ہندوملازمین کی کشمیر سے باہر تعیناتی کا راستہ صاف

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 02-08-2022
ہندوملازمین کی کشمیر سے باہر تعیناتی کا راستہ صاف
ہندوملازمین کی کشمیر سے باہر تعیناتی کا راستہ صاف

 

 

جموں: کشمیر میں 12 مئی سے مسلسل احتجاج کرنے والے ہندو ملازمین کے لیے وادی سے باہر منتقلی کا راستہ کھول دیا گیا ہے۔

مرکزی وزارت داخلہ نے پی ڈبلیو ڈی کے 5 جونیئر انجینئروں کو کشمیر سے جموں خطہ منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ پانچوں کشمیری پنڈت ہیں۔

تاہم، اس سے قبل حکومت نے کہا تھا کہ تشدد کے خوف سے کسی ہندو ملازم کو کشمیر سے باہر منتقل نہیں کیا جائے گا۔ اب نہ تو وزارت داخلہ نے اچانک تبادلے پر کوئی بیان دیا ہے اور نہ ہی جموں و کشمیر انتظامیہ نے کچھ کہا ہے۔

پھر بھی احتجاج کرنے والے 5 ہزار ہندو کارکنوں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ تاہم، ان کا کہنا ہے کہ جب تک تمام پنڈت ملازمین کو وادی سے باہر کسی محفوظ مقام پر منتقل نہیں کیا جاتا تب تک احتجاج ختم نہیں ہوگا۔

آل مائیگرنٹ ایمپلائز یونین کشمیر، جو اس تحریک کی قیادت کر رہی ہے، نے کہا کہ تمام حکومتی کوششوں کے باوجود ہندو مزدور وادی میں محفوظ نہیں ہیں۔

اس لیے جب تک انہیں وادی سے باہر ملک میں کہیں بھی منتقل نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔

تب تک کام پر واپس نہیں آئیں گے حکومت نے کشمیر میں تعینات جموں خطے کے ہندو ملازمین (غیر پنڈتوں) کے تبادلے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ پرنسپل سکریٹری (پرسنل ڈپارٹمنٹ) کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ٹرانسفر سے متعلق پہلوؤں کی تحقیقات کرے گی۔