محمد ﷺ کا کام اللہ کا پیغام لوگوں تک پہنچانا تھا نہ کہ مذہب تبدیل کرنا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 13-12-2022
 محمد ﷺ کا کام اللہ کا پیغام لوگوں تک پہنچانا تھا نہ کہ مذہب تبدیل کرنا
محمد ﷺ کا کام اللہ کا پیغام لوگوں تک پہنچانا تھا نہ کہ مذہب تبدیل کرنا

 



 

محمد اکرم/ نئی دہلی

 قرآن ہی وہ واحد کتاب ہے جو دنیا میں برابری اور خواتین کے حقوق کی بات کرتی ہے لیکن ہم نے قرآن کا پیغام لوگوں تک نہیں پہنچایا کیونکہ ہم نام کے مسلمان ہیں اور اپنی مرضی سے جیتے ہیں۔

یہ باتیں معروف اسلامی سکالر مجید پاریکھ نے ایوانِ غالب، نئی دہلی میں منعقدہ "قرآن کانفرنس" پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دشمن کو بددعا نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آرگنائزیشن قرآن پاک کے بتائے ہوئے راستے پر کام کر رہی ہے، لیکن مسلمانوں نے قرآن شریف کو صرف پڑھنے تک محدود کر رکھا، اس کے بتائے ہوئے راستے پر عمل نہیں کیا، جس کی وجہ سے پوری دنیا میں اسلام فوبیا کو پنپنے کا موقع ملا۔

مجید پاریکھ نے آخری نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں کہا کہ وہ پوری دنیا میں امن کا پیغام لے کر آئے تھے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ 'محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا کام اللہ کا پیغام لوگوں تک پہنچانا تھا نہ کہ مذہب تبدیل کرنا'۔ آپ کی ساری زندگی تکلیف میں گزری، آپ 13 سال  مہاجر بنے رہے لیکن اپنے دشمنوں کے لیے کبھی بددعا نہیں کہی جس کی وجہ سے صرف 23 سال میں انقلاب برپا ہوا۔.

awazthevoice

قرآن مساوات کا علم بردار ہے

مجید پاریکھ قرآن کے پیغام کے بارے میں بتاتے ہیں کہ قرآن انسانی رشتوں میں رکاوٹ نہیں ہے۔ قرآن مذہبی آزادی دیتا ہے لیکن ہم رائے کی آزادی بھی نہیں دیتے۔ یہ مسئلہ اس لیے  درپیش ہے کہ ہم قرآن کو نہیں سمجھتے اور پڑھتے ہیں۔

بدکلامی کا بدکلامی نہیں

انہوں نے مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لفظ ہجرت صرف ایک لفظ نہیں ہے بلکہ اس میں بہت سی چیزیں چھپی ہوئی ہیں جن پر ہمیں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ مسلمان بہت جلد جذباتی ہو جاتے ہیں، انہیں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دور کو یاد رکھنا چاہیے جب لوگوں نے انہیں شہر سے باہر نکال دیا تھا۔یاد رکھئے بدکلامی کا جواب بدکلامی نہیں ہے۔

خود میں جھانک کر دیکھئے

مجید پاریکھ نے کہا کہ ہمیں اپنے اندر جھانکنے کی ضرورت ہے کہ کیا ہم صرف مسلمان ہیں یا اللہ اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے راستے پر چل رہے ہیں کیونکہ ہم قرآن کے بتائے ہوئے راستے پر چل کر ہی حقیقی سعادت حاصل کر سکتے ہیں۔معاشرے کو بہتر بنا سکتے ہیں۔