نئی دہلی: راج ناتھ سنگھ نے راجیہ سبھا میں کہا کہ بپن راوت نے سلور ایئربیس سے ٹیک آف کیا تھا۔ ہیلی کاپٹر پر سوار 14 افراد میں سے 13 افراد ہلاک ہو گئے۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ سب سے پہلے مقامی لوگوں کو اس کی اطلاع ملی۔ راجناتھ سنگھ نے حادثے میں ہلاک ہونے والے تمام افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے تمل ناڈو کے کنور میں فضائیہ کے ہیلی کاپٹر کے حادثے پر لوک سبھا میں بھی بیان دیا۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو ڈی ایس جنرل بپن راوت کے ہیلی کاپٹر حادثے کے بارے میں پارلیمنٹ کو آگاہ کیا۔ 4 منٹ کے بیان میں انہوں نے پورے واقعے کی منٹ بہ لمحہ تفصیلات بتائیں۔ اس دوران وزیر دفاع نے سی ڈی ایس راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا اور دیگر 11 فوجی افسران کو خراج عقیدت پیش کیا۔
انہوں نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ جنرل راوت ڈیفنس سروس اسٹاف کالج ویلنگٹن میں پہلے سے طے شدہ دورے پر تھے۔ ان کے ہیلی کاپٹر نے کل صبح 11:48 پر اڑان بھری۔ انہیں دوپہر 12.15 پر لینڈ کرنا تھا، لیکن ان کے ہیلی کاپٹر کا اے ٹی سی (ایئر ٹریفک کنٹرول) سے 12.08 بجے رابطہ ٹوٹ گیا۔
مقامی لوگ جائے حادثہ پر پہنچے، انہوں نے فوجی ہیلی کاپٹر کو جلتا ہوا دیکھا۔ ٹیمیں بھی پہنچ گئیں، انہوں نے جائے حادثہ سے فوجی افسران کو نکالنے کی کوشش کی۔ ریسکیو کے بعد زخمیوں کو ویلنگٹن کے ملٹری ہسپتال لے جایا گیا۔ یہاں سی ڈی ایس راوت اور ان کی اہلیہ سمیت تیرہ لوگوں کی موت کی تصدیق کی گئی۔
بریگیڈیئر ایل ایس لڈر، لیفٹیننٹ کرنل ہرجندر سنگھ، ونگ کمانڈر پی ایس چوہان، اسکواڈرن لیڈر کے سنگھ، نائک گرسیوک سنگھ، نائک جتیندر کمار، لانس نائک وویک کمار، لانس نائک بی۔ سائی تیجا، جونیئر وارنٹ آفیسر داس، جونیئر وارنٹ آفیسر اے پردیپ اور حوالدار ستپال۔
اس حادثے میں گروپ کیپٹن ورون سنگھ شدید زخمی ہیں۔ وہ ویلنگٹن کے ایک ہسپتال میں لائف سپورٹ پر ہیں۔ اس کی جان بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔ سی ڈی ایس راوت اور ان کی اہلیہ کی لاش آج شام دہلی لائی جائے گی۔ تمام فوجی افسران کی آخری رسومات پورے فوجی اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔ ایئر چیف مارشل وی آر چودھری کو کل ہی بھیجا گیا تھا۔ ایئر مارشل رامندر سنگھ کی قیادت میں تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔
Rajya Sabha observes two-minute silence on the demise of Chief of Defence Staff General Bipin Rawat, his wife, and other personnel in a military helicopter crash near Coonoor, Tamil Nadu
— ANI (@ANI) December 9, 2021
Image Source: Sansad TV pic.twitter.com/j4VbkjcQwi
انھوں نے کہاکہ جنرل راوت اپنے طے شدہ دورے پر تھے۔ بدھ کو 11.48 پر ایک Mi-17 ہیلی کاپٹر نے پرواز کی۔ تقریباً 12:08 بجے ایئر ٹریفک کنٹرول نے اپنا کنٹرول کھو دیا۔ بعد میں کچھ لوگوں نے اس ہیلی کاپٹر کو شعلوں کی لپیٹ میں دیکھا۔
The last rites of CDS General Bipin Rawat will be performed with full military honours. The last rites of other military personnel will be performed with appropriate military honour: Defence Minister Rajnath Singh in his statement in LS on the military chopper crash in Tamil Nadu pic.twitter.com/LfWHDrVaIc
— ANI (@ANI) December 9, 2021
مقامی انتظامیہ کی ریسکیو ٹیم پہنچ گئی۔ باقیات سے نکالے گئے تمام افراد کو ویلنگٹن کے ملٹری ہسپتال لے جایا گیا۔ حادثے میں 14 میں سے 13 افراد ہلاک ہو گئے۔ راجناتھ سنگھ نے بپن راوت اور اہلیہ مدھولیکا راوت سمیت 11 فوجی افسروں کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا۔
انہوں نے پارلیمنٹ کو بتایا... مقامی لوگ جائے حادثہ پر پہنچے، انہوں نے فوجی ہیلی کاپٹر کو جلتا ہوا دیکھا۔ ٹیمیں بھی پہنچ گئیں، انہوں نے جائے حادثہ سے فوجی افسران کو نکالنے کی کوشش کی۔ ریسکیو کے بعد زخمیوں کو ویلنگٹن کے ملٹری ہسپتال لے جایا گیا۔ یہاں سی ڈی ایس راوت اور ان کی اہلیہ سمیت تیرہ لوگوں کی موت کی تصدیق کی گئی۔
بریگیڈیئر ایل ایس لڈر، لیفٹیننٹ کرنل ہرجندر سنگھ، ونگ کمانڈر پی ایس چوہان، سکواڈرن لیڈر کے سنگھ، نائک گرسیوک سنگھ، نائک جتیندر کمار، لانس نائک وویک کمار، لانس نائک بی۔ سائی تیجا، جونیئر وارنٹ آفیسر داس، جونیئر وارنٹ آفیسر اے پردیپ اور حوالدار ستپال۔ اس حادثے میں گروپ کیپٹن ورون سنگھ شدید زخمی ہیں۔ وہ ویلنگٹن کے ایک ہسپتال میں لائف سپورٹ پر ہیں۔ ان کی جان بچانے کی کوششیں جاری ہیں۔
سی ڈی ایس راوت اور ان کی اہلیہ کی لاش آج شام دہلی لائی جائے گی۔ تمام فوجی افسران کی آخری رسومات پورے فوجی اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی۔ ایئر چیف مارشل وی آر چودھری کو کل ہی بھیجا گیا تھا۔ ایئر مارشل رامندر سنگھ کی قیادت میں تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔
اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں وزراء سے ملاقات کی۔ میٹنگ میں وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر خزانہ نرملا سیتارامن، انوراگ ٹھاکر سمیت کئی افسران موجود تھے۔