مجھ پر ہوئے حملہ میں وزیراعلیٰ کی سازش شامل تھی:گورنرکیرالہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 18-09-2022
مجھ پر ہوئے حملہ میں وزیراعلیٰ کی سازش شامل تھی:گورنرکیرالہ
مجھ پر ہوئے حملہ میں وزیراعلیٰ کی سازش شامل تھی:گورنرکیرالہ

 

 

ترواننت پورم: کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین پر سخت تنقید کی اور کہا کہ وہ مرکز سے رجوع کریں گے کیونکہ کیرالہ حکومت نے دسمبر 2019 میں کنور یونیورسٹی میں منعقدہ کانفرنس کے دوران ان پر حملے کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی تھی۔

عارف محمد خان نے الزام لگایا کہ انڈین ہسٹری کانفرنس کے دوران مورخ عرفان حبیب اور دیگر نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف ڈیڑھ گھنٹے سے زیادہ بات کی اور جب وہ اس کا جواب دے رہے تھے تو ان پر جسمانی حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔

کیرالہ کے گورنر نے الزام لگایا کہ حملے میں ان کے اے ڈی سی منوج پانڈے کی شرٹ پھٹ گئی تھی۔ گورنر نے کوچی میں میڈیا والوں سے کہا کہ اس سب کے پیچھے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین کی سازش ہے۔ کیرالہ پولیس نے اس معاملے میں کوئی کاروائی نہیں کی۔

عارف محمد خان کیرالہ سی پی آئی (ایم) کے ریاستی سکریٹری ایم وی گووندن، جنہوں نے ہفتہ کو میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ گورنر یا ان کے دفتر نے اس معاملے میں کوئی پولیس شکایت درج نہیں کرائی ہے۔

اس پر گورنر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر صدر، ان کی پارٹی یا گورنر، ان کی پارٹی پر حملہ ہوتا ہے تو پولیس کو از خود نوٹس لینا ہوگا۔ کیرالہ کے گورنر نے یہ بھی کہا کہ وہ پیر کو کنور یونیورسٹی میں ہوئے حملے کی ویڈیو جاری کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کیرالہ کے وزیر اعلی کے لکھے گئے خطوط کو جاری کریں گے۔