‘ ڈاکٹرز ڈے‘ پر دنیا نے کیا میڈیکل برادری کو ’سلام ’

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 01-07-2021
ڈاکٹرز ڈے
ڈاکٹرز ڈے

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی

آج دنیا اور ہندوستان ’ڈاکٹرز ڈے‘ منا رہی ہے ،وہ ڈاکٹرز جن کی اہمیت یوں تو ہر بیمار جانتا ہے لیکن کورونا کی وبا کے دوران ڈاکٹرز نے جس انداز میں محاذ سنبھالا۔جان کی بازی لگائی اور انسانی خدمات انجام دیں ۔اس نے دنیا کو بتا دیا کہ ڈاکٹرز کی اہمیت کیا ہے۔ وہ اس انسانی بحران میں کسی فوجی کا کردار ادا کرتے رہے ہیں۔ خطروں کے کھلاڑی کا کردار نبھا تے رہے ۔جس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ صرف دوسری لہر کے دوران ابتک 719 ڈاکٹرز کورونا انفیکشن کے سبب موت کے منھ میں جا چکے ہیں۔ مگر اس برادری نے ہمت ہاری ہے نہ حوصلہ کمزور پڑنے دئیے یہی وجہ ہے کہ مختلف اسپتالوں میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ڈٹے رہے۔

 ایک عظیم انسانی خدمت

 ہندوستان میں کورونا انفیکشن کی دوسری لہر ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور اس درمیان ڈاکٹروں کی لگاتار ہو رہی اموات نے طبی شعبہ کو پریشان کر دیا ہے۔ مریضوں کی جان بچاتے بچاتے روزانہ کوئی نہ کوئی ڈاکٹر اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن کی تازہ رپورٹ کے مطابق دوسری لہر میں اب تک 719 ڈاکٹروں کورونا انفیکشن سے موت ہو چکی ہے۔ بہار کی حالت سب سے فکر انگیز ہے جہاں اب تک 111 ڈاکٹروں کی جان گئی ہے۔ آئی ایم اے کے مطابق پہلی اور دوسری لہر میں ڈاکٹروں کی ہوئی مجموعی تعداد کی بات کی جائے تو یہ 1467 تک پہنچ گئی ہے۔ کورونا انفیکشن کی پہلی لہر میں 748 ڈاکٹروں کی جان گئی تھی۔

 راجدھانی بھی امتحان گاہ ہے

 بہار کے بعد دہلی ایسی ریاست ہے جہاں بڑی تعداد میں ڈاکٹروں کی موت ہوئی ہے۔ ملک کی راجدھانی میں 109 ڈاکٹرس، اتر پردیش میں 79 ڈاکٹرس، راجستھان میں 43 ڈاکٹرس، جھارکھنڈ میں 39 ڈاکٹرس اور آندھرا پردیش میں 35 ڈاکٹرس کی جان دوسری لہر میں کورونا انفیکشن کی زد میں آنے سے ہوئی ہے۔ کچھ ایسی ریاستیں بھی ہیں جہاں کورونا انفیکشن کی وجہ سے ڈاکٹروں کی جان نہ کے برابر گئی ہے۔ مثلاً پڈوچیری میں ایک، تریپورہ میں 2، اتراکھنڈ میں 2، گوا 2 اور ہریانہ-جموں و کشمیر-پنجاب میں 3-3 ڈاکٹروں کی موت کورونا کی دوسری لہر کے دوران ہوئی ہے۔

 جوان ڈاکٹرز کی قربانی

 آئی ایم اے کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق کورونا کی دوسری لہر میں بیشتر 30 سال سے 55 سال کے ڈاکٹروں کی جان گئی ہے۔ ان میں ریزیڈنٹ ڈاکٹر، انٹرن شپ کرتے ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ حاملہ خاتون ڈاکٹروں کی بھی جان گئی ہے۔ بہر حال، اچھی بات یہ ہے کہ ملک میں کورونا وبا کا گراف اب نیچے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ لیکن اس بات کو نہیں بھولنا چاہیے کہ اس جنگ میں ڈاکٹرز نے ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔جنہوں نے کورونا کے خلاف جدوجہد میں پیٹھ نہیں دکھائی بلکہ چاروں جانب وائرس کا خطرہ ہونے کے باوجود خود کو علاج کے مشن میں مصروف رکھا۔

 زمین سے آسمان تک سب نے کیا سلام ۔۔۔ ڈاکٹرز کی انسانی خدمات کو ہر کسی نے سراہا ہے۔ ہر نازک وقت میں ملک نے ڈاکٹرز کی حوصلہ افزائی کی۔انہیں ہمت دی اور ان کے جذبہ کو سلام کیا۔پہلی لہر سے کورونا جانبازوں کی مدد سے کورونا وائرس سے کامیابی کے ساتھ لڑ رہا ہے۔ یاد رہے کہ ہندوستان میں سبھی کورونا جانبازوں کے تئیں اظہار تشکر کے طور پر فضائیہ فوج کی دوسری شاخوں کے ساتھ مل کر اپنے منفرد انداز میں ہندوستان کے ان جانبازوں کو سلام پیش کیا تھا۔ ہندوستانی فضائیہ کے ہوائی جہازوں نے منصوبہ بند فلائی پاسٹ ان کوروناجانبازوں کو سلام پیش کرے گا جو کورونا وائرس وبا کے ایسے وقت میں جس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی انتھک اور بے لوث کام کر رہے ہیں۔