ گورنرمنوج سنہا نے مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش کو سرکاری تعطیل قرار دے کر ان کے تعاون کو یاد کرنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جی نے سب سے پہلے اس خطے کی ترقی کی فکر کی ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ 70 سال تک یہاں تین خاندانوں نے حکومت کی اور جمہوریت کو اپنے خاندانوں تک محدود کرنے کا کام کیا۔ لیکن، جب نریندر مودی جی 2014 میں ملک کے وزیر اعظم بنے اور انہوں نے سب سے پہلے یہاں پنچایتی انتخابات کرائے اور 2019 کے بعد تحصیل اور ضلع پنچایت کے انتخابات کرائے اور جموں و کشمیر کی حکمرانی جو پہلے تین خاندانوں پر مشتمل تھی، اب 30 ہزارعوامی نمائندوں کے ہاتھ میں آگئی ہے۔  

 امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے 5 اگست 2019 کو ایک اہم فیصلہ لیا اور آرٹیکل 370 اور 35A کو اکھاڑ پھینکا۔ آرٹیکل 370 کو ہٹانے سے یہاں پر پسماندہ، دلتوں، قبائلیوں اور پہاڑیوں کو ان کے حقوق مل گئے ہیں۔ انہوں نے جلسہ عام میں موجود لوگوں سے کہا کہ اب آپ کے حقوق کو کوئی نہیں دبا سکتا کیونکہ مودی جی جمہوریت کو تین خاندانوں سے نکال کر 30 ہزار خاندانوں تک پہنچانے کا کام کیا ہے۔ 

 امت شاہ نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مودی جی نے وعدہ کیا تھا کہ ہم جلد ہی انتخابات کرائیں گے اور اس کے لیے حد بندی ضروری تھی۔ پہلے کی حد بندی صرف تین خاندانوں کے لیے کی گئی تھی اور حد بندی کمیشن کے قواعد کے مطابق نہیں کی گئی تھی۔ لیکن اب آزادی کے بعد پہلی بار حقیقی حد بندی ہوئی ہے اور پہاڑی علاقے میں سیٹوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ذریعے مودی جی نے راجوری، پونچھ، ڈوڈہ اور کشتواڑ میں حد بندی کا عمل شروع کرکے عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کو ختم کیا۔ انہوں نے کہا کہ تینوں خاندانوں نے اپنے دور حکومت میں کرپشن کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی جی جموں و کشمیر کے 27 لاکھ خاندانوں کو 5 لاکھ روپے تک کی مفت صحت کی سہولیات دے رہے ہیں، جو ان تینوں خاندانوں نے پچھلے 70 سالوں میں کبھی نہیں دی ہیں کیونکہ دہلی سے آنے والے پیسے کو یہ کرپٹ لوگ ہڑپ جاتے تھے۔

awazthevoice

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ بدعنوانی پر قابو پانے کے لیے جموں و کشمیر میں انسداد بدعنوانی بیورو بنایا گیا، وِسل بلوئر ایکٹ نافذ کیا گیا، UMANG کے ذریعے موبائل شکایت شروع کی گئی، چوکس شہری موبائل ایپلیکیشن شروع کی گئی، ویجیلنس آفس کھولا گیا اور الیکٹرانک ویجیلنس کلیئرنس سسٹم بھی شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت پورے جموں و کشمیر میں روزگار کا سب سے بڑا ذریعہ ہے اور جنوری 2022 سے اب تک ایک کروڑ 62 لاکھ سیاح جموں و کشمیر آئے ہیں جو کہ آزادی کے 75 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحت نے جموں و کشمیر کے مختلف خطوں بشمول پونچھ، راجوری، جموں اور وادی میں سب سے زیادہ روزگار پیدا کیا ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ 70 سالوں سے جموں و کشمیر کے لوگوں کا مطالبہ تھا کہ یہاں سے بین الاقوامی پروازیں شروع کی جائیں۔ اس کو پورا کرتے ہوئے وزیر اعظم  نریندر مودی نے سری نگر سے شارجہ کے لیے براہ راست پرواز شروع کی ہیں۔ اس سے پہلے سری نگر اور جموں سے رات کی پرواز نہیں تھی، وزیر اعظم مودی نے یہاں سے بھی رات کی پروازیں شروع کردیں۔

 امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جی نے دہشت گردوں اور علیحدگی پسندوں کے خلاف مسلسل ایک سخت مہم چلائی ہے جس کے نتیجے میں جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات کی تعداد میں زبردست کمی آئی ہے۔ 2006 سے 2013 کے درمیان دہشت گردی کے واقعات کی تعداد 4,766 تھی جب کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد 2019 سے 2022 تک دہشت گردی کے واقعات 4,766 سے کم ہو کر صرف 721 رہ گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سیکورٹی فورسز کی ہلاکتوں کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اب جموں و کشمیر محفوظ ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ پہلے پتھراؤ کی خبریں آتی تھیں، لیکن اب یہ خبریں نہیں آتیں کیونکہ وزیر اعظم نے پتھر اٹھا کر نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دینے کا کام کیا ہے، انہیں روزگار دیا ہے، یہ تبدیلی آ رہی ہے۔یہ جموں و کشمیر کے لیے بہت اہم بات ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ راجوری میں میڈیکل کالج بننے کا کبھی تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا، آج یہاں ایک میڈیکل کالج کھول کر مودی جی نے نہ صرف یہاں کے بچوں کو ڈاکٹر بننے کا موقع دیا ہے بلکہ اس جگہ کے تمام باشندوں کو مفت علاج معالجے کا بھی انتظام کیا گیا تاکہ یہاں کے لوگوں کو علاج کے لیے اب جموں نہ جانا پڑے۔اس کے ساتھ ساتھ کٹھوعہ، ڈوڈہ، اننت ناگ، بارہمولہ میں میڈیکل کالج بھی بنائے گئے۔  وزیر اعظم کی قیادت میں حکومت ہند نے صرف راجوری میں میڈیکل کالج کے لیے 139 کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے۔ راجوری، تھانہ منڈی اور سورنکوٹ روڈ کے کام کو 480 کروڑ روپے کی لاگت سے آگے بڑھایا گیا ہے۔ بارڈر ایریا ڈویلپمنٹ ایگزیکیوشن پلان کے تحت وزیراعظم نے 21 کروڑ روپے اور 28 اسکیمیں شروع کی ہیں۔ پردھان منتری گرامین سڑک یوجنا کے تحت 3,167 کلومیٹر سڑکیں بنائی گئی ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے جموں پونچھ ہائی وے کو فور لین کرنے کے لیے 1,337 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ  مودی جی نے پہلی بار جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں 20,000 سے زیادہ گھروں تک بجلی پہنچانے کا کا کام کیا۔ 75 سال بعد یہاں  کے گھروں میں بجلی آئی ہے۔ جموں و کشمیر بھر میں 3 لاکھ 80 ہزار گھروں کو روشنی فراہم کی گئی ہے۔ وزیراعظم ترقیاتی پیکج کے تحت بہت کام ہوا ہے۔ ان میں 624 میگاواٹ کار ایچ ای پی پروجیکٹ، 540 میگاواٹ کار ایچ ای پی پروجیکٹ اور شاہ پور کنڈی ایریگیشن اینڈ پاور پروجیکٹ شامل ہیں۔

awazthevoice

 امت شاہ نے کہا کہ جموں میں ایمس، آئی آئی ٹی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن وغیرہ قائم کیے گئے ہیں۔ یہاں میڈیکل کالج اور جی ایم سی ادارے بھی بنائے گئے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آزادی کے پہلے 72 سالوں میں پورے جموں و کشمیر میں 15000 کروڑ روپے کی صنعتی سرمایہ کاری آئی، جب کہ وزیر اعظم مودی کی صنعتی پالیسی کے اعلان کی وجہ سے 2019 سے صرف 3 سالوں میں اب تک 56000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔اس سے  جموں و کشمیر کے تمام نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔ یہاں کئی سپورٹ گروپس، 4500 سے زیادہ یوتھ کلب اور بہت سی دوسری اسکیمیں بھی بنی ہیں۔ جموں و کشمیر میں تقریباً دو لاکھ لوگوں کو ان کے گھر دیے گئے ہیں۔ پانچ لاکھ گھروں کو نلکوں کے ذریعے پانی پہنچانے کا کام کیا گیا ہے۔ پوشن ابھیان، ماترو وندنا یوجنا اور ہیلتھ مشن کو بھی آگے بڑھایا گیا ہے۔

امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کی ترقی مودی جی کی ترجیح ہے اور اسی کی وجہ سے یہاں اتنی ترقی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے جموں و کشمیر کے پہاڑی بھائیوں کے ساتھ ناانصافی ہوئی تھی، انہیں ریزرویشن نہیں ملتا تھا۔ وزیر اعظم نے آرٹیکل 370 کو ہٹا کر ریزرویشن کا راستہ صاف کر دیا۔  مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی جی کے لیے جموں و کشمیر کے لوگوں کی محبت وزیر اعظم کو توانائی بخشتی ہے۔

 وزیر داخلہ نے کہا کہ کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ خطے میں امن قائم رہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی اس خطے کو بہتر سے ترقی دینا چاہتے ہیں کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ پیر پنجال کی یہ پہاڑیاں صدیوں سے یہاں کے لوگوں نے محفوظ کی ہیں، ان کے آباؤ اجداد نے ہندوستان کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے اپنا خون بہایا ہے۔ آج ملک کے دیگر حصوں کی طرح راجوری اور پونچھ کے نوجوانوں کو بھی روزگار ملنا چاہیے، یہاں  کے لوگوں کو ریزرویشن کا فائدہ ملے اور یہاں سے بھی ایم ایل اے اور ایم پی منتخب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی پورے جموں و کشمیر کی مکمل ترقی چاہتے ہیں۔  امت شاہ نے لوگوں سے جموں و کشمیر کو تین خاندانوں کے راج سے آزاد کرانے اور مودی جی کے ہاتھ مضبوط کرنے کی اپیل کی۔