آسام : بے دخلی کے خلاف احتجاج کے دوران جھڑپ، دو افراد ہلاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 23-09-2021
آسام : بے دخلی کے خلاف احتجاج کے دوران جھڑپ، دو افراد ہلاک
آسام : بے دخلی کے خلاف احتجاج کے دوران جھڑپ، دو افراد ہلاک

 

 

آواز دی وائس، درنگ

ریاست آسام کے درنگ ضلع میں پولیس جو قبضہ ہٹانے گئی تھی ،اس کے ساتھ جھڑپ ہوگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سپا زہر میں اس تصادم میں 2 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ کئی زخمی بھی ہیں۔ اس تصادم کی ویڈیوز بھی منظر عام پر آئی ہیں۔ پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد اس میں موجود ہے۔

کہا جاتا ہے کہ پہلے لوگوں نے پتھراؤ شروع کیا۔ اس کے بعد پولیس نے سخت کارروائی کی۔ کچھ پولیس اہلکار گولیاں چلاتے ہوئے بھی نظر آرہے ہیں۔

ایک آدمی لاٹھی لے کر پولیس اہلکاروں کی طرف چل رہا ہے۔ اس کے بعد کئی پولیس والے اس کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ پیر سے یہاں کشیدگی کا ماحول تھا۔ پولیس کے مطابق اس کے  جوان بھی زخمی ہوئے ہیں۔

ضلع درنگ کے ایس پی سوشانت بسوا سرما نے بتایا کہ انتظامی کارروائی کے خلاف غیر قانونی قبضہ کرنے والوں نے پتھراؤ شروع کر دیا۔ اس میں 9 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

اس واقعے میں دو مقامی افراد بھی زخمی ہوئے ہیں ، جنہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس وقت صورتحال کنٹرول میں ہے۔

ریاست میں نئی ​​حکومت کے قیام کے بعد وزیر اعلیٰ ہمنت بسوا سرما نے یہاں سے غیر قانونی قبضے کو ہٹانے کی ہدایت دی تھی۔

حکومت کا کہنا ہے کہ یہ زمین زرعی منصوبوں کے لیے استعمال کی جائے گی۔ ساتھ ہی مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ گاؤں کی 120 بیگھا زمین خالی کرائی گئی جو کہ قدیم شیوا مندر سے منسلک تھی۔ اس گاؤں میں زیادہ تر مشرقی بنگال کے مسلمان رہتے ہیں۔

پولیس اور مقامی افراد کے درمیان شدید لاٹھی چارج ہوا۔ آسام حکومت جون سے یعنی نئی حکومت کے قیام کے بعد زمین کی غیر قانونی قبضے کو ہٹانے کے لیے مہم چلا رہی ہے۔

گذشہ 20 ستمبر2021 کو اس کے تحت ضلع درنگ کے سپا جھر میں انتظامیہ نے تقریبا4500 بیگھا اراضی کا قبضہ ہٹانے کا دعویٰ کیا۔ یہاں 800 خاندانوں نے غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا تھا۔

ریاست کے وزیراعلیٰ ہمنت بسوا سرما نے خود ٹویٹ کرکے یہ معلومات دی ہے۔

جمعرات کو انتظامیہ نے ایک بار پھر تقریبا  200 خاندانوں کے خلاف یہ مہم شروع کی۔ قبضہ کرنے والوں نے اس کارروائی کی شدید مخالفت کی اور لاٹھیوں اور لاٹھیوں سے لیس پولیس پر حملہ کیا۔ اس کے بعد ہی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔