یوکرین بحران: ہندوستانیوں کے انخلا کے لیے 9 سرکاری ٹیموں کی روانگی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-02-2022
یوکرین بحران: ہندوستانیوں کے انخلا کے لیے 9 سرکاری ٹیموں کی روانگی
یوکرین بحران: ہندوستانیوں کے انخلا کے لیے 9 سرکاری ٹیموں کی روانگی

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

یوکرین کی فضائی حدود بند ہونے کے بعد، ہندوستان نے جمعرات کو کہا کہ وہ یوکرین کی زمینی سرحدوں کے لیے سرکاری ٹیمیں بھیج رہا ہے تاکہ جمعرات کو روس کے حملے کی زد میں آنے والے ملک میں پھنسے ہوئے 16,000 ہندوستانیوں کو نکالنے میں مدد کی جا سکے۔ سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ ہندوستانی وزارت خارجہ کے عہدیداروں کی ٹیمیں ہنگری، پولینڈ، سلوواکیہ اور رومانیہ کے ساتھ یوکرین کی زمینی سرحدوں پر بھیجی گئی ہیں تاکہ فرار ہونے والے ہندوستانی شہریوں کو مدد فراہم کی جاسکے۔

اس کے لیے دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ہے۔ جس میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن، وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر خارجہ ایس۔ جے شنکر، کابینہ سکریٹری اور قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوبھال بھی موجود تھے۔

دوسری جانب یوکرین سے ہندوستانی شہریوں کے سرحد پار کر کے ہنگری، پولینڈ، سلوواک ریپبلک اور رومانیہ پہنچنے کا امکان ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ اس امکان کے پیش نظر ان چار ممالک کے ہندوستانی سفارت خانوں سے خصوصی ٹیمیں یوکرین سے متصل سرحدی چوکی پر بھیجی گئی ہیں۔ یہ ٹیمیں وہاں پہنچنے والے ہندوستانیوں کے دستاویزات کو مکمل کرنے میں مدد کریں گی۔

سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا  نے مزید کہا کہ "20 سے زائد افسران کنٹرول روم کو دیکھ رہے ہیں۔ روسی بولنے والے افسران کو یوکرین بھیجا گیا ہے۔ ہم طلباء کو واپس لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔

یوکرین کی افواج جمعرات کو ملک کے تقریباً پورے علاقے میں روسی حملہ آوروں سے لڑ رہی تھیں جب دوسری عالمی جنگ کے بعد کسی یورپی ریاست پر سب سے بڑے حملے میں دارالحکومت کیف سمیت شہروں پر میزائلوں کی بارش ہوئی۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو بعد میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے بات کی اور تشدد کو فوری طور پر ختم کرنے اور تنازعات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔

 خارجہ سکریٹری ہرش وی شرنگلا نے بتایا کہ سی سی ایس میٹنگ میں، پی ایم مودی نے کہا ہے کہ حکومت کی اولین ترجیح یوکرین میں طلباء سمیت ہندوستانی شہریوں کی حفاظت اور تحفظ ہے۔

 وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر پولینڈ، رومانیہ، سلوواکیہ، ہنگر کے وزرائے خارجہ سے بات کریں گے۔

خارجہ سکریٹری ہرش وی شرنگلا نے بتایا کہ پچھلے کچھ دنوں میں 4000 ہندوستانی شہری پہلے ہی یوکرین چھوڑ چکے ہیں۔ دہلی میں وزارت امور خارجہ کا کنٹرول روم کو 980 کالز اور 850 ای میلز موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں۔ ہم نے تقریباً ایک ماہ قبل یوکرین میں ہندوستانی شہریوں کی رجسٹریشن شروع کی تھی۔ آن لائن رجسٹریشن کی بنیاد پر، ہم نے پایا کہ وہاں 20,000 ہندوستانی شہری موجود تھے۔

ایک اہم قدم جو ہم نے اٹھایا ہے وہ یہ ہے کہ یوکرین کی تمام یونیورسٹیوں کو آن لائن کلاسز کا انعقاد کرنا ہے۔ پی ایم مودی نے خاص طور پر کہا ہے کہ وزارت امور خارجہ کو یوکرین میں ہمارے شہریوں کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔

یوکرین میں ہمارا سفارت خانہ کام کر رہا ہے۔ صورتحال کے بدلتے ہی سفارتخانوں کی طرف سے متعدد مشورے جاری کیے گئے ہیں۔ ہم اپنے طلباء کی فلاح و بہبود اور حفاظت فراہم کرنے کے عمل میں یونیورسٹیوں، طلباء کے ایجنٹ سے مشورہ کر رہے ہیں۔