یہ انصاف کا مذاق، اعظم خان ضمانت معاملے میں سپریم کورٹ کا تبصرہ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 06-05-2022
یہ انصاف کا مذاق، اعظم خان ضمانت معاملے میں سپریم کورٹ کا تبصرہ
یہ انصاف کا مذاق، اعظم خان ضمانت معاملے میں سپریم کورٹ کا تبصرہ

 

 

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے سماج وادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان کی 5 ماہ سے ضمانت کے زیر التوا معاملہ پر سخت تبصرہ کیا۔ ان کی ضمانت کا معاملہ الہ آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔ سپریم کورٹ نے اسے عدالتی عمل کا مذاق قرار دیا ہے۔

جسٹس ایل ناگیشور راؤ اور بی آئی گاوائی کی بنچ نے سماعت بدھ، 11 مئی تک ملتوی کر نے سے قبل کہا- "ہم ہائی کورٹ کے حکم کا انتظار کرنا چاہتے ہیں۔ اگر ضروری ہوا تو ہم حکم دیں گے۔" جیل میں رہتے ہوئے اعظم خان، جو یوپی کے رام پور سے ایم ایل اے منتخب ہوئے تھے، فروری 2020 سے جیل میں ہیں۔

ان کے خلاف تقریباً 90 فوجداری مقدمات درج ہیں۔ یوپی پولیس کے علاوہ مرکزی ایجنسیوں نے ان پر کیس درج کیے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا کہ 86 مقدمات میں ضمانت ہو چکی ہے۔ لیکن ہائی کورٹ نے گزشتہ سال دسمبر سے ایک کیس میں ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے۔ کئی بار درخواست دینے کے باوجود حکم نہیں دیا گیا۔

آج یوپی حکومت کے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ریاستی حکومت نے اس معاملے میں ہائی کورٹ میں درخواست دی تھی، جمعرات کو ہائی کورٹ نے اس پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ اس پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے جسٹس ناگیشور راؤ نے کہا کہ ریزرو آرڈر کا کیا مطلب ہے؟

حکم 137 دنوں سے نہیں آیا ہے، یہ عدالتی عمل کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ ملزم کو 86 مقدمات میں ضمانت مل چکی ہے، ایک مقدمہ زیر التوا ہے۔ ہم ابھی اس سے زیادہ کچھ نہیں کہنا چاہتے۔" ججوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ہائی کورٹ کے حکم کا انتظار کر رہے ہیں۔ اگر ضروری ہوا تو ہم اگلی سماعت میں حکم جاری کریں گے۔