بی جےپی کسی بھی مذہب کی تو ہین کرنے والے کے ساتھ نہیں: نوپور تنازعہ پر نام لیے بغیر بولے نڈا

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 05-06-2022
بی جےپی کسی بھی  مذہب کی تو ہین کرنے والے کے ساتھ نہیں: نوپور تنازعہ پر نام لیے بغیر بولے نڈا
بی جےپی کسی بھی مذہب کی تو ہین کرنے والے کے ساتھ نہیں: نوپور تنازعہ پر نام لیے بغیر بولے نڈا

 

 

نیو دہلی : بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما کے ریمارکس کے بعد پیدا ہونے والے تنازعہ کے درمیان بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے یہ بیان جاری کیا گیا ہے۔ پارٹی نے براہ راست نوپور شرما کا نام نہ لیتے ہوئے کہا کہ وہ تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے اور کسی بھی مذہب یا مذہبی شخص کی توہین کی سخت مذمت کرتی ہے

دراصل، بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما نے کچھ دن پہلے ایک ٹی وی چینل پر لائیو مباحثے کے دوران پیغمبر اسلام پر مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔ اس کے بعد سے کئی مسلم تنظیمیں ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ بی جے پی کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب کانپور میں نوپور شرما کے بیان کے بعد تشدد پھوٹ پڑا اور ہجوم نے پتھراؤ کیا

پارٹی جنرل سیکرٹری نے بیان جاری کیا۔ بی جے پی کے ترجمان نوپور شرما کے تبصرے پر تنازعہ کے درمیان، پارٹی کے جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے کہا، "پارٹی کسی بھی نظریہ کے خلاف ہے جو کسی بھی فرقہ یا مذہب کی توہین کرتا ہے۔

پارٹی تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے اور کسی بھی مذہبی شخصیت کی توہین کی پرزور مذمت کرتی ہے۔ بی جے پی ایسے لوگوں یا خیالات کو فروغ نہیں دیتی پارٹی کی طرف سے یہ بیان صرف اشاروں میں جاری کیا گیا ہے۔

پارٹی کے جنرل سکریٹری نے کسی بھی واقعہ یا شخص کا حوالہ نہیں دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی ہزاروں سال کی تاریخ میں ہر مذہب کو فروغ اور ترقی ملی ہے۔ ہندوستان کا آئین ہر شہری کو اپنی پسند کے کسی بھی مذہب پر عمل کرنے اور ہر مذہب کا احترام کرنے کا حق دیتا ہے۔

ا نہوں نے مزید کہا، جیسا کہ ہندوستان اپنی آزادی کا 75 واں سال منا رہا ہے، ہم ہندوستان کو ایک عظیم ملک بنانے کے لیے پرعزم ہیں جہاں تمام لوگ برابر ہوں۔ ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کے لیے پرعزم ہیں۔

یہ سارا معاملہ ہے

ان دنوں وارانسی کی گیان واپی مسجد معاملے کو لے کر پورے ملک میں چرچا ہے۔ 27 مئی کو نوپور ایک قومی ٹیلی ویژن نیوز چینل کی بحث میں پہنچ گئیں۔ بحث کے دوران انہوں نے الزام لگایا کہ کچھ لوگ مسلسل ہندو عقیدے کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو وہ دوسرے مذاہب کا بھی مذاق اڑا سکتی ہے۔ نوپور نے مزید اسلامی عقائد کا ذکر کیا۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے پیغمبر اسلام کے خلاف نازیبا کلمات کہے۔ یہ بیان مبینہ فیکٹ چیک کرنے والے محمد زبیر نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیا اور نوپور پر پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کرنے کا الزام لگایا