کھرگون تشدد: مرکزی وزیر نے کہا،یہ اتفاق نہیں ہے، تجربہ ہو رہا ہے۔

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 15-04-2022
کھرگون تشدد: مرکزی وزیر نے کہا،یہ اتفاق نہیں ہے، تجربہ ہو رہا ہے۔
کھرگون تشدد: مرکزی وزیر نے کہا،یہ اتفاق نہیں ہے، تجربہ ہو رہا ہے۔

 

 

بھوپال:مدھیہ پردیش کے کھڑگون میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بارے میں پنچایت راج کے وزیر گری راج سنگھ نے کہا ہے کہ یہ تشدد کوئی اتفاق نہیں بلکہ ایک تجربہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1947 کی آزادی کے بعد بنیاد پرست سوچ نے ملک کو تقسیم کیا۔ میں مسلم آبادی سے نفرت نہیں کرتا۔

تشدد ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے۔ گری راج سنگھ نے کہا کہ جن کو تقسیم کے بعد پاکستان جانا پڑا وہ چلے گئے۔

بنیاد پرست نظریہ کے بارے میں مرکزی وزیر نے کہا کہ اب وہ فیصلہ کر رہے ہیں کہ رام نومی کا جلوس کہاں سے نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کو گلیوں اور محلوں میں تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔

تین روزہ دورے پر کھنڈوا آئے گری راج سنگھ نے کہا کہ حکومت کو آبادی کنٹرول پر ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ گورکھپور، کرولی یا کھڑگون میں تشدد ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔

بتا دیں کہ کھڑگون کے تشدد کے حوالے سے مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں اب تک 121 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

کھرگون شہر میں اتوار کی شام کو رام نومی جلوس کے دوران پتھراؤ اور آتش زنی کے واقعات کے بعد کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔ جمعہ کے روز لوگوں سے کہا گیا کہ وہ گھروں میں نماز جمعہ ادا کریں۔