سریش چوہانکے کی نفرت انگیز تقریر معاملے میں پولیس سے رپورٹ طلب

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 27-01-2022
 سریش چوہانکے کی نفرت انگیز تقریر معاملے میں پولیس سے رپورٹ طلب
سریش چوہانکے کی نفرت انگیز تقریر معاملے میں پولیس سے رپورٹ طلب

 

 

 آواز دی وائس،نئی دہلی

'ہندو یووا واہنی' پروگرام میں سریش چوہانکے کی مبینہ نفرت انگیز تقریرکے معمالے میں دہلی کی ایک عدالت نے پولیس سے کارروائی کی رپورٹ طلب کی ہے۔

دہلی کی عدالت نے سدرشن ٹی وی کے چیف ایڈیٹر سریش چوہانکے کے خلاف ایک تقریب میں مبینہ طور پر نفرت انگیز تقریر کرنے اور مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں دائر درخواست پر پولیس سے کارروائی کی رپورٹ طلب کی ہے۔

اس پروگرام کا اہتمام ہندو یووا واہنی نے گزشتہ سال دسمبر میں کیا تھا۔

ساکیت کورٹ(دہلی)کے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ جتیندر پرتاپ سنگھ نے کیس کی اگلی سماعت کے لیے 15 مارچ کی تاریخ مقرر کی ہے۔ عرضی میں ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے صدر سید قاسم رسول الیاس نے چوہانکے کے خلاف سی آر پی سی کی دفعہ 156(3) کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔  یہ درخواست ایڈوکیٹ تارا نرولا، تمنا پنکج اور پریا وتس نے دائر کی ہے۔

خیال رہے کہ یہ شکایت 19 دسمبر 2021 کو ہندو یوا واہنی کی جانب سے منعقد ہونے والے ایک پروگرام سے متعلق ہے۔

درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ چوہانکے کو لوگوں کے ایک گروپ کو ہندوستان کو "ہندو راشٹر" بنانے کے لیے "مرنے اور مارنے" کا حلف دیتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ یہ واحد واقعہ نہیں ہے جہاں ملزم نے نفرت انگیز بیانات دیے اور اپنے حامیوں کو ’ہندو قوم کے خواب‘ کے لیے لڑنے اور میڈیا ہینڈلز یا ’بنداس بول‘ نام کے اپنے شو کے ذریعے مذہبی فسادات پھیلانے کی ترغیب دی۔

عوامی تقریبات کے ذریعے فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کے لیے اکسایا گیا۔درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت کے باوجود چوہانکے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ سریش چوہانکے کو ان کے اشتعال انگیز بیانات کے لیے ذمہ دار ٹھہرانے کے لیے کارروائی کی جائے۔