بہوجن سماج پارٹی تنہا چناو لڑے گی ۔ مایا وتی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 10-11-2021
ایس پی اور بی جے پی ایک ہی سکے کے دورخ ۔ مایا وتی
ایس پی اور بی جے پی ایک ہی سکے کے دورخ ۔ مایا وتی

 

 

نئی دہلی : بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے منگل کو اتر پردیش میں حکمراں جماعت بی جے پی اور اہم اپوزیشن ایس پی پر اتحاد بنانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان دونوں جماعتوں کی سیاست ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیتی رہی ہیں جبکہ بی جے پی-ایس پی دو ہیں۔ ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں- اس لیے اب ان کی پارٹی تنہا ہی چناو لڑے گی کسی بھی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی ۔

مایاوتی نے لکھنؤ میں ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ بی جے پی، خاص طور پر اتر پردیش میں، اپنی حکومت کی بڑی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے ایس پی کے ساتھ اندرونی ساز باز میں ملوث ہے اور کئی دوسرے نئے من گھڑت فرقہ وارانہ اور فرقہ وارانہ حملوں جیسے جناح اور ایودھیا پولیس فائرنگ، مذہبی مسائل کو اٹھانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی ایسا اس لیے کررہی ہے تاکہ اسمبلی انتخابات ہندو مسلم مسئلہ پر مرکوز ہوجائیں۔

بی جے پی اور دیگر پارٹیاں لوگوں کو گمراہ کرتی ہیں: مایاوتی

 اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگرچہ عوام اب ایس پی اور بی جے پی کے بارے میں کافی جان چکے ہیں۔ مایاوتی نے کہا کہ بی ایس پی کو بھی پوری امید ہے کہ اب ریاست کے لوگ ایسی کسی سازش کا شکار نہیں ہونے والے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے اسمبلی انتخابات قریب آرہے ہیں، بی جے پی اور دیگر بی ایس پی مخالف پارٹیوں کا ایک زبردست ڈرامہ ریاست کے عوام کو ہر طرح سے بہکانے اور گمراہ کرنے کے لئے شروع ہوگیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ میں مرکز اور اتر پردیش کی بی جے پی حکومت نے بے شمار اعلانات کیے ہیں، سنگ بنیاد رکھے ہیں اور آدھے ختم کاموں کا افتتاح کیا ہے، جس سے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست صاف ظاہر ہوتی ہے۔

.  مایاوتی نے کہا کہ بی ایس پی کے علاوہ تمام اپوزیشن پارٹیوں نے بھی انتخابات کے اعلان سے بہت پہلے ریاست کے عوام کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے اعلانات اور وعدے کیے ہیں۔ مایاوتی نے کہاکہ ایس پی کی طرح، کانگریس نے بھی ریاست کے لوگوں سے مختلف قسم کے لالچ اور انتخابی وعدے کیے ہیں۔

اگر کانگریس نے اتر پردیش میں اپنے طویل دور حکومت میں اپنے انتخابی وعدوں کا 50 فیصد بھی پورا کیا ہوتا تو آج یہ پارٹی مرکز اور اتر پردیش سمیت ملک کی بیشتر ریاستوں میں اقتدار سے باہر نہ ہوتی۔ بی ایس پی صدر نے کہا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں ایس پی 400 اور بی جے پی 300 سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کر رہی ہے، جو بچکانہ ہے۔ بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ اس نقطہ نظر سے الیکشن کمیشن کو اسمبلی سیٹوں کی تعداد صرف 1000 تک بڑھانا چاہیے۔