لڑکیوں کی شادی میں تاخیر نہ کی جائے۔ پرسنل لا بورڈ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-08-2021
پرسنل لا بورڈ کا مشورہ
پرسنل لا بورڈ کا مشورہ

 

 

نئی دہلی : آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے ملک کے مسلمانوں کو مشورہ دیا ہے کہ اپنے بچوں کی تربیت پر خاص دھیان دیں ۔خاص طور پر لڑکیوں کی تربیت اور شادی پر دھیان دیں۔تعلیم کے بعد لڑکیوں کی شادی میں تاخیر نہ کریں ۔

بورڈ کے کارگر ار جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا ہے کہ لڑکوں اور خصوصا لڑکیوں کے سرپرستان اس بات کی فکر کریں کہ شادی میں تاخیر نہ ہوں، ہر وقت شادی ہو جائے کیوں کہ شادی میں تاخیر بھی تکلیف دہ واقعات کا سبب بنتی ہے۔سادگی کے ساتھ نکاح کی تقریبات انجام دیں، اس میں برکت بھی ہے نسل کی حالت کی ہے اور اپنی قیمتی دولت کو برباد ہونے سے بچانا بھی ہے۔

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے مزید کہا ہے کہ اسلام نے نکاح کے معاملہ میں اس بات کو ضروری قراردیا ہے کہ ایک مسلمان لڑکی کا نکاح مسلمان لڑکے ہی سے ہوسکتا ہے، اسی طرح مسلمان لڑکا بھی کسی غیر مسلم لڑکی سے نکاح نہیں کرسکتا، اگر ظاہری طور پر اس نے نکاح کی رسم انجام دے بھی لی تو شرعا اس کا اعتبار نہیں ہوگا۔ 

والدین اپنے بچوں کی دینی تعلیم کا انتظام کر میں لڑکوں اور لڑکیوں کے موبائل وغیرہ پر گہری نظر میں، جہاں تک ہو سکے لڑکیوں کو الگ اسکول میں پڑھانے کی کوشش کریں، اس بات کا اہتمام کریں کہ اسکول کے سوا ان کے اوقات گھر سے باہر نہ گزریں ، اور ان کو سمجھائیں کہ ایک مسلمان کے لئے مسلمان ہی زندگی کا ساتھی ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ائمہ مساجد جمعہ کے خطبات اور قرآن و حدیث کے دروس میں اس موضوع پر گفتگو کریں ، اور لوگوں کو بتائیں کہ انہیں کس طرح اپنی لڑکیوں کی تربیت کرنی چاہئے تاکہ مذہب سے باہر کی شادیاں نہ ہوں۔

 انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ عام طور پر جولڑکے یا لڑکیاں رجسٹری آفس میں نکاح کرتے ہیں، ان کے ناموں کی فہرست پہلے سے جاری کر دی جاتی ہے۔ دینی تنظیمیں جماعتیں ، مدارس کے اسا تند دو ذ مہ داران اور آبادی کی معتبر اور اہم شخصیتیں ان کے گھروں کو چن کر انہیں سمجھائیں اور بتائیں کہ اس نام نہاد نکاح کی صورت میں ان کی پوری زندگی حرام میں گزرے گی ، اور تجربہ سے معلوم ہوتا ہے کہ وقتی جذبہ کے تحت کی جانے والی بی شادی بھی ناکام ہی رہے گی۔