نئی دہلی/ آواز دی وائس
این آئی اے کورٹ نے 26/11 کے دہشت گرد حملے کے ملزم تہوّر رانا کی حراست میں 12 دن کی توسیع کر دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ تہوّر رانا کو دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ سے لے جایا گیا تھا، جہاں این آئی اے کورٹ نے اس کی حراست کی مدت 12 دن کے لیے بڑھا دی ہے۔
تہوّر رانا کون ہیں؟
۔26/11 ممبئی حملے کے اہم سازش کاروں میں تہوّر حسین رانا ایک بڑا نام ہے۔ اسے ممبئی حملے کے ماسٹر مائنڈ ڈیوڈ کولمین ہیڈلی کا قریبی دوست سمجھا جاتا ہے۔ ہیڈلی اور رانا اسکول کے زمانے سے دوست تھے۔ ہیڈلی نے بعد میں اعتراف کیا تھا کہ وہ لشکر طیبہ اور پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے لیے کام کر رہا تھا۔
یہ دہشت گرد حملہ پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ پاکستان میں تربیت حاصل کرنے والے 10 دہشت گردوں نے جدید ہتھیاروں سے لیس ہو کر ممبئی کے بھیڑ بھاڑ والے علاقوں کو نشانہ بنایا تھا۔ اس دوران 160 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے اور 200 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے تھے۔
تہوّر حسین رانا پاکستانی نژاد کینیڈیائی شہری ہیں۔ ان کی پیدائش 12 فروری 1961 کو چچاوٹنی، پنجاب (پاکستان) میں ہوئی تھی۔ انہوں نے میڈیکل کی تعلیم حاصل کی اور فوج میں ڈاکٹر کے طور پر کام کیا۔ بعد میں وہ اپنی بیوی کے ساتھ شکاگو (امریکہ) منتقل ہو گئے اور یہاں انہوں نے امیگریشن سروسز کا کاروبار شروع کیا اور اسی دوران کینیڈا کی شہریت حاصل کر لی۔
کب ہوا حوالگی؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 13 فروری 2025 کو وزیرِ اعظم نریندر مودی کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران تہوّر رانا کی حوالگی کا اعلان کیا۔ ٹرمپ نے کہا، "ہم ایک بہت خطرناک شخص کو ہندوستان کے حوالے کر رہے ہیں، جو ممبئی حملے کا ملزم ہے۔" یہ فیصلہ امریکی وزیر خارجہ کے سیکریٹری نے 11 فروری 2025 کو باضابطہ طور پر منظور کیا تھا۔ تہوّر حسین رانا کا ہندوستان میں حوالگی 9 اپریل 2025 کو ہوئی تھی۔ وہ 10 اپریل 2025 کو دہلی کے پالم ایئرپورٹ پر پہنچا اور فوراً قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی حراست میں لے لیا گیا۔