جامعہ ہمدرد میں پندرہ روزہ انڈکشن پروگرام کے تحت سفید کورٹ اور حلفیہ تقریب کا انعقاد

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 27-03-2023
جامعہ ہمدرد میں پندرہ روزہ انڈکشن پروگرام کے تحت سفید کورٹ اور حلفیہ تقریب کا انعقاد
جامعہ ہمدرد میں پندرہ روزہ انڈکشن پروگرام کے تحت سفید کورٹ اور حلفیہ تقریب کا انعقاد

 

نئی دہلی ، اسکول آف یونانی میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ جامعہ ہمدرد کے بی یو ایم ایس کے سال 2022 -23 کے طلبہ کے لئے پندرہ روزہ انڈکشن پروگرام کے تحت سفید کورٹ اور حلفیہ تقریب کا انعقاد عمل میں آیا۔

یہ پروگرام تین مارچ سے مسلسل جاری تھا اسی سلسلے کی ایک کڑی سفید کورٹ اور حلفیہ تقریب کا انعقاد عمل میں آیا اس پروگرام کا آغاز محمد اویس نے تلاوت کلام اللہ سے کیا۔

اس کے بعد پروفیسر ڈاکٹر سہیل فاطمہ ڈین اسکول آف یونانی میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ جامعہ ہمدرد نے بی یو ایم ایس کے نئے طلبہ کو سفید کورٹ پہنوا کر معاہدہ بقراطیہ کی تجدید کرائ۔بعد ازیں مہمان اعزازی پروفیسر ڈاکٹر بدر الدجی پرنسپل اجمل خان طبیہ کالج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو دعوت خطاب دیا گیا

آپ نے خطاب میں حکیم عبد الحمید سے اپنی ملاقات کا ذکر کیا آپ نے طلبہ کو اپنے والدین اور اساتذہ کی عزت کی تلقین کی اور اپنے ادارے کے وفادار رہیں۔اس کے بعد مہمان اعزازی پروفیسر ڈاکٹر محمد زبیر پرنسپل آیورویدک اینڈ یونانی طبیہ کالج قرول باغ نءدہلی نے طلبہ کو ملک و بیرون ملک یونانی میں یونانی سرگرمیوں سے روشناس کرایا۔اس کے مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر عاصم علی خان ڈی جی سی سی آر یو ایم نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے سی سی آر یو ایم کے تحت چلنے والے مختلف ریسرچ، پروجیکٹ اور اس کی کار کردگی کے حوالے سے سامعین کو واقف کرایا آخر میں صدر محفل پروفیسر ڈاکٹر افشار عالم وائس چانسلر جامعہ ہمدرد نے صدارتی خطاب میں کہا کہ اگر چہ میں یونانی کا طالب علم نہیں ہوں لیکن یونانی میرے دل کے بہت قریب ہے اور جامعہ ہمدرد روز اول سے یونانی کو ترقی کے منازل طے کرانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

مستقبل میں یونانی کی ترقی کے لئے مزید اقدامات کرنا ہمارے منشور میں داخل ہے اس پروگرام میں بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات نے شرکت کی. اس پروگرام کے تعاون میں ڈاکٹر عائشہ پروین، ڈاکٹر زہرا زیدی، ڈاکٹر عبدالناصر، ڈاکٹر فرحا، ڈاکٹر سعدیہ نکہت اور ڈاکٹر فضل الرحمن کے علاوہ ڈاکٹر خورشید احمد انصاری، ڈاکٹر شہلا نذیر، ڈاکٹر انور حسین خان پر مشتمل منتظمہ کمیٹی نے اہم رول ادا کیا